احمق کون؟
جیسے ہی ایک بچہ حجام کی دکان میں داخل ہوا
تو حجام نے گرمجوشی کے ساتھ اپنے گاہک کو بتانا شروع کیا کہ اسے دیکھو، یہ دنیا کا احمق ترین بچہ ہے، تم انتظار کرو میں ابھی تمہیں ثابت کر کے دکھاتا ہوں۔
حجام نے اپنی ایک ہتھیلی پر ایک درہم کا سکہ اور اپنی دوسری ہتھیلی پر ۲۵ قرش (درہم کا ایک چوتھائی) کا سکہ رکھ کر بچے کو آواز دیکر بلایا اور اپنے دونوں ہاتھ بچے کے سامنے کر دیئے تاکہ بچہ جو بھی سکہ لینا چاہے اُٹھا لے۔
بچے نے حجام کی ہتھیلی سے ۲۵ قرش کا سکہ اُٹھایا اور چلا گیا۔
حجام نے اپنے گاہک سے دوبارہ مخاطب ہوتے ہوئے کہا، دیکھا ناں آپ نے! یہ بچہ ہر بار ایسا ہی کرتا ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ یہ ساری زندگی کچھ سیکھ پائے گا۔
گاہک اپنی حجامت سے فارغ ہو کر باہر نکلا تو اس بچے کو ایک دکان سے آئسکریم لیکر کھاتے ہوئے پایا۔
اُس نے بچے سے پوچھا تم کیوں ہربار اس چونی (۲۵ قرش) کو لینا پسند کرتے ہو، درہم کو کیوں نہیں؟
بچے نے کہا: میں جانتا ہوں کہ جس دن میں نے درہم کا سکہ لے لیا اس دن یہ کھیل ختم ہوجائے گا۔
جی ہاں، احمق شاید وہی ہوتا ہے جو لوگوں کو احمق جان کر ان کے ساتھ معاملات کرتا ہے۔
Bookmarks