میری بات بن گئی ہے تیری بات کرتے کرتے
تیرے شہر میں میں آؤں تیری نعت پڑھتے پڑھتے
تیرے عشق کی بدولت مجھے زندگی ملی ہے
مجھے موت آقاﷺ آئے تیرا ذِکر کرتے کرتے
کسی چیز کی طلب ہے نہ آرزو بھی ہے کوئی
تونے اتنا بھر دیا ہے کشکول بھرتے بھرتے
میری بات بن گئی ہے تیری بات کرتے کرتے
تیرے شہر میں مَیں آؤں تیری نعت پڑھتے پڑھتے
میرے سُونے سُونے گھر میں کبھی رونقیں عطا ہوں
میں دیوانہ ہو گیا ہوں تیری راہ تکتے تکتے
ہے جو زندگانی باقی یہ اِرادہ کرلیا ہے
تیرے مُنکروں سے آقا ﷺ میں مروں گا لڑتے لڑتے
ناصرؔ کی حاضری ہو کبھی آستاں پہ تیرے
کہ زمانہ ہو گیا ہےمُجھے آہیں بھرتے بھرتے
شاعر: ناصر
Bookmarks