وعلیکم السلام
بھائی اب تو ہر اسکول میں یہ سسٹم ہے کہ مار نہیں پیار تو پھر آپ کے اسکول میں مار پیٹ کیوں۔
بھائی میں خود ٹیچر رہی ہوں کچھ عرصہ میرا نہیں خیال کہ کوئی ٹیچر بغیر کسی وجہ کہ اپنے سٹوڈینٹس پر سختی کرتا ہوگا۔ ٹیچر سختی اُس ٹائم کرتے ہیں جب سٹوڈینٹس اپنی پڑھائی پر توجہ دینا چھوڑ دیتے ہیں اور یہ سختی بھی انسان کے فائدے کے لیے ہی ہوتی ہے اس سے ایک ٹیچر کا کوئی مفاد نہیں ہوتا۔
آپکا پڑھنے میں دل نہیں لگتا ایک وجہ تو یہ ہے کہ جب انسان انٹرنیٹ یوز کرنے لگ جاتا ہے یا پھر موبائل تو اسے ان سب چیزوں میں آزادی لگتی ہے اور پڑھنے کو دل نہیں چاہتا ۔ بہتر تو یہی ہے کہ آپ ان سب چیزوں سے دور رہیں میں یہ نہیں کہتی کہ یہ سب چیزیں غلط ہیں یہ غلط نہیں ہیں بس انسان ان کا استعمال غلط کرتا ہے آپ یہ سب یوز کریں لیکن تعلیم سے ریلیٹڈ ہیلپ کے لیے۔ آپ کے لیے بہتر یہی ہے کہ آپ اپنی اسٹڈی پر توجہ دیں اگر دل پھر بھی نہیں پڑھنے کو کرتا تو آپ کسی اچھے ٹیوٹر سے پڑھیں اُن سے ہیلپ لیں اور اللہ پر پورا یقین رکھیں انشاءاللہ پڑھنے میں بھی دل لگے گا ۔
Bookmarks