- چراغوں میں لہو ۔۔۔۔
- احمد*فراز*کی*آخری*غزل
- muhazzib aur gair muhazzib
- جب درد نہیں ملتا تو درد ہوتا ہے
- پھر نہ کیجئیے
- Shaheri...........
- مرتی ہوئی زمیں کو بچانا پڑا مجھے
- Tere Naam......
- zindagi - REFAN
- میرے ساتھ لگ کے وہ رُو دیا
- کس کو کھوجتی ہو تم
- دعا چاہتا ہوں۔۔۔۔
- تتلی کے نگر جانا ۔۔۔۔
- وہ بدلتے ہیں روز اپنا ۔۔۔
- جو گلوں میں رنگ ۔۔۔
- کسی*کی*مست*نگاہوں*میں*دوب*جائوں*
- شیخ اسامہ ِبن لادن (رحمہ اللہ) کے نام انکی شہ&
- ~*~تم سے کیسا شکوہ ~*~
- زندگی جن کے تصور سے جلا پاتی ہے
- ~*~( مت پوچھ مجھ سے میرے بیتے لمحوں کی کہانی )~*~
- نیند کہاں سے آئے گی
- ~*~ہمارے پاس بھی بیٹھو~*~
- ~*~منصف ہو اگر تم~*~
- ~~*~~اک آگ جو بجھتی~~*~~
- ماں کی ممتا
- تو پہلی محبت کا انجام یاد آتا ہے
- دیپ جلتے ہیں تیری یاد کے ہر شام کے بعد
- چشم ساقی سے طلب کر کے گلابی ڈورے
- کبھی نہ ہوش میں آؤں وہ جام دے ساقی
- ہوتی نہیں وفا تو جفائی کیا کرو
- تم نے مے خانہ نگاہوں میں چپھا رکھا ہے
- میں اکثر ماں سے کہتا تھا From Pak Army Soldier
- اول و آخر سبھی کچھ تو ہوئے ہم
- میں کیا ہوں معلوم نہیں
- اجنبی بن کے گزر جاتے تو اچھا ہوتا
- سے اپنے کل ہی کی فکر تھی وہ جو میرا واقفِ حال
- تم حقیقت نہیں ہو حسرت ہوا
- اِک عمر سے اس شب میں گرفتار ہوں مَیں بھی - اِب
- گئے دنوں میں محبت مزاج اس کا تھا
- منزل
- تجھے رسوائی کا ڈر ہے نہ آیا کر
- راز کی بات کوئی کیا جانے۔۔۔۔عمران شناور
- تُو اپنی محبت کا اثر دیکھ لیا کر
- ستارے سب مرے‘ مہتاب میرے
- ہو رہا ہے کیا یہاں کچھ عقدہء محشر کھلے
- انجان لگ رہا ہے مرے غم سے گھر تمام
- پہلے دشمن کو للکارا کرتے ہیں
- شناور
- جب سے میرے یار دشمن ہو گئے
- کیا محسوس کیا تھا تم نے میرے یار درختو
- لو پہن لی پاؤں میں زنجیر اب
- محبت کھیل نہیں
- پلٹ کر پھر کبھی اُس نے پُکارا ہی نہیں ہے
- تمہارا ہجر منا لوں اگر اجازت ہو
- ہم کہاں اور تم کہاں ، جاناں
- سنو۔۔۔ کیا ایسا نہیں ہو سکتا
- چاہت کےعنوان سارے
- حال دل
- کی محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے وفا تو نے
- کلام پیر نصیرالدین نصیر
- osay ata kar
- عجب حالات تھے یوں دل کا سودا ہو گیا آخر
- ساری نیندیں اُڑا کر چلا گیا
- کسی روز شام کے وقت
- مقدر کے ستاروں پر
- میری زندگی کے چراغ کا یہ مزاج کویی نیا نہیں
- خود کو پڑھتا ہوں چھوڑ دیتا ہوں
- کبھی ہم بھیگتے ہیں چاہتوں کی تیز بارش میں
- دلوں کو برف کرتی رائیگانی سے نکل آئے
- برف کی لڑکی
- عالم ِ محبت میں
- ہماری انا کو قتل نہ کر
- اور وہ شحص ٹوٹ گیا
- ہنسنا اچھا نہیں لگتا تو رلا دیتی ہے
- یہ رہنِ شرم ہے با وصفِ شوخی اہتمام اس کا
- غمِ الفت مرے چہرے سے عیاں کیوں نہ ہوا
- ابر کوئی نہ دکھا آنکھ میں ۔۔۔
- غمِ دل حیطۂ تحریر میں آتا ہی نہیں
- بہ جز وہ بے رخی اور ۔۔۔
- جس سے تُو بات کرے جو ترا چہرہ دیکھے
- //~~ سُن لیا ہم نے فیصلہ تیرا ~~//
- ~*~جس کی خاطر ساحل ساحل سیپیاں چُنتے بیت گئے ~*~
- وفا کا پودا شجر ہوا تو محبتوں کا پتا چلے گا
- راکھ ہوتا ہوا، ہر لِحظہ بِکھرتا ہوا میں
- جو ایسا نہیں کرتا' اسے افسوس ہوتا ہے
- اِسی امید پہ اب زندگی گزاروں گا
- //~آنکھوں سے کون میری، میرے خواب لے گیا~ //
- کبھی جو لمبا سفر ہوا تو محبتوں کا پتہ چلے گا
- محبت پھول ہے جاناں
- نظام تیرا چلانے والے
- ~!~....... اسے کیا خبر کہ .........~!~
- میرے بے خبر تُجھے کیا پتا
- زخم کے پھول
- عادت ہی بنالی ہے
- دل میں لرزاں ہے ترا شعلۂ رخسار اب تک
- وہ دوریوں کا رہِ آب پر نشان کھلا
- وہ مل گیا تھا رہِ خواب سے گزرتے ہوۓ
- دنیا کو تو حالات سے امید بڑی تھی
- موج غم اس لئے شاید نہیں گزری سر سے
- چراغ میلے سے باہر رکھا گیا وہ بھی
- تمہارے بعد اس دل کا کھنڈر اچھا نہیں لگتا
- زندگی کے میلے میں
- //~~ فیصلہ ~~//
- **محبت ایک دعا ہے**
- ***...نظام تیرا چلانے والے...***
- ~!~اسے کیا خبر کہ~!~
- !_! اجنبی شخص نے چپکے سے جو کھولیں آنکھیں !_!
- ****......گئے دنوں میں.......****
- !!!!.... رات .....!!!!
- **بھلا کیا پڑھ لیا اپنے ہاتھوں کی لکیروں میں**
- **کیوں کسی اور کو دکھ درد سناؤں اپنے**
- **آنے والی تھی خزاں ، میدان خالی کر دیا**
- ہر درد پہن لینا ، ہر خواب میں کھو جانا
- بھڑک سکتی ہے ظالم آگ ، پانی میں نہیں رہنا
- اپنی آنکھوں کے سمندر میں
- کھلے ہوئے موسموں پہ اب بھی بہار کم ہے
- ہاتھ خالی ہیں تیرے شہر سے جاتے جاتے
- زندگی میں 2 منٹ
- میں تو ہوں اک سیپ کا موتی، بیچ سمندر رہنا تھ
- نہ جانے کن اداؤں سے لبھا لیا گیا مجھے
- ماں اور بارش
- تم جو پل بھر کو ٹھر جائو تو یہ لمحے
- سرد سا ہاتھ ملانے والا
- محبت کی ادھوری نظم
- دل میں سناٹا سا باقی رہ گیا
- جس دن تجھ سے بات نہیں ہوتی
- آگے حریم غم سے کوئی راستہ نہ تھا
- ابھی تک نصف شب کو چاندنی گاتی ہے جھرنوں میں
- آگ لگی ہے ہر طرف
- وہی لوگ مجھ سےبچھڑ گئے
- محبت آخرش ہے کیا؟
- میری محبت شجر نہیں ہے
- اپنی صفائی میں کوئی ہم نے بیاں نہیں دیا
- خدا جانےتمہارےذہن میں کیاہے
- نہ خط لکھوں نہ زبانی کلام تجھ سے رہے
- خوشبو کے ساتھ اس کی رفاقت عجیب تھی
- بے سود ہمیں روزنِ دیوار سے مت دیکھ
- تمہیں کھونے سے ڈرتا ہوں
- !!~!!یہ کیا ہے نام اُلجھن ہے!!~!!
- یہ تصویریں ہیں خط ہیں
- بکھر جانے سے پہلے
- ~!~جدائی اور دکھ ~!~
- ~~مجھے تنہائیوں کی دھوپ میں چلنے کی عادت ہے ۔
- sab lag ....by Faraz
- نہ کھاتے جو دھوکا اگر ہم تمہی سے
- ذندہ رہنے کے لئے جاں سے گزر تے رہنا
- ♥Tanhaiyon Ka Sara Shehar♥
- سوچتا ہوں کہوں تجھ سے ’’مگر‘‘ جانے دے
- رابطہ لاکھ سہی قافلہءسالار کے ساتھ
- پتھر بنا دیا مجھے رونے نہیں دیا
- شکوۂ تاخیر
- بگڑ کے مجھ سے وہ میرے لئے اُداس بھی ہے
- میں خود زمیں ہوں مگر ظرف آسماں کا ہے
- ہمارا یہ تم کو سلام آخری ہے
- وہ تم جو چھوڑ گئے تھے دُکھا ہوا میرا دل
- عشق
- qatil pe aitbaar kia hai kabhi kabhi
- اول و آخر سبھی کچھ تو ہوئے ہم
- وقتِ نمازِ عشق قضا کچھ نہیں کیا
- تتلیوں کے موسم میں نوچنا گلابوں کا ، ریت اس
- اپنا دل تھام کسی یاد کی دہلیز پہ آ
- کتنی مدت بعد تمہاری یاد آئی ہے
- میرے*خط*پر*کر*غیروں*کو*سنایا*نہ*کرو
- نکلتے*ہیں*آنسوں*جب*ملاقات*نہیں*ہوتی*
- یادیں
- dosti
- ~~~ منڈی میں آگئے ہیں وہ تلوار بیچنے ~~~
- ~~ دوستی تو اُداس کرتی نہیں ~~
- ~~ گلی میں کون پھرتا ہے دریچہ کھول کر دیکھوں ~~
- **اپنا دامن تو دیکھو**
- **تمہیں ناز ہو نہ کیوں کر کہ لیا ہے داغ کا دل**
- ***ابھی خبر نہیں مجھ کو کہ کس اثر میں ہوں***
- ****محبت ميں اک ايسا وقت بھی دل پر گزرتا ہے****
- ***یہ دشت ، وہ رہ صحرا بھی مجھ کو دیکھنے دو***
- ****مجھ سے جدا کیا تو نے****
- **کوئی تو تھا پسِ ہوا، آخرِ شب کے دشت میں**
- **فرض کرو ہم تارے ہوتے**
- ***کسی کو الوداع کہنا***
- ****روئے جب بہت تب ذرا قرار ملا ہے****
- ***---کچھ نہیں مانگتا شاہوں سے یہ شیدا تیرا---***
- ***نہ زندگی کا کمال***
- وہ خواب سا کوئی شخص تھا
- بہت بے درد ہوں نا میں
- ائے دل ِنادان
- دل میں کوئی خوہش نہیں
- گن گن کے سکّے ہاتھ میرا کُھردرا ہوا
- وہ کرے بے وفائی، میں صدا وفا کروں
- مرا اخبار کیوںحق و صداقت لےکے چلتا ہے
- کم حد سے زیادہ کبھی قیمت ۔۔۔
- حسن کے سامنے ہر ۔۔۔
- تیری صورت
- کہو تو لوٹ جاتے ہیں
- چلو !
- کبھی احساس ہو تم کو
- چلو ہم مان لیتے ہیں
- جام
- کہانی اور دکھ
- اعتباروقت
- غزل
- پتھر
- انگیٹھی کے پاس
- ایک نظم حسب حال
- اداس شام کی ایک نظم
- ایک پودا
- کہا تھا نا!
- کوئ تو ہو
- رسوا
- غزل
- کچھ سچی باتیں
- نفرت کو دلوں نکال سےکر محبت کو دل میں سجا لی
- گاڑی کے دو پہیے
- ~!~ دھوکہ ~!~
- Suporrad hai teriy tuo rab hai mira
- ~*~سب جانتے ہیں~*~
- آنسوؤںکی قتل گاہ میںشب گزیدہ کٹ گیا
- کتنی جلدی اتنے بڑے ہوگئے ہم
- بکری اور گدھا
- Beautiful poetry
- (.”)♥ PoEtrY ♥(“,)
- اچھا بچہہ
- گر مئی حسرت ناکام سے جل جاتے ہیں
- پھر کبھی لوٹ کر نہ آئیں گے
- Jo chaley to Jaan se guzar gaye......
- اثر دل پر کرے شکوہ شکایت ہو تو ایسی ہو
- اُتر رہے ہیں جو دل میں خیال تیرے ہیں
- آنکھیں
- حوصلہ ہار گیے، بات بڑھایی نہ گیی
- کبھی رات بھر کے جھگڑے، کبھِی چاہتوں کی بات
- یہ نصف شب یہ میکدے کا در
- بھول گیا وہ میرا ساتھ
- محبت کم نہیں ہوتی
- دوست بن کر بھی نہیں ساتھ نبھانے والا
- محبت ایک دعا ہے
- اخترھوشیار پوری صاحب کے اشعار
- تماشا زندگی کا
- اگر تجھ سے در نہ ہوتا
- اپنے ہاتھوں سے مجھ کو مار دے
- اپنے ہاتھوں سے مجھ کو مار دے
- کاش کاش کاش
- خدا
- یہ شعر آآئی ٹی دنیا کا لوگو ہونا چاہیے تھا ی
- ~*~( Agar Kabhi Meri Yaad Aaye to )~*~
- ~*~( مجھےاپنےروپ کى دھوپ دوکہ چمک سکيںمرےخال
- ~*~( Tujhe Bhula Daingain )~*~
- ~*~( الله کرے کہ تم کبھی ایسا نہ کر سکو )~*~
- ~*~( Koi Purani Zakhm )~*~
- ~*~( Tere Naqsh Pa )~*~
- ~*~( Chupa Rakha Hai Dil Ko )~*~
- ~*~( Guzra Jo Us Chaman Se )~*~
- ~*~( Wo Jo Din Raat Chamakty Hain )~*~