مجھے بس اتنی سی دعا دو
مجھے بس اتنی سی دعا دو
وہ سارے خط جلا دو
وہ ساری باتیں بھلا دو
وہ ان دیکھے ان جانے سپنے
دل کے کسی کونے میں چھپا دو
جس نے ہمیں مایوس کیا
وہ ساری امیدیں مٹا دو
رات ابھی بہت باقی ہے
رات کے اندھیرے کو مٹا دو
کوئی روتا ہو گا اب بھی تنہا
اسے جا کے یہ بات بھی بتا دو
سوچا تھا تمہیں کبھی اپنا بنانے کا
وہ سارے سپنوں کو اب دھواں دو
آج رات بہت زوروں کی برسات ہے
آنکھوں کے رستے آنسوئوں کو بہا دو
Bookmarks