اسلام علیکم جناب عالی آپ سے ایک بات کہنی تھی اور وہ یہ کہ ہم ملک پاکستان کے مختلف رسایل میں لکھتے رہتے ہیں کسی رسالے میں روحانیت کے حوالے سے اور کسی رسالے میں تصوف کے حوالے سے تو جناب عالی آپ سے یہ درخواست کی جاتی ہے کہ آپ دوکیٹاگری اور بنایں ایک کا نام ہو روحانیت یا آکلٹ ساینسس اور دوسری کا نام ہو تصوف یا معرفت۔کیونکہ اسلام کی کیٹاگری میں بہت سارے لوگ ہوسکتا ہے اس پر اعتراض کریں جیسا کہ دوسرے مسالک میرا مطلب ہے اہل حدیث یا وہابی لوگوں کی عادت ہوتی ہے۔کیونکہ موضوع کے اعتبار سے تنقید تو ہوسکتی ہے لیکن یہ لوگ چونکہ بالکل ہی اس چیز کے مخالف ہیں لہٰذا میری عادت نہیں کسی سے بحث کرنے کی۔۔۔۔۔
تصوف میں ہمارے بہت سے دوست شامل ہوجایں گے آپ یقین کریں بہت سارے لوگوں کی دل کی آواز ہے یہ لیکن وہ منہ پر نہیں لاتے ہیں۔
روحانیت ایک ایسا موضوع ہے جس کی مؤجودہ دور میں سب سے زیادہ ضرورت ہے ۔۔۔آپ کویی بھی اردو کا رسالہ اٹھا کر دیکھ لیں اس میں ایک سیکشن اسی چیز کا ہوگا اور پھر اگر ہمارے لکھے ہویے کسی وظیفے یا ورد سے کسی کا کویی پرابلم حل ہوجاتا ہے تو جناب اس سے بڑھ کر نیکی کا کام اور کیا ہوسکتا ہے امید, ہے ہمارے آیی ٹی دنیا کے کرتا دھرتا جن میں
ITking,Laique Shah, Lucky Noor, Real Light, Doctor Shaheen, Terminator, Niqash, And Greatest Personality Sobia Shah
شامل ہیں ان سے درخواست کی جاتی ہے کہ ہماری اس درخواست پر غور و فکر کیا جایے ۔شکریہ