ہو سکتا ہے یہ نظم آپ کو طویل لگے لیکن کوئی بھی رائے قائم کرنے سے پہلے اسے ایک بار پڑھ لیں ۔
شاعر ابن انشاء
اب عمر کی نقدی ختم ہوئی
اب ہم کو ادھار کی حاجت ہے
ہے کوئی جو ساہو کار بنے
ہے کوئی جو دیون ہار بنے
کچھ سال مہینے دن لوگو ۔۔۔۔۔۔
پرسود بیاج کے بن لوگو۔۔۔۔۔۔
ہاں اپنی جاں کے خزانے سے
ہاں عمر کے توشہ خانے سے
---------------
کیا کوئی بھی ساہو کار نہیں ؟
کیا کوئی بھی دیون ہار نہیں؟
جب نام ادھا ر کا آیا ہے
کیوں سب نےسر کو جھکایا ہے؟
!!!!کچھ کام ہمیں نپٹانے ہیں
!!!!جنہیں جاننے والے جانیں ہیں
کچھ پیار دلا ر کے دھندے ہیں
کچھ جگ کےدوسرے پھندے ہیں
---------------
!!ہم مانگتے نہیں ہزار برس
!!دس پانچ برس دوچار برس
ہاں سود بیاج بھی دے لیں گے
ہاں اور خراج بھی دےلیں گے
آسان بنے دشوار بنے
پرکوئی تو دیون ہار بنے
------------------
تم کون ہو ؟تمہارا نام ہے کیا؟
کچھ ہم سے تم کو کام ہے کیا؟
کیوں اس مجمع میں آئی ہو ؟
کچھ مانگی ہو؟کچھ لائی ہو؟
یہ کاروبار کی باتیں ہیں
یہ نقد ادھار کی باتیں ہیں
ہم بیٹھے ہیں کشکول لیے
سب عمر کی نقدی ختم کیے
گر شعر کے رستے آئی ہو
تب سمجھو جلد جدائی ہو
-------------------
اب گیت گیا سنگیت گیا
ہاں شعر کا موسم بیت گیا
اب پت جھڑ ائی پت گریں
کچھ صبح گریں کچھ رات گریں
یہ یار اپنے پرانے ہیں۔۔
اک عمر سے ہم کو جانیں ہیں۔۔
انکے پاس ہے مال بہت
ہاں عمر کے ماہ و سال بہت
ان سب کو ہم نے بلایا ہے
!!!اور جھولی کو پھیلایا ہے
-----------------
کیا پانچ برس؟
کیا عمر اپنی کے پانچ برس؟
تم جان کی تھیلی لائی ہو
کیا پاگل ہو سودائی ہو؟
!!!جب عمر کا آخر آتا ہے
!!!!ہر دن صدیاں بن جاتا ہے
جینے کی ہوس ہی نرالی ہے
ہے کون جو اس سے خالی ہے
کیاموت سے پہلے مرنا ہے
تم کو تو بہت کچھ کرنا ہے
پھر تم ہو ہماری کون بھلا؟
ہاں تم سے ہمار کیا رشتہ؟
کیا سود بیاج کا لالچ ہے ؟
کسی اور خراج کا لالچ ہے؟
تم سوہنی ہو ،من موہنی ہو
تم جاکر پوری عمر جیو
یہ پانچ برس یہ چار برس
چھن جائیں تو لگیں ہزار برس
---------------------
سب دوست گئے سب یار گئے
تھے جتنے ساہو کار گئے
بس اک یہ ناری بیٹھی ہے
یہ کون ہے ؟کیاہے؟کیسی ہے؟
ہاں عمر ہمیں درکار بھی ہے
ہاں جینے سے ہمیں پیار بھی ہے
جب مانگیں جیون کی گھڑیاں
گستاخ اکھیاں کتھے جالڑیاں
ہم قرض تمہیں لوٹادیں گے
کچھ اور بھی گھڑیاں لا دیں گے
جو ساعت و ماہ و سال نہیں
وہ گھڑیاں جن کو زوال نہیں
!!لو اپنے جی میں اتار لیا ۔۔
!!لو ہم نے تم سے ادھا رلیا۔۔
-----------------
Bookmarks