بالاخر کئ دنوں کی چہ مگوئیوں کے بعد گوگل نے ویڈیو شئیرنگ ویب سائٹ یوٹیوب
کو ایک اعشاریہ پینسٹھ ارب ڈالر کے عوض خرید لیا۔ گوگل نے اعلان کیا ہے کہ دونوں کمپنیاں اپنی جگہ آزادی سے کام کرینگی یعنی یوٹیوب کو گوگل ویڈیو(گوگل کی ویڈیو شئیرنگ سروس) میں ضم نہیں کیا جائیگا۔ یوٹیوب جسے فروری 2005 میں لانچ کیا گیا بہت جلد ہی انٹرنیٹ پر ایک مقبول ترین سائٹ بن گئی۔اس سائٹ پر روزانہ ایک سو ملین ویڈیوز دیکھی جاتی ہیں اور ایک اندازے کے مطابق ہر ماہ تقریباً 72ملین انفرادی زائرین اس سائٹ پر آتے ہیں۔
گوگل کے چیف ایگزیکٹیو ایرک شمٹ نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا:’’یوٹیوب کی ٹیم نے جو دلچسپ اور زبردست میڈیا پلیٹ فارم بنایا ہے وہ گوگل کے اس نظریے سے مطابقت رکھتا ہے جس کے مطابق دنیا کا تمام معلوماتی ذخیرہ ایک منظم انداز میں رکھا جائے، جہاں سب صارفین کی پہنچ ہو۔‘‘ شمٹ کے مطابق گوگل ویڈیو کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ یہ دونوں کمپنیاں شروع ہی سے قدرتی حلیف تھیں۔
گوگل کے مطابق وہ اپنی ویڈیو شئیرنگ سروس اسی طرح جاری رکھے گا۔ دوسری طرف یوٹیوب کا 67 ارکان پر مشتمل عملہ بشمول اسکے دونوں موجد اپنا کام پرانی ڈگر پر جاری رکھیں گے۔ واضح رہے کہ یہ ڈیل ، یوٹیوب کی یونیورسل میوزک کیساتھ کاپی رائٹ کے متعلق معاہدہ ہو جانے کے ایک دن بعد ہوئی۔ گوگل بھی سونی بی۔ایم۔جی اور وارنر میوزک کے ساتھ صارفین کو میوزک ویڈیوز بیچنے کیلیے ایک معاہدہ کر چکا ہے۔
Bookmarks