عن زيد بن ارقم قال کانت فلنفرمن اصحاب رسول الله صلي الله عليه وآله وسلم ابواب شارعة في المسجد فقال يوماً سدوا هذه الابواب الاباب علي قال فتکلم في ذالک ناس فقام رسول الله صلي الله عليه وآله وسلم فحمد اﷲ و اثني عليه تم قال اما بعد فاني امرت بسد هذه الابواب غير باب علي فقال فيه قائلکم والله ماسددت شيئا ولا فتحته ولکن امرت شي فاتبعته
حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں سے بعض کے گھروں کے دروازے مسجد نبوی (کے صحن) کی طرف کھلتے تھے ایک دن حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ان تمام دروازوں کو بند کر دو سوائے باب علی کے، راوی کہتے ہیں کہ بعض لوگوں نے چہ می گوئیاں کیں اس پر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خطبہ ارشاد فرمایا : حمد و ثناء کے بعد فرمایا مجھے باب علی کے سوا ان تمام دروازوں کو بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے پس تم میں سے کسی نے اس بات پر اعتراض کیا ہے خدا کی قسم نہ میں کسی چیز کو کھولتا اور نہ بند کرتا ہوں مگر یہ کہ مجھے اس چیز کے کرنے کا حکم دیا جاتا ہے پس میں اس (حکم خداوندی) کی اتباع کرتا ہوں۔
(المستدرک للحاکم، 3 : 125)
Bookmarks