** کفر کا تقاضا کرنے والے شہبات **
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
ہر مشرک کو ایسے شبہات لاحق ہوتے ہیں جو اس کے کفر کا تقاضاکرتے ہیں
اسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔۔۔وبعد!۔
عزیز دوستوں!۔ ہر مشرک کو اکثر ایسے شبہات اور بہانے لاحق ہوتے ہیں جو اس کے کفر کے متٰقٰضی ہوتے ہیں۔
اﷲتعالیٰ کا فرمان ہے ۔
لَوْ شَاءَ اللّهُ مَا أَشْرَكْنَاوَلاَ آبَاؤُنَا(الانعام)۔۔۔
مشرک کہتے ہیں! اگر اﷲچاہتا تو نہ ہم شرک کرتے اور نہ ہمارے آباءواجداد“۔
دوسری جگہ ہے۔
لَوْ شَاءَ اللّهُ مَا عَبَدْنَا مِندُونِهِ مِن شَيْءٍ(النحل)۔۔۔
اگر اﷲچاہتا تو ہم اس کے علاوہ کسی چیز کی عبادت نہ کرتے “۔
ایسے لوگوں کوتقدیر کے بارے میں شبہ پیدا ہورہا ہے انہوں نے اﷲ تعالیٰ کا حکم، دین،شریعت اورکونی مشیئت کو رد کردیا ہے نصاریٰ کو اقنوم ثلاثہ اور نبوت کا شبہ ہوا اس لیے کہ مسیح علیہ السلام بغیر باپ کے پیدا ہوئے تھے اﷲکاکلمہ تھے تو ان پر یہ معاملہ مشتبہ ہواوہ لوگ دیگر اقوام میں کند ذہن اور دینی مسائل میں کم عقل وناسمجھ مشہور تھے اسی لیے انہوں نے مراد لیا کہ کلمہ ناسوت کے لباس میں آگیا ہے اور وہی مسیح ہے وہ امراورخلق میں فرق نہیں کرسکے یہ نہ جان سکے کہ اﷲکلمہ کے ذریعے سے ہی تخلیق کرتا ہے نہ کہ خود کلمہ ہے اﷲ نے ان کے اس شبھے کی طرف اشارہ کیا ہے اور اسے باطل قرار دے کر رد کردیا ہے ۔
(إِنَّ مَثَلَ عِيسَى عِندَ اللّهِ كَمَثَلِ آدَمَ (آل عمران...
”عیسیٰ (علیہ السلام) کی مثال اﷲ کے نزدیک آدم علیہ السلام کے مثل ہے“۔
وَكَلِمَتُهُ أَلْقَاهَا إِلَى مَرْيَمَ(النساء)۔۔
اورکلمہ ہے جو مریم کی طرف القاکیا ہے“۔
اسی طرح انبیاءکرام علیہم السلام کے اکثر دشمنوں کو شبہات لاحق ہوتے رہے ہیں ۔
(منہاج التاسیس والتقدیس۱،۳،۱،۲)
WARNING: Do not share any forum link in signatures
Bookmarks