السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اس دار فانی میں جس نے سانس لیا اس کو ایک دن اس جہاں سے یوں چلے جانا ہے جیسے کہ وہ یہاں کبھی تھا ہی نہیں ۔ پر کچھ لوگ یوں ہوتے ہیں کہ وہ کبھی بھولے سے بھی بھلائے نہیں جاتے ہیں ، کچھ یوں اچانک جدا ہوجاتے ہیں کہ یقین نہیں آتا ۔۔ ایسا کچھ آج کے دن ہمارے ساتھ بھی ہوا۔
پاکستان میں جاری بدامنی ،دہشت گردی میں ہر روز کسی نا کسی کا کوئی نا کوئی اپنا یوں اچانک جدا ہوجاتا ہے کہ یقین نہیں آتا کہ "وہ"ہم سے جدا ہوگیا ہے، اہلیان کراچی گزشتہ کئی روز سے ہونے والے ہنگاموں سے جو خوف زدہ ، پریشان تھے وہ خوف ، پریشانی آج کئی گنا بڑھ گئی جب کراچی میں ملیر ہالٹ پہ خود کش دھماکہ ہوا۔۔ اس دھماکے میں جہاں اور قیمتی جانوں کا نقصان ہوا وہیں ہماری کمپنی کے
جناب عطاء محمد صاحب
۔( اللہ پاک ان کو جنت الفردوس میں جگہ نصیب فرمائے ) بھی ہم سے جدا ہوگئے۔
مرحوم انتہائی خوش اخلاق اور نیک انسان تھے، کبھی کسی کے لیے ایک غلط لفظ ڈانٹ ڈپٹ ہم نے نہیں سنا، اگر بات عبادت کی ہو تو نماز میں صف اول میں نظر آتے اور اگر بات اخلاق کی ہوتو مرحوم کے لہجے سے شہد ٹپکتا محسوس ہوتا،کیا چھوٹے کیا بڑے کسی کو یہ محسوس نہیں ہوتا کہ وہ کوئی غیر ہے، جس محفل میں ہوتے محفل کی جان بنے ہوتے ، کسی کی مدد کرنی ہوتو آگے نظر آتے اور کسی کو سمجھانا ہوتو یوں پیار سے سمجھاتے کہ سامنے والے شرم سے پانی پانی ہوجاتاکہ اتنے اچھے انسان کا یوں دل دکھایا۔۔۔
غرض کیا کہوں عطاء محمد کے بارے میں سرتاپا ایک مثالی انسان تھے ۔ صبح جب گھر سے نکلے ہوں گے تو ان کے گھر والے حسب معمول ان کو رخصت کررہے ہوں گے پر ان کو کیا خبر کہ آج عطاء محمد پاؤں پہ چل کر نہیں کندھے پہ اٹھا کر لایا جائے گا، صبح کمپنی میں دو کیشئیر کے ساتھ ملیر ہالٹ پہ واقع بینک الحبیب گئے کیشئیر بینک کے اندر چلے گئے اور یہ ڈرائیور کے ساتھ بینک کے باہر تھے اور تب ہی اچانک کہیں سے ایک موٹر سائیکل سوار آیا اور پولیس والوں کو ہٹ کیا اور اجل عطاء محمد کو تب ہی گاڑی سے باہر لے آئی اور ہم سے دور کرگئی، ڈرائیور شدید زخمی ہے اور عطاء محمد یقننامغرب کے بعد ادا کئے گئے جنازے کے بعد یقننا جنت میں مزے لوٹ رہے ہوں گے۔
آئیں سب مل کر عطاء محمد سے لے کر ہر اس مسلمان کے لیے خلوص دل سے دعا کریں جو اس طرح کی دہشت گردی کا شکار ہوکر اس دار فانی سے چلے گئے ہیں ، آئیں مل کر دعا کریں کہ اس ارض چمن میں خون کی ندیاں بہانے والوں کو اللہ پاک اپنی پکڑ میں پکڑ لے، آئی مل کردعا کریں اس پاک وطن کی حفاظت سے لے کر یہاں بسنے والے ہر ایک عام کے لیے کہ یہاں عام لوگوں کی زندگی اب بے مول ہوگئی ہے۔
Bookmarks