Results 1 to 10 of 10

Thread: اہل ایمان پر ظلم کی روح فرساداستانیں

  1. #1
    Mrs.Waqar's Avatar
    Mrs.Waqar is offline Advance Member+
    Last Online
    14th November 2019 @ 09:13 PM
    Join Date
    04 Aug 2015
    Location
    Gujranwala
    Age
    32
    Gender
    Female
    Posts
    5,143
    Threads
    278
    Credits
    48,576
    Thanked
    824

    Post اہل ایمان پر ظلم کی روح فرساداستانیں


    اہل ایمان پر ظلم کی روح فرساداستانیں
    قریش مکہ نے جب دیکھا کہ حضور اکرم صلی اللہ وعلیہ وآلہ و سلم دعوت اسلام سے باز نہیں آتے اور مسلمانوں کی تعداد راز براز بڑ ھتی جا رہی ہے تو انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم و دیگر مسلمانوں کا اذیتیں دینے کا عہدوپیمان کیا ۔ وہ غریب مسلمان جن کا مکہ معظٌمہ میں کوئی قبیلہ اور خاندان نہ تھا ۔ خصوصیت سے قریش کا تختہ مشق بنے ہوئے تھے کفار مکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ کرام رضی اللہ علیہم اجمعین کو مختلف انواع کی اذیتیں پہنچاتے تھے ۔
    یہاں چند صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین پر کفار کی داستانیں تحریر کی جا رہی ہیں۔
    حضرت بلال رضی اللہ عنہ

    حضرت بلال رضی اللہ عنہ امیہ نب خلف کے غلام تھے ۔ حضرت بلال رضی اللہ عنہ جب اسلام لائے اون ان کے ایمان لانے کی اطلاع جب ان کے ظالم آقا امیہ بن خلف کو ہوئی وہ بلبلا اٹھا کی اس کے غلام نے اس کی مرضی کے خلاف نیا دین اختیار کیا ہے ۔ امیہ نے حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو قید کر دیا ۔ رات دن بھوکا پیاسا رکھا ۔ دوسرے روز قید سے نکال کی پوچھا " تم لات اور عزیٰ پر ایمان لاتے ہو کے نہیں " ۔ تو حضرت بلال نے جواب دیا " اللہ ایک ہے " امیہ نے آپ کی خوب پٹائی کی ۔ غلام مار کھا رہا تھا اور ا حد احد کے نعرے لگا رہا تھا ۔ جب امیہ غلام کو مار مار کے تھک گیا تو اس نے دوسری سزائیں دینے کا فیصلہ کر لیا ۔
    اپیہ بن خلف حضرت بلال رضہ اللہ عنہ کے گلے میں رسی باندھ کر مکہ معظٌمہ کے آوارہ لڑکوں کے سپرد کر دیا اوباش نوجوان حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو جانور کی طرح مکہ معظمہ کے گلی کوچوں میں گھسیٹتے پھرتے تھے کچھ اوباش آپ پر پتھر برساتے جس سے آپ لہولہان ہو کر بے ہوش ہو جاتے ۔
    امیہ بن خلف کا دوسرا انداز تعذیب یہ تھا کی سارا دن آپ کو بھوکا پیاسا ر کھتا پھر دوپہر کے وقت سخت دھوپ میں تپتی ہوئی ریت پر ننگے بدن حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو لٹا دیتا پھر بھاری پتھر آپ کی چھاتی پر رکھ دیتا تاکہ کروٹ نہ لے سکیں اور کہتا کہ " یا تو محمد کا دین چھور دے اور لات و عزی کی عبادت کرو یا اسی طرح تڑپتے رہو گے یہاں تک کے تمہارا دم نکل جائے " آپ نیم مدہوشی کے عالم میں یہی جواب دیتے " احد احد ، اللہ ایک ہے میں اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھراتا میں لات اور عزیٰ کا انکار کرتا ہوں ۔
    ایک روز امیہ اپنے غلام کو سزا دلوا رہا تھا کی حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کا ادھر سے گزر ہوا حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے غلام کی حالت دیکھی نہ گئی آپ نے امیہ سے فرمایا " امیہ اس پر اتنا ظلم نہ کر " امیہ نے کہا کہ اس کی یہ حالت تمہاری وجہ سے ہے جنہوں نے اسے باپ دادا کے دین سے پھیر دیا ۔ میں اسے تب تک نہیں چھوڑوں گا جب تک یہ محمد " صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم " کے دین کا انکار نہیں کرتا اور لات و عزیٰ کا اقرار نہیں کرتا ۔
    تم میں ہمت ہے تو اسے چھڑا لو ، ۔ " حضرت ابو بکر صدق رضی اللہ عنہ نے فرمایا ، تم مجھ سے ایک بہتر سودا کیوں نہیں کرتے ، میں تمہیں اس کے بدلے میں ایک نوجوان اور طاقتور غلام دینے کو تیار ہوں جو تیرا ہم مذہب ہو ، ، "
    تھورا سا سوچ کر امیہ غلام کے تبادلہ پر تیار ہو گیا ۔ حضرت ابو بکر صدق رضی اللہ عنہ زخموں سے چور غلام کو گھر لے آئے ، نہلا کر صاف کپڑے پہنائے اور اسی وقت اس غلام " حضرت بلال رضی اللہ عنہ " کو آزاد کر دیا
    حضرت خباب بن الارت رضی اللہ عنہ
    حضرت خباب بن الارت رضی اللہ عنہ اسلام قبول کرنے والوں میں چھٹے نمبر پر ہیں ۔ اس لئے تاریخ میں " سا دس اسلام " کہلاتے ہیں آپ کو زمانہ جاہلیت میں غلام بنا کر مکہ میں فروخت کیا گیا تھا ۔ اس لئے ایک غلام کا قبول اسلام کفار مکہ کیسے برداشت کر سکتے تھے ۔ اسلام قبول کرنے کے بعد مشرکین مکہ آپ کے سخت خلاف ہو گئے اور آپ کو سخت تکلیفین پہنچاتے ۔آ پ کے کپڑے اتروا کر دھکتے ہوئے انگاروں پر لٹاتے اور سینے پر بھاری پتھر رکھ دیتے ۔ آپ صبر کے ساتھ ان انگاروں پر کباب ہوتے رہتے حتیٰ کہ زخموں سے خون اور پیپ رس رس کر ان کے انگاروں کو ٹھنڈا کر دیتی ۔ ان سخت تکلیفوں کے باوجود آپ نے دین اسلام نہ چھوڑا ۔
    ایک دن آپ کے شقی آقا نے لوہے کی سیخ آگ میں تپا کر آپ کا سر داغا آپ نے اپنا سر پیارے محبوب محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دکھایا اور عرض کی " یا رسول اللہ ، صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! دعا فرمائیے ۔ اللہ تعالیٰ اس عذاب سے میری خلاصی فرمائیے " حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بہت متاثر ہوئے اور دعا فرمائی " اے اللہ خباب رضی اللہ عنہ کی مدد فرما "
    حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ
    حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ کا وطن یمن تھا ۔ ایک د فعہ مکہ معظٌمہ آئے اور وہیں کے ہو کر رہ گئے ۔ اس زمانے میں عرب میں کوئی آدمی کسی قبیلے کے سہارے کے بغیر نہیں رہ سکتا تھا ، اس لیے حضرت یاسے رضی اللہ عنہ نے قریش کے ایک سردار ابو حذ یفہ کو اپنا خلیف بنا لیا ۔ ابو خذیفہ نے اس رشتہ کو مزید مضبوط بنانے لے لئے حضرت یاسر کی شادی ایک لونڈی حضرت سمیہ رضی اللہ عنہا سے کر دی ۔ حضرت سمیہ رضی اللہ عنہا سے دو بیٹے " حضرت عمار رضی اللہ عنہ اور حضرت عبداللہ عنہ " پیدا ہوئے جب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دعوت اسلام کا آغاز کیا تو حضرت عمار رضی اللہ عنہ مسلمان ہو گئے ۔
    حضرت عمار رضی اللہ عنہ نے اپنے ماں باپ کو اسلام کی دعوت دی تو وہ دونوں بھی مسلمان ہو گئے ۔ حضرت عمار رضی اللہ عنہ کے بھائی حضرت عبداللہ نے بھی اسلام قبول کر لیا ۔ جب ابو حذیفہ کو معلوم ہوا تو اس نے انہیں اسلام چھوڑنے پو آمادہ کرنے کی کوشش کی مگر بے سود ۔ اسلام قبول کرنے والے غلاموں اور غریبوں پر تشدد کرنے اور انہیں ایذائیں دینے کی قریش کی تحریک کا سربراہ " ابو جہل " تھا
    اس نے حضرت یاسر رضی اللہ عنہ کے خاندان کو مثالی سزائیں دینے کا فیصلہ کر لیا ۔ وہ انہیں رسیوں سے باندھ کر بازار میں کڑی دھوپ میں پھینک دیتا اور آوارہ لڑکے انہیں پتھر مارتے ۔ وہ خود ڈنڈوں سے ان کی پٹائی کرتا ۔ حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ اور آپ کے خاندان کے دیگر افراد کو ابو جہل اور دیگر کفار مکہ بے تحاشہ تکلیفیں دیں ۔ گرمی کے موسم میں ٹھیک دوپہر کے وقت تپتی ریت پر لٹاتے ۔ آپ کے جسم کو دہکتے ہوئے انگاروں سے جلایا جاتا اور کئی کئی گھنٹے پانی میں غوطے دیے جاتے لیکن آپ اور آپ کے خاندان کے افراد تمام سختیوں کے باوجود اسلام سے برگشتہ نہ ہوئے ۔
    حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نی حضرت سمیہ رضی اللہ عنہا کو خریدنا چاہا مگر ابو جہل نے انکار کر دیا ۔ حضرت عمار رضی اللہ عنہ کی والدہ حضرت سمیہ رضی اللہ عنہا کو ابو جہل نے نہا یت وحشیانہ طریقے سے اپنے نیزہ سے شہید کیا ۔
    تاریخ اسلام کی یہ پہلی عبرت ناک شہادت تھی ۔ اس طرح حضرت سمیہ رضی اللہ عنہا نے اسلام کی پہلی شہید خاتون ہو نے کا شرف حاصل کیا ۔ اور حضرت عمار رضی اللہ عنہ کے والد حضرت یاسر رضی اللہ عنہ اور اور ان کے بھائی حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ کو کفار نے اس طرح اذیتیں دے کر شہید کر دیا ۔
    ایک روز جب تشدد ناقابل برداشت ہا گیا تو حضرت عمار رضی اللہ عنہ نے مجبور ً قریش کے بتوں کی تعریف کر دی کفار خوش ہو گئے اور آپ کی زنجیریں کھلوا دیں ۔ حضرت عمار رضی اللہ عنہ دارارقم میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدمت میں حاضر ہوئے اور رو رو کر ناقابل برداشت ظلم اور مجبوری سے آگاہ کیا ۔ تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا " تم اپنے دل کو کیسے پاتے ہو " حضرت عمار رضی اللہ عنہ نے عرض کیا " میرا دل ایمان سے مطئن ہے " تو سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا " آئندہ بھی کبھی تہارے لیے تچدد ناقابل برداشت ہو جائے تو اس سے نجات کے لیے ایسے ہی کہ دینا جیسا کہہ کر تم نے اب نجات حاصل کی " ۔
    اس کے بعد قرآن مجید کی یہ آیت نازل ہوئی
    ترجمہ جو شخص ایمان لانے کے بعد اللہ تعالیٰ کا انکار کرے مگر جو مجبور کیا گیا ہو اور اس کا دل ایمان سے مطمئن ہو اس پر کوئی مواخذا نہیں
    حضرت زبیر بن العوام رضی اللہ عنہ
    حضرت زبیر بن العوام رضی اللہ عنہ نبی کریم رؤف رحیم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پھوپھی حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا کے فرزند تھے ۔ ان کے والد سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کے بھائی تھے ۔ حضرت زبیر رضی اللہ عنہ ابھی چھوٹے ہے تھے کی ان کے والد کا انتقال ہو گیا ۔ بھائی کی وفات کے بعد سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کے دوسرے بھائی نوفل نے انہیں اپنی نگرانی میں لے لیا ۔
    حضرت زبیر رضی اللہ عنہ ان خوش نصیب افراد میں سے تھے جنہوں نے شروع سے ہی اسلام قبول کر لیا تھا لیکن جب قریش نے اپنے اپنے خاندانوں کے اسلام قبول کرنے والے افراد پر تشدد شروع کیا تا آپ کے چچا نوفل نے حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کو تکالیف دینا شروع کر دیا ۔ وہ انہیں ماٹی چٹائی میں باندھ کر لٹکا دیتے تھے اور نیچے آگ جلا کر دھونی دیا کرتے تھے اور کہتے کہ " محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا دین چھوڑ دو اور اپنے آبائی دین پر واپس آ جاؤ یا موت لے لیے تیار ہو جاؤ " ۔ حضرت زبیر رضی اللہ عنہ انکار کرتے اور کہتے کہ " میں کفر پر ہر گز واپس نہیں آؤں گا
    لیکن جب ان کے لیے چچا کا تشدد نا قابل برداشت ہو گیا تو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں مکہ چھوڑ کر حبشہ حجرت کی اجازت دے دی ۔
    حضرت زنیرہ رضی اللہ عنہا
    جب بنو مخزوم کی ایک لونڈی زنیرہ رضی اللہ عنہا مسلمان ہو گئی تو ابا جہل نے اسے اتنا پیٹا کہ اس کی آنکھوں کی روشنی جاتی رہی ۔ ابو جہل نے کیا " لات و عزیٰ نے تمہیں اندھا کر دیا ہے " زخموں سے چور لونڈی نے جواب دیا کہ " لات و عزیٰ کو خبر بھی نہیں کہ انہیں کون پوج رہا ہے ۔ یہ فیصلے آسمان پر ہوتے ہیں میرا رب اس پر قادر پے کہ میری بینائی بحال کر دے۔ دوسرے روز جب زنیرہ رضی اللہ عنہا بہدار ہوئی تو اللہ تعالیٰ نے اس کی بینائی بحال کر دی " ابو جہل نے کہا کہ " یہ محمد ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کے جادو کا نتیجہ ہے " ۔ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کو جب علم ہوا تو انہوں نے زنیرہ کو خرید کر آزاد کر دیا ۔
    سیرت حبیب کبریا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ؛ جلد اوّل ؛ صفحہ نمبر 58

    رواں اپنی تلاش میں ۔۔۔۔۔۔۔

  2. #2
    abdul6616's Avatar
    abdul6616 is offline Advance Member
    Last Online
    15th April 2024 @ 02:21 PM
    Join Date
    13 May 2014
    Location
    Karachi
    Gender
    Male
    Posts
    1,394
    Threads
    291
    Credits
    6,161
    Thanked
    103

    Default

    JazakAllah

  3. #3
    Mrs.Waqar's Avatar
    Mrs.Waqar is offline Advance Member+
    Last Online
    14th November 2019 @ 09:13 PM
    Join Date
    04 Aug 2015
    Location
    Gujranwala
    Age
    32
    Gender
    Female
    Posts
    5,143
    Threads
    278
    Credits
    48,576
    Thanked
    824

    Default

    Quote abdul6616 said: View Post
    JazakAllah
    shokrya

  4. #4
    UMAR_DRAZ's Avatar
    UMAR_DRAZ is offline Senior Member+
    Last Online
    22nd December 2019 @ 02:43 PM
    Join Date
    16 Jul 2013
    Location
    Jabbi khushab
    Gender
    Male
    Posts
    1,681
    Threads
    25
    Credits
    1,836
    Thanked
    153

    Default


  5. #5
    Mrs.Waqar's Avatar
    Mrs.Waqar is offline Advance Member+
    Last Online
    14th November 2019 @ 09:13 PM
    Join Date
    04 Aug 2015
    Location
    Gujranwala
    Age
    32
    Gender
    Female
    Posts
    5,143
    Threads
    278
    Credits
    48,576
    Thanked
    824

    Default

    Quote umarbhatti said: View Post
    shokrya

  6. #6
    Awesome_Boy's Avatar
    Awesome_Boy is offline Senior Member+
    Last Online
    11th October 2016 @ 03:15 PM
    Join Date
    22 Apr 2013
    Location
    Islamabad
    Gender
    Male
    Posts
    7,772
    Threads
    258
    Credits
    6,794
    Thanked
    1013

    Default

    وعلیکم السلام
    جزاک اللہ خیرا

  7. #7
    Mrs.Waqar's Avatar
    Mrs.Waqar is offline Advance Member+
    Last Online
    14th November 2019 @ 09:13 PM
    Join Date
    04 Aug 2015
    Location
    Gujranwala
    Age
    32
    Gender
    Female
    Posts
    5,143
    Threads
    278
    Credits
    48,576
    Thanked
    824

    Default

    Quote Awesome_Boy said: View Post
    وعلیکم السلام
    جزاک اللہ خیرا
    shokrya

  8. #8
    marhzaOO7's Avatar
    marhzaOO7 is offline Junior Member
    Last Online
    13th May 2016 @ 03:18 PM
    Join Date
    31 Mar 2016
    Age
    37
    Gender
    Male
    Posts
    15
    Threads
    1
    Credits
    138
    Thanked
    0

    Default

    Jazak Allah

  9. #9
    foryousadiq's Avatar
    foryousadiq is offline Advance Member
    Last Online
    14th December 2023 @ 05:03 PM
    Join Date
    14 May 2009
    Location
    Kisi k Dil Mai
    Gender
    Male
    Posts
    5,122
    Threads
    70
    Credits
    5,227
    Thanked
    343

    Default اہل ایمان پر ظلم کی روح فرساداستانیں

    جزاک اللّٰہ

  10. #10
    Mrs.Waqar's Avatar
    Mrs.Waqar is offline Advance Member+
    Last Online
    14th November 2019 @ 09:13 PM
    Join Date
    04 Aug 2015
    Location
    Gujranwala
    Age
    32
    Gender
    Female
    Posts
    5,143
    Threads
    278
    Credits
    48,576
    Thanked
    824

    Default

    Quote marhzaOO7 said: View Post
    Jazak Allah
    Quote foryousadiq said: View Post
    جزاک اللّٰہ
    shokrya

Similar Threads

  1. ایک رومی سپاہ سالار کا حیرت انگریز انکشاف
    By Sabih Tariq in forum Islamic History aur Waqiat
    Replies: 11
    Last Post: 20th May 2016, 02:00 PM
  2. Replies: 22
    Last Post: 27th November 2010, 04:57 PM
  3. Replies: 16
    Last Post: 2nd March 2010, 06:24 AM
  4. Replies: 1
    Last Post: 18th January 2010, 03:18 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •