دنیا میں سب سے زیادہ انٹرنیٹ استعمال کرنے والا ملک چین
دنیا میں سب سے زیادہ انٹرنیٹ استعمال کرنے والا ملک چین
چین اب دنیا میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے۔ چینی حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک تازہ رپورٹ کے مطابق پچھلے جون سے اس جون تک چین میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد بڑھ کر25 کروڑ 30 لاکھ ہو گئی ہے۔
اس سے پہلے امریکہ انٹرنیٹ استعمال کرنے والا سب سے بڑا ملک تھا جہاں جن کی تعداد 22 کروڑ 22 کروڑ 30 لاکھ لوگوں کے پاس انٹرنیٹ کی سہولت موجود ہے۔
چین کے سرکاری ادارے نے کہا ہے کہ چین میں اس سال 2007ء کے مقابلے میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد میں 56 فی صد کا اضافہ ہوا ہے۔ تاہم اب بھی چین میں انٹرنیٹ کے استعمال میں اضافے کا وسیع امکان موجود ہے۔ جہاں امریکہ میں 75 فی صد آبادی کے پاس انٹرنیٹ کی سہولت موجود ہے، وہاں چین میں کل آبادی کا صرف 19 فی صد حصہ انٹرنیٹ استعمال کرتا ہے۔
یہ واضح رہے کہ چین میں انٹرنیٹ کے استعمال پر کئی طرح کی پابندیاں عائد ہیں۔ وہاں پر کئی ایسے افراد کو سزا دی جا چکی ہے جو انٹرنیٹ پر فحاشی پر مبنی ویب سائٹس چلا رہے تھے۔
اس کے علاوہ وہاں حکومت پر تنقید کرنے والی سائٹس کو بھی بند کر دیا جاتا ہے۔ کچھ عرصہ قبل تبت میں حکومت مخالف مظاہروں کے دوران ایسی کئی سائٹوں کے خلاف کارروائی کی گئی تھی۔
مالی اعتبار سے بھی چین کا انٹرنیٹ امریکہ سے بہت پیچھے ہے۔ 2007ء میں چینی انٹرنیٹ کمپینوں نے تقریباً چھ ارب ڈالر کا کاروبار کیا جب کہ اسی دوران امریکی کمپنیوں نے صرف اشتہارات کی مد میں 21 ارب ڈالر کمائے۔
تاہم چین میں انٹرنیٹ کو برق رفتاری سے فروغ حاصل ہو رہا ہے اور ایک اندازے کے مطابق 2012ء تک وہاں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد 50 کروڑ تک پہنچ جائے گی۔ اس کے علاوہ چین میں 50 کروڑ سے زیادہ لوگ موبائل فون استعمال کرتے ہیں۔ اب وہاں ایسی نئی سروسیں متعارف کروائی رہی ہیں جن کے تحت موبائل فون میں بھی انٹرنیٹ کی سہولت عام ہو جائے گی۔ توقع ہے کہ اس طرح چین میں انٹرنیٹ کو زبردست فروغ ملے گا۔
اگر پاکستان میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہو گا کہ پچھلے چند برسوں میں انتہائی تیز رفتار ترقی کے باوجود انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد اب بھی مایوس کن حد تک کم ہے۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے اعداد وشمار کے مطابق پاکستان میں 35 لاکھ لوگ انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں جو کل آبادی کا صرف دو فیصد ہے۔
Bookmarks