یہ میری زندگی کا سب سے زیادہ دل خراش واقعہ ہے ہوا کچھ یوں کہ ہمارے علاقے میں ایک صا حب کا انتقال ہوگیا میں بھی ان کے جنازے کے ساتھ قبرستان کی طرف چل دیا میت کو قبر میں لٹا کر حسب رواج آواز لگائی گی تمام بھائی آخری دیدار کرلیں پر اچانک ایک آواز نے میرے ہوش اڑادیے آواز آئی "بس بس دیکھ لیا بند کرو قبر" کیا آپ کو پتا ہے وہ آواز کس کی تھی وہ آواز کسی غیر کی نہیں بلکہ میت کے بیٹے کی تھی ہم حیرت سے اس کا منہ دیکھ رہے تھے پر کیا کہتے لیکن میرے دماغ میں بے شمار سوال ابھرنے لگے ..نہ جانے اس شخص نے اپنے بیٹے کے ساتھ زندگی میں کیسا سلوک رکھا کہ اس لڑ کے نے ایسے لمحہ بھی سخت دلی کا مظاھرہ کیا پر آخری بات جس نے رنجیدہ کردیا وہ تھی "مردے کے صدمے" جی ہاں مردہ سب کی آواز سنتا ہے پر اس کی پکار جن اور انسانوں کے علاوہ ہر چیز سونتی ہے کیسی حسرت ہوئی ہوگی اس شخص کو اپنے لختے جگر کے آخری کلمات سن کر میری عرض ہے ان تمام والدین سے جو ہمیشہ سختی کا برتاؤ کرتے ہے اپنے بچوں سے خدارا ایسا نہ کریں بلکہ اپنے بچوں کو سمجھائیں کیونکہ اللہ قرآن میں فرماتا ہے ...
ترجمہ :. "سمجھاو کہ سمجھانا مسلمانوں کو فائدہ دیتا ہے "
ہے فلاح و کامرانی نرمی و آسانی میں .....ہر بنا کام بگڑ جاتا ہے نادانی میں
Bookmarks