آپ نے اپنے بارے میں تو بتایا نہیں
پہلے کے بچے اسکول میں ٹیچر کے ڈر سے پڑھائی کرلیا کرتے تھے
اب ایسے بچے کم ہی نظر آتے ہیں
خیر
میں اب شاگرد نہیں ہوں
سب سے فرسٹ نہیں رہتے تھے
پر اچھے نمبر لینےاور ہمیشہ آگے رہنے کی کوشش کرتے تھے
کبھی گھر میں اپنی تعریف سننے کے لیے اور کبھی ٹیچر کی نظر میں اچھے شاگرد بنے رہنے کے لیے
ٹیسٹ میں ہمیشہ آگے رہتی تھی کیونکہ ٹیسٹ ہمیشہ یاد کرلیتی تھی، ہوم ورک بھی ہمیشہ مکمل رکھتی تھی
اور ان سب میں امی نے بھرپور ساتھ دیا تھا، ایسا لگتا تھا کہ مجھ سے ذیاد محنت امی کررہی ہوں
امی ہوم ورک نہیں کرتی تھی میرا مگر سب بچوں کی نگرانی کرتی تھی کہ کون کون کیا کیا کررہا ہے
میٹرک میں کیمسٹری میرا فیورٹ تھا
میں نے ہمیشہ رات میں پڑھائی کی ہے
مگر جو وقت صبح کا یاد کرنے کا ہوتا ہے وہ سب سے بہترین ہے
Bookmarks