Results 1 to 3 of 3

Thread: ‎ ‎اللہ غفور ورحیم ہے

  1. #1
    Adeel's Avatar
    Adeel is offline Super Moderator
    Last Online
    4th April 2024 @ 04:34 AM
    Join Date
    29 Jul 2009
    Location
    KOTLI A.K
    Gender
    Male
    Posts
    12,534
    Threads
    507
    Credits
    9,725
    Thanked
    1888

    Default ‎ ‎اللہ غفور ورحیم ہے

    بسم اللہ الرحمن الرحیم
    میں اس بات پر غور نہیں کرتا کہ اللہ کیوں ہے، کہاں ہے اور کیسا ہے۔ میں فقط اتنا جانتا ہوں کہ وہ کون ہے اور اتنا جاننا ہی ہمارے لئے کافی ہوتا ہے۔ میں اُس کے غفور و رحیم ہونے پر غور کرتا ہوں، پروردگار اور رزاق ہونے پر غور کرتا ہوں، میں اس کے رحمن ہونے کے بارے میں سوچتا ہوں، میں اُس کی ذات پر نہیں صفات پر غور کرتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ کی ذات پر غور اور اندازے لگانے والا انسان اپنی اوقات سے باہر ہونے کی کوشش کرتا ہے، خالق مخلوق کے ذہن میں نہیں سما سکتا اور ہمارے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ ہم اُس کی ذاتیات میں دخل اندازی نہ کریں کہ وہ ایسا ہوگا، یوں ہوگا، اُس کے اختیار میں یہ ہے وہ ہے۔ اُس کے اختیار میں سب کچھ ہے مگر ہمارے اختیار میں یہ نہیں کہ ہم اُس پر اندازے باندھ سکیں۔
    ہم بعض جگہ الفاظ کا درست استعمال نہیں کرپاتے.... جیسا کہ کہا جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ ”کل کائنات“ کا خالق ہے۔ ہم بہت سی جگہوں پر یہ لفظ ”کل“ استعمال کرتے ہیں جو میرے حساب سے صحیح نہیں۔ مختلف جزئیات سے بننے کے باوجود کائنات ”کل“ نہیں ”جز“ ہے۔ ہم ”جز“ اُسے کہتے ہیں جو ”کل“ کا ایک حصہ ہو اسلئے یہاں سوال پیدا ہوتا ہے کہ اگر کائنات ”جز“ ہے تو اس کا ”کل“ کیا ہے؟ میں جز اور کل کو الگ حساب سے دیکھتا ہوں، کیوں کہ اگر جز کو کل کا حصہ مان لیا جائے تو پھر وہ ”کل“ ہی کیا جس میں سے ”جز“ نکل جائے تو وہ ”کل“ ہی نہ رہے؟ مثال کے طور پر ہمارا وجود مختلف اجزاءسے بنا ہوا ہے، ہاتھ پاﺅں، ناک، کان آنکھیں وغیرہ۔ اگر ہم ایک انسان کو کل مان لیں اور پھر اُس کا ہاتھ یا پاﺅں کاٹ دیں تو کیا وہ ”کل“ کی تعریف پر پورا اُترے گا؟ عیب آجائےگا اور کل ”کامل“ نہیں رہے گا!! میری نظر میں جز اور کل کی تشریح کچھ یوں ہے کہ کل ”کامل“ ہے اور ”جز“ جزیات اور اجزاءکا مرکب....!! کائنات کا ذرہ ذرہ ”جز“ ہے، اور یہ تمام اجزاء مل کر بھی ”کل“ نہیں بنتے.... مادے کا چھوٹے سے چھوٹا ذرہ ”ایٹم“ کہ جسے مزید تقسیم نہیں کیا جاتا کیا ”کل“ ہوسکتا ہے؟ چھوٹے سے چھوٹا ذرہ بھی اپنے اندر نیوٹران، پروٹان وغیرہ رکھتا ہے اسلئے وہ بھی جزیات پر مشتمل ایک ”جز“ ہی رہتا ہے۔ ”کل“ فقط خالق ہے!! کہ جس کا کوئی ”جز“ نہیں، جزئیات اور اجزاء نہیں، بس وہی ”کل“ اور ”کامل“ ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ ”کل“ انسان کے ایک جز”عقل“ میں کیسے سما سکتا ہے؟ ہمارا پروردگار اتنا پاک و برتر ہے کہ انسانی عقل کی وسعتوں میں بھی مقید نہیں ہوسکتا!!
    میرے کہنے کا مقصد یہ نہیں ہے کہ اُس کے بارے میں سوچا ہی نہ جائے یا بس اُسے ماننا ضروری ہے ”جاننا“ ضروری نہیں۔ ویسے اُسے فقط مان لینا بھی کافی ہے، کیوں کہ اُسے جاننا انسان کے لئے کبھی کبھار باعث اذیت بھی بن جاتا ہے!! اگر پھر بھی جاننے کا شوق ہو تو میرا مشورئہ یہی ہے کہ ”ذات“ نہیں ”صفات“ پر سوچنا، اُس کی ذاتیات میں دخل مت دینا۔ انسان بہک سکتا ہے کیوں کہ عقل کی بھی ایک ”حد“ ہوتی ہے!! اور جسے سوچا جارہا ہو وہ ہر حد سے ماورا ہے۔
    میرے چند دوست میرا بہت خیال رکھتے ہیں، اُنہیں بھی بعض اوقات یہ ڈر لگا رہتا ہے کہ میں ذیادہ غور و فکر کے نتیجے میں پاگل نہ ہوجاﺅں، ایک بار ایسے ہی ایک دوست نے مجھ سے کہا کہ ”انسانی عقل محدود ہے“ میں نے دریافت کیا کہ ”حد“ ہے کیا؟؟ تو جواب ملا ”معلوم نہیں“، مجھے کہا گیا کہ ”ہمارے پاس اتنا ”اختیار“ نہیں“ میں نے پوچھا ”کتنا“ اختیار ہے؟؟ کہا ”معلوم نہیں“.... دوست ایسے ہی ہوتے ہیں، فکر کرنے والے، ڈرپوک سے!! بعض اوقات ہمیں وہ بات سمجھا رہے ہوتے ہیں جس کے بارے میں خود نہیں جانتے، بس اپنے دوست کو ”بہکنے“ سے بچا رہے ہوتے ہیں۔ ایسے دوستوں سے میں خاموشی سے بہت کچھ سیکھ لیتا ہوں اور اُنہیں پتہ بھی نہیں چلتا۔ اس خوف نے مجھ پر یہ بات عیاں کی ہے کہ ”انسان سینما گھر میں نہیں مسجد میں ہی بہک سکتا ہے!!“۔ ”بہکنا“ کہتے ہیں ”اصل راستے“ سے ہٹ جانے کو!! سینماء جانے والا اور کیا بہکے گا؟ وہاں جاتے ہی بہکے ہوئے ہیں۔ سچ کہوں تو اس ادراک نے مجھ پر مزید خوف طاری کردیا ہے کہ ہم رب کے راستے پر کیسے بے خوف چل رہے ہیں، ہمیں ڈرنا چاہئے کہ کہیں اس راستے سے بھٹک نہ جائیں.... پل صراط ہے سب!! پھونک پھونک کر قدم رکھنا پڑتا ہے۔
    انسانی عقل کی ”حد“ اور انسان کے ”اختیار کے حوالے سے میرا نظریہ سوال کی صورت میں کچھ یوں ہے کہ ”ایک پیاسے کو ساحل پر پھینک دیا جائے تو وہ سمندر سے کتنا پانی پی لے گا؟؟“.... اُتنا ہی جتنی پیاس ہوگی!! بس یہی ہے انسان کی حد اور اختیار۔ جتنی پیاس اُتنی حد.... جتنی شدت اُتنا اختیار!! ہر شخص کی پیاس کی شدت کا پیمانہ الگ الگ ہوسکتا ہے اور پیاس کی شدت پیاسا ہی جانے!!.... سیراب تو ہونے دو یارو!! کتنا پانی پی لوں گا؟ سمندر پر کیا اثر پڑے گا؟ جس نے کہا ”حد ہوگئی“ اُس کی واقعی حد ہوگئی!!.... جس نے کہا ”ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں“ اُس کی تو ابھی شروعات ہیں!!
    فرض کریں آپ کا ایک دوست آپ کے پاس آکر بتاتا ہے کہ فلاں شخص آپ کے بارے میں اچھے خیالات رکھتا ہے تو آپ کی خوشی کا کیا حال ہوگا؟ یا پھر وہ دوست آپ کے پاس آکر یہ کہے کہ فلاں شخص آپ کے بارے میں بہت برے خیالات رکھتا ہے تو کتنا غصہ آئے گا؟.... میں جب غور کرتا ہوں رحمن و رحیم پر تو بعض اوقات بہت عجیب سا لگتا ہے کہ وہ ہر صفت میں بھی یکتا ہے!! جیسا کہ ہم اگر کسی نیک کام کا محض ارادہ ہی کریں تو وہ ہمیں فوراً اُس کا اجر دیتا ہے، ثواب لکھ دیتا ہے بے شک وہ ہماری دعاﺅں کہ صدا بننے سے پہلے ہی سن لیتا ہے، لیکن کتنی عجیب بات ہے کہ ہم اگر کسی برے کام کا اِرادہ کریں تو وہ ایسے درگزر کرتا ہے جیسا اُسے معلوم ہی نہیں ہوا!!.... نیک کام کے ارادے پر بھی اجر، اور برے اِرادوں کو عمل بننے تک پکڑ نہیں۔ اللہ تعالیٰ فقط مسلمانوں کا نہیں ہے!! کبھی کبھی سوچتا ہوں کہ ہم اُسے مانتے ہیں مگر ہم پر دنیا میں خاص انعامات کی بارشیں نہیں ہوتیں، اور جو اُسے نہیں مانتے، شرک کرتے ہیں وہ اُن کا بھی پیٹ بھرتا ہے‎
    ....

  2. #2
    mama420's Avatar
    mama420 is offline Junior Member
    Last Online
    28th June 2010 @ 12:05 AM
    Join Date
    25 Jun 2010
    Location
    راولپنڈی
    Age
    37
    Posts
    4
    Threads
    0
    Credits
    0
    Thanked
    2

    Default دل ٹوٹ گیا

    Dil Jo Toot Gaya To Sawal Karoge Tum,Hum Na Rahe To Yaad Karoge Tum,Aaj To Kehte Ho Waqt Nahi Hai,Par Ek Din Mere Liye Waqt Se Fariyad Karoge Tum..!

  3. #3
    Naziaa's Avatar
    Naziaa is offline Senior Member+
    Last Online
    18th April 2011 @ 06:48 PM
    Join Date
    23 Aug 2009
    Location
    Lahore
    Gender
    Female
    Posts
    441
    Threads
    25
    Credits
    940
    Thanked
    24

    Default

    Jazakallah umda likha hai.

Similar Threads

  1. ‎*‎تلیمح کاہے اور اس کا مقصد‎*‎
    By Asadullah7 in forum Aaye Urdu Seekhye
    Replies: 7
    Last Post: 16th July 2020, 10:39 AM
  2. ‎)‎¤¤تیرےنام غزل¤¤‎(‎
    By Noman_Khan in forum Urdu Adab & Shayeri
    Replies: 9
    Last Post: 6th January 2016, 08:57 PM
  3. Replies: 16
    Last Post: 6th January 2012, 01:10 PM
  4. ‎ ‎غیر کو تجھ سے محبت‎ ‎ہی سہی
    By Adeel in forum Urdu Adab & Shayeri
    Replies: 11
    Last Post: 12th December 2011, 11:44 PM
  5. Replies: 10
    Last Post: 5th June 2011, 04:25 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •