ابھی تم عشق مت کرنا
ابھی گڑیا سے کھلیوں تم
تمھاری عمر کیا ھے
فقت 17برس کی ھو
ابھی مصوم بچی ھو
نہیں معلوم تم کو
کہ جب یہ عشق ھوتا ھے
تو انسان کتنا روتا ھے
ستارے ٹوٹ جاتے ھیں
سہارے چھوٹ جاتے ھیں
ابھی تم نے نہیں دیکھا
کہ جب ساتھی بچھڑتے ھیں
تو کتنا درد ملتا ھے
کہ ھر فرقت کے موسم میں
ھزاروں غم ابرتے ھیں
سنو لڑکی میری مانو
کتابوں میں گلابوں کو
کبھی بھولے سے مت رکھنا
کتابیں جب بھی کھولو گی
یہ کانٹوں کی طرح دل میں چوبیں گے
تمھیں پہروں ستائیں گے
کسی کو خط نہیں لکھنا
لکھائی پکڑی جاتی ھے
بڑی رسوائی ھوتی ھے
کسی کو فون مت کرنا
صدائیں دل دکھاتی ھیں
وہ آوازئیں ستاتی ھیں
میری نظمیں نہیں پڑنا
یہ محشر اٹھا دیں گی
تمھیں پاگل بنا دیں گی
سنو لڑکی
میری مانو
اپنی تقدیر سے تم
کھل کر مت لڑنا
ابھی گڑیا سے کھیلو تم
ابھی تم عشق مت کرنا
Bookmarks