بہت خوبصورت تحریر شئیر کی
شئیرنگ کرنے کا شکریہ
Nice shearing
Shukria
Masha ALLAH great post
Plz Resize ur Signature (MAX Size is 30 KB )
بہت اچھی شئیرنگ کی ہے آپ نے
شیئر کرنے کا شکریہ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
رائیڈر بھائی بہت ہی اہم معاملے پہ آپ نے قلم اٹھایا ہے۔۔۔۔
بہ حیثیت قوم (اول تو ہم قوم رہے ہی نہیں ایک ہجوم بن گئے ہیں)۔ ہم ثقافتی جنگ ہار چکے ہیں کیا ہندوؤں کی رسمیں کیا عیسائیوں کی رسمیں ۔۔۔ سب ہم لوگوں میں اس قدر پھیل چکی ہیں اس قدر ہم لوگ ان سے مرغوب ہوچکے ہیں کہ سوچیں تو سر شرم سے جھک جائیں غور کریں تو زمین کا سینہ ہمارے لیے بہتر ہوگا۔۔۔ افسوس کہ ہم لوگ محبت پیار کے نام پہ بیہودگی اور بے حیائی کو کس طرح پھیلا رہے ہیں ۔۔۔
ایک عالم دوست ایک بار بتارہے تھے کہ اللہ پاک نے تین کاموں کا بدلہ دنیا میں دینے کا وعدہ فرمایا ہے۔
ایک والدین کے ساتھ بدسلوکی
دوسرا استاذ کے ساتھ بدسلوکی
اور تیسرا کسی کی بہن بیٹی پہ بری نظر وغیرہ۔۔۔
اور پھر اللہ سے بڑھ کر وعدہ پورا کرنے والا کون ہے
اللہ پاک ہمیں عملی مسلمان بننے کی توفیق نصیب فرمائے۔۔ آمین
شئیر کرنے کا شکریہ بھائی
لوگوں نے تہوار بنایا
ہم لوگوں کے مارکیٹنگ کے لوگوں نے مال بنانے کے لئے پرموڈ کیا
اخباروں نے کالم رنگین کرنے کو اشتہارات بنائے
ٹی وی والوں نے سٹوریاں بنائی پروگرامز کی ریٹنگ بڑھانے کو
اوکے چلو
مان لیتے ہیں پیار کا دن منایا جاتا ہے
پر ایک بڑا ہی مزے دار سوال ہے کہ
چودہ فروری کو منایا دن اور پھر پندرہ فروری سے وہی
غُصہ نفرت جھوٹ مکاری
کے کام
خیر
جہاں دنیا داری کو دیکھ دیکھ کر ثقافت چھوڑی جاتی ہے
وہی ایسے مسائل درپیش آتے ہیں
اللہ ہدایت دے
آمین
لنک کا شُکریہ
سُلطانہ مُصطفٰی
جزاک اللہ
Bookmarks