حضرت نوح علیه کی کشتی میں
اخری جانور کونسا سوار هوا تها
حضرت نوح علیه کی کشتی میں
اخری جانور کونسا سوار هوا تها
گدھا
ڈیئر ممبر
آپ سے درخواست ہے کہ آپ مذہبی قسم کے سوال نہ ہی کیا کریں تو اچھا ہے۔
یا اپنے جواب کے ساتھ کسی مستند حدیث کا حوالا ضرور دیا کریں۔
میں نے جو جواب دیا ہے اس کا حوالا ان مستند کتب میں موجود ہے۔
۔ امام صادق فرماتے ہیں:" جب حضرت نوح(ع) حیوانوں کو کشتی میں سوار کر رہے تھے۔ تمام حیوان سوار ہوئے لیکن ان میں گدھا سوار نہیں ہوا۔ اس وقت ابلیس گدھے کے دو پیروں کے بیچ میں تھا۔ در نتیجہ حضرت نوح (ع) نے گدھے سے خطاب کرکے فرمایا: اے شیطان! سوار ہو جاؤ، شیطان نے اس کلام کو حضرت نوح(ع)سے سنا اور گدھے کی دم کو پکڑ کر گدھے کے ہمراہ کشتی میں سوار ہوا۔
۔ طبری، محمد بن جریر، جامع البیان فی تفسیر القرآن، ج 12، ص 23، بیروت، دار المعرفة، طبع اول، 1412ق؛ و با اندکی تفاوت در این منابع آمده است: ابن کثیر دمشقی، اسماعیل بن عمر، 1، ص 111، بیروت، دار الفکر، 1407ق؛ بغدادی، علاء الدین علی بن محمد، لباب التاویل فی معانی التنزیل، تصحیح، شاهین، محمد علی، ج 2، ص 485، بیروت، دار الکتب العلمیة، طبع اول، 1415ق.
This is Just a Painting !
کلوز کردو
میں نے انترنیت
پر پرها تها
کوئی حوالہ نہیں ہے سو پلیز
لطیف بھائی کا جواب سہی مان کر تھریڈ کلوز کیا جائے
کلوز کردو
میں نے انترنیت
پر پرها تها
کوئی حوالہ نہیں ہے سو پلیز
لطیف بھائی کا جواب سہی مان کر تھریڈ کلوز کیا جائے
Bookmarks