Page 1 of 2 12 LastLast
Results 1 to 12 of 24

Thread: گردوں کے امراض کو کم کرنے میں مددگار پھل

  1. #1
    Najmeirfan's Avatar
    Najmeirfan is offline Senior Member+
    Last Online
    23rd July 2024 @ 09:57 PM
    Join Date
    20 Apr 2016
    Age
    30
    Gender
    Male
    Posts
    147
    Threads
    32
    Credits
    1,559
    Thanked
    10

    Default گردوں کے امراض کو کم کرنے میں مددگار پھل

    کڈنی اگرچہ انسانی جسم کا انتہائی چھوٹا عضو ہے، مگر اسے انسانی صحت، نشو و نما، بہتر اور زیادہ زندگی کی ضمانت سمجھا جاتا ہے۔

    گردے نہ صرف انسانی زندگی کے لیے لازمی ہے، بلکہ یہ کھائی جانے والی غذا کو ہارمون میں تبدیل کرکے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے، پیشاب کی روانی کو بہتر کرنے اور انسانی جسم کو بڑھانے میں بھی مدد فراہم کرتے ہیں۔

    جس طرح زیادہ پانی پینا کڈنی کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے، اسی طرح کئی ایسے پھل بھی ہیں جو کڈنی کے امراض کو کم کرنے یا پھر انہیں پیدا ہونے سے روکنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق کڈنی کے امراض سے بچنے کے لیے انسان کو یومیہ 2 ہزار ملی گرام سے کم سوڈیم، 2 ہزار ملی گرام سے کم پوٹاشیم اور ایک ہزار ملی گرام سے کم فاسفورس استعمال کرنی چاہیے، لیکن بعض غذاؤں میں ان کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جس وجہ سے انسان گردوں کے مرض میں مبتلا ہوجاتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: گردوں کی پتھری اور اس کی علامات

    اسی طرح کڈنی کے امراض سے بچنے کے لیے پروٹین کی بھی کم سے کم مقدار استعمال کرنا لازمی ہوتی ہے۔

    کڈنی کی بہتری کے لیے یومیہ 15 گرام پروٹین کا استعمال بہتر ہوتا ہے۔

    مارکیٹ میں آسانی سے ملنے والے درج ذیل پھل کھانے والے افراد کڈنی کے مسائل سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

    ان پھلوں کے استعمال سے مندرجہ بالا ضروریات بھی پوری ہوجاتی ہیں، اور یہ کڈنی کو غذا فلٹر کرنے اور غذا کو ہارمون میں تبدیل کرنے میں مدد بھی فراہم کرتے ہیں۔

    بلیو بیریز
    نیوٹریشن اور اینٹی آکسیڈنٹ سے بھرپور بلیو بیریز نہ صرف کڈنی بلکہ ذیابیطس، بلڈ پریشر اور دل کے امراض کے لیے بھی مفید ہیں۔

    سرخ انگور
    وٹامن سی اور دیگرنیوٹریشن سے بھرپور سرخ انگور بھی کڈنی سمیت ذیابیطس اور دل کے امراض کے لیے بھی فائدہ مند ہیں۔

    مولی
    مولی کا شمار بھی ایسی غذا میں ہوتا ہے، جس میں پوٹاشیم اور فاسفورس کی مقدار کم اور وٹامن سی زیادہ ہوتا ہے، جس وجہ سے یہ نظام ہاضمہ سمیت کڈنی کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے۔

    پائن ایپل
    فائبر اور وٹامن بی سے بھرپور پائن ایپل نہ صرف کڈنی بلکہ بلڈ پریشر کے لیے بھی مفید ہیں۔

    مشروم
    وٹامن بی اور قدرتی پروٹین سے بھرپور مشرومز بھی کڈنی کے امراض کو پیدا ہونے سے روکنے میں مددگار ہوتے ہیں۔

  2. #2
    mhashmat1967 is offline Advance Member
    Last Online
    11th April 2023 @ 11:50 AM
    Join Date
    27 Jul 2009
    Age
    57
    Posts
    2,049
    Threads
    26
    Credits
    3,520
    Thanked
    70

    Default

    Jazakallah

  3. #3
    msbf is offline Senior Member+
    Last Online
    3rd May 2021 @ 11:10 AM
    Join Date
    25 Feb 2015
    Gender
    Male
    Posts
    500
    Threads
    21
    Credits
    2,841
    Thanked
    21

    Default

    جزاک اللہ خیرا

  4. #4
    minhasokz2 is offline Junior Member
    Last Online
    3rd June 2019 @ 01:18 PM
    Join Date
    18 Oct 2017
    Location
    Kohat
    Age
    28
    Gender
    Male
    Posts
    10
    Threads
    0
    Credits
    87
    Thanked
    0

    Default

    Very Nice Info

    - - - Updated - - -



    - - - Updated - - -



    - - - Updated - - -


  5. #5
    Haseeb Alamgir's Avatar
    Haseeb Alamgir is offline Super Moderator
    Last Online
    Yesterday @ 02:07 PM
    Join Date
    09 Apr 2009
    Location
    KARACHI&
    Gender
    Male
    Posts
    19,624
    Threads
    429
    Credits
    41,943
    Thanked
    1813

    Default

    شکریہ جناب
    مو لی
    پرہی گزارا کر لیتے ہیں

  6. #6
    Join Date
    16 Aug 2009
    Location
    Makkah , Saudia
    Gender
    Male
    Posts
    29,931
    Threads
    482
    Credits
    153,473
    Thanked
    970

    Default

    Quote Najmeirfan said: View Post
    کڈنی اگرچہ انسانی جسم کا انتہائی چھوٹا عضو ہے، مگر اسے انسانی صحت، نشو و نما، بہتر اور زیادہ زندگی کی ضمانت سمجھا جاتا ہے۔

    گردے نہ صرف انسانی زندگی کے لیے لازمی ہے، بلکہ یہ کھائی جانے والی غذا کو ہارمون میں تبدیل کرکے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے، پیشاب کی روانی کو بہتر کرنے اور انسانی جسم کو بڑھانے میں بھی مدد فراہم کرتے ہیں۔

    جس طرح زیادہ پانی پینا کڈنی کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے، اسی طرح کئی ایسے پھل بھی ہیں جو کڈنی کے امراض کو کم کرنے یا پھر انہیں پیدا ہونے سے روکنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق کڈنی کے امراض سے بچنے کے لیے انسان کو یومیہ 2 ہزار ملی گرام سے کم سوڈیم، 2 ہزار ملی گرام سے کم پوٹاشیم اور ایک ہزار ملی گرام سے کم فاسفورس استعمال کرنی چاہیے، لیکن بعض غذاؤں میں ان کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جس وجہ سے انسان گردوں کے مرض میں مبتلا ہوجاتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: گردوں کی پتھری اور اس کی علامات

    اسی طرح کڈنی کے امراض سے بچنے کے لیے پروٹین کی بھی کم سے کم مقدار استعمال کرنا لازمی ہوتی ہے۔

    کڈنی کی بہتری کے لیے یومیہ 15 گرام پروٹین کا استعمال بہتر ہوتا ہے۔

    مارکیٹ میں آسانی سے ملنے والے درج ذیل پھل کھانے والے افراد کڈنی کے مسائل سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

    ان پھلوں کے استعمال سے مندرجہ بالا ضروریات بھی پوری ہوجاتی ہیں، اور یہ کڈنی کو غذا فلٹر کرنے اور غذا کو ہارمون میں تبدیل کرنے میں مدد بھی فراہم کرتے ہیں۔

    بلیو بیریز
    نیوٹریشن اور اینٹی آکسیڈنٹ سے بھرپور بلیو بیریز نہ صرف کڈنی بلکہ ذیابیطس، بلڈ پریشر اور دل کے امراض کے لیے بھی مفید ہیں۔

    سرخ انگور
    وٹامن سی اور دیگرنیوٹریشن سے بھرپور سرخ انگور بھی کڈنی سمیت ذیابیطس اور دل کے امراض کے لیے بھی فائدہ مند ہیں۔

    مولی
    مولی کا شمار بھی ایسی غذا میں ہوتا ہے، جس میں پوٹاشیم اور فاسفورس کی مقدار کم اور وٹامن سی زیادہ ہوتا ہے، جس وجہ سے یہ نظام ہاضمہ سمیت کڈنی کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے۔

    پائن ایپل
    فائبر اور وٹامن بی سے بھرپور پائن ایپل نہ صرف کڈنی بلکہ بلڈ پریشر کے لیے بھی مفید ہیں۔

    مشروم
    وٹامن بی اور قدرتی پروٹین سے بھرپور مشرومز بھی کڈنی کے امراض کو پیدا ہونے سے روکنے میں مددگار ہوتے ہیں۔
    جزاک اللہ خیر

  7. #7
    Join Date
    03 Sep 2018
    Gender
    Male
    Posts
    52
    Threads
    1
    Thanked
    2

    Default

    جزاک اللہ

  8. #8
    sabinkarim's Avatar
    sabinkarim is offline Advance Member
    Last Online
    26th December 2022 @ 12:43 PM
    Join Date
    23 Feb 2009
    Location
    Multan
    Age
    61
    Gender
    Male
    Posts
    1,839
    Threads
    29
    Credits
    1,432
    Thanked
    88

    Default

    Thanks

  9. #9
    Seekhoml is offline Member
    Last Online
    27th April 2019 @ 09:21 PM
    Join Date
    03 Jul 2018
    Age
    28
    Gender
    Male
    Posts
    56
    Threads
    7
    Thanked: 1

    Default

    Bohot achi sharing he

  10. #10
    leezuka389's Avatar
    leezuka389 is offline Advance Member
    Last Online
    11th July 2024 @ 04:58 PM
    Join Date
    04 Nov 2015
    Gender
    Male
    Posts
    6,598
    Threads
    39
    Credits
    58,731
    Thanked
    294

    Default

    [QUOTE=Najmeirfan;5890547]کڈنی اگرچہ انسانی جسم کا انتہائی چھوٹا عضو ہے، مگر اسے انسانی صحت، نشو و نما، بہتر اور زیادہ زندگی کی ضمانت سمجھا جاتا ہے۔

    گردے نہ صرف انسانی زندگی کے لیے لازمی ہے، بلکہ یہ کھائی جانے والی غذا کو ہارمون میں تبدیل کرکے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے، پیشاب کی روانی کو بہتر کرنے اور انسانی جسم کو بڑھانے میں بھی مدد فراہم کرتے ہیں۔

    جس طرح زیادہ پانی پینا کڈنی کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے، اسی طرح کئی ایسے پھل بھی ہیں جو کڈنی کے امراض کو کم کرنے یا پھر انہیں پیدا ہونے سے روکنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق کڈنی کے امراض سے بچنے کے لیے انسان کو یومیہ 2 ہزار ملی گرام سے کم سوڈیم، 2 ہزار ملی گرام سے کم پوٹاشیم اور ایک ہزار ملی گرام سے کم فاسفورس استعمال کرنی چاہیے، لیکن بعض غذاؤں میں ان کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جس وجہ سے انسان گردوں کے مرض میں مبتلا ہوجاتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: گردوں کی پتھری اور اس کی علامات

    اسی طرح کڈنی کے امراض سے بچنے کے لیے پروٹین کی بھی کم سے کم مقدار استعمال کرنا لازمی ہوتی ہے۔

    کڈنی کی بہتری کے لیے یومیہ 15 گرام پروٹین کا استعمال بہتر ہوتا ہے۔

    مارکیٹ میں آسانی سے ملنے والے درج ذیل پھل کھانے والے افراد کڈنی کے مسائل سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

    ان پھلوں کے استعمال سے مندرجہ بالا ضروریات بھی پوری ہوجاتی ہیں، اور یہ کڈنی کو غذا فلٹر کرنے اور غذا کو ہارمون میں تبدیل کرنے میں مدد بھی فراہم کرتے ہیں۔

    بلیو بیریز
    نیوٹریشن اور اینٹی آکسیڈنٹ سے بھرپور بلیو بیریز نہ صرف کڈنی بلکہ ذیابیطس، بلڈ پریشر اور دل کے امراض کے لیے بھی مفید ہیں۔

    سرخ انگور
    وٹامن سی اور دیگرنیوٹریشن سے بھرپور سرخ انگور بھی کڈنی سمیت ذیابیطس اور دل کے امراض کے لیے بھی فائدہ مند ہیں۔

    مولی
    مولی کا شمار بھی ایسی غذا میں ہوتا ہے، جس میں پوٹاشیم اور فاسفورس کی مقدار کم اور وٹامن سی زیادہ ہوتا ہے، جس وجہ سے یہ نظام ہاضمہ سمیت کڈنی کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے۔

    پائن ایپل
    فائبر اور وٹامن بی سے بھرپور پائن ایپل نہ صرف کڈنی بلکہ بلڈ پریشر کے لیے بھی مفید ہیں۔

    مشروم
    وٹامن بی اور قدرتی پروٹین سے بھرپور مشرومز بھی کڈنی کے امراض کو پیدا ہونے سے روکنے میں مددگار ہوتے ہیں۔[/QUOTE



    ہمارے ساتھ شئیر کرنے کا بہت شکریہ

  11. #11
    Komal90 is offline Senior Member+
    Last Online
    26th June 2019 @ 03:07 PM
    Join Date
    11 Feb 2019
    Age
    24
    Gender
    Female
    Posts
    52
    Threads
    2
    Credits
    202
    Thanked
    0

    Default

    thank you

  12. #12
    phamyen is offline Junior Member
    Last Online
    14th May 2020 @ 05:46 AM
    Join Date
    20 Sep 2018
    Age
    33
    Gender
    Female
    Posts
    21
    Threads
    0
    Credits
    138
    Thanked
    0

    Default

    Very helpful advice in this particular post! It’s the little changes that make the largest changes. Thanks for sharing!
    happy room

Page 1 of 2 12 LastLast

Similar Threads

  1. Replies: 8
    Last Post: 12th January 2024, 06:29 AM
  2. Replies: 28
    Last Post: 2nd July 2013, 01:48 PM
  3. Replies: 6
    Last Post: 20th February 2011, 12:23 PM
  4. Replies: 2
    Last Post: 4th August 2010, 02:56 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •