اچھا تو اب جو بھائی میری پوسٹ پے اعتراض کرتے ہیں یہ اُن کیلئے تفصیلی تھریڈ ہے
جب آپﷺ اس دنیا سے پردہ فرما گئے تو حضرت عائشہؓ اُن کے روضہ مبارک پر جاتی تھیں پھر جب حضرت ابو بکر صدیق ؓ بھی دنیا سے چلے گئے تو آپ کا روضہ بھی آپﷺ کے پاس میں تھا تو بھی حضرت عائشہ ؓ جاتی تھیں پھر جب حضرت عمرؓ بھی دنیا رخصت ہو گئے تو آپ کا روضہ مبارک بھی آپﷺ کے پاس ہی تھا لیکن اب حضرت عائشہ ؓ نے جانا چھوڑ کسی نے پوچھا کہ آپ نے کیوں جانا چھوڑ دیا تو آپ نے فرمایا کہ حضرت عمرؓ میرے لئے نامحرم ہیں اور یہ بھی میں یہاں آپکو بتاتی چلوکہ اُن کا روضہ مبارک کوئی باہر نہیں بلکہ اُن کا حجرہ مبارک ہی تھا۔،
اب ایک دوسرا واقعہ ۔۔
یہ اُن لوگوں کیلئے ہے جو حدیث مبارک کا مزاق اڑاتے ہیں
یہ واقعہ بکھرے موتی کا ہے
کسی زمانے میں ایک بادشاہ کو کسی نے مسواک کے فضائل کے بارے میں حدیث سُنائی اور اُس بادشاہ نے کہا اچھا ۔اور مسواک کو پاؤں کی اُنگلیوں میں پکڑ لیا اور کچھ بے حرمتی کی ۔۔پھر کچھ وقت بعد اُس بادشاہ کے پیٹ میں درد ہوا حکیم طبیب نے مُعائعنہ کیا اور کہا کہ آپ کے پیٹ میں بچہ ہے مختصر یہ کہ اُس کا ایک بچہ پیدا ہوا جس کہ چار ہاتھ چار پاؤں اور چار دانت نکلے ہوئے تھے اور باقی جسم چوہے کا تھا ۔ جب وہ پیدا ہوا تو بادشاہ نے جب اُسے دیکھا تو اُسے اتنا غصہ آیا کہ اُس نے بچے کو اُٹھا کر زور سے پھینکا اور اُس بچے کی موت ہوئی اور ساتھ ہی وہ بادشاہ بھی مر گیا۔
میرے بھائی میری کل کی پوسٹ کوئی میں نے خود نہیں بنائی باقاعدہ ساتھ حوالہ دیا تھا اور پھر بھی کچھ بھائیوں کو اعتراض ہے اور مزے کی بات یہ ہے کہ جن کو اعتراض ہے وہ کوئی عالم بھی نہیں ہیں میری طرح دین کے خوار ہیں لیکن پھر بھی پکا دستخط کر دیا کہ غلط اینفارمیشن۔
اگر پھر بھی اُن کو اعتراض ہے تو جیسےآج میں نے پورا تفصیلی تھریڈ بنایا ہے وہ بھی کچھ تو حوالہ دیں نا مجھے بھی بس خالی یہ کہنا (غلط انفارمیشن) یہ تو سب کہ سکتے ہیں مجھے بھی تو زرا سمجھاؤ نا میں کیسے غلط ہو کسی ایک حوالے سے سمجھاؤ
میرے اس تھریڈ میں تھوڑے نا مُناسب الفاظ ہیں لیکن یہ دین کا معاملہ ہے تو اس لیئے اس تھریڈ کو آر بی نا کیا جائے
Bookmarks