السلام علیکم
حضرت ابن عمر رضی الله عنھما سے روایت ہے کہ حضور اقدس صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ عورت چھپا کر رکھنے کی چیز ہے، سو عورت جب نکلتی ہے تو شیطان اس کو اچک لیتا ہے۔
تشریح ۔ اس حدیث شریف میں اوّل تو عورت کا مقام بیان کیاگیا ہے، یعنی وہ چھپاکر رکھنے کی چیز ہے۔ عورت کو بحیثیت عورت گھر کے اندر رہنا لازم ہے اس کے بعد فرمایا کہ جب عورت گھر سے نکلتی ہے تو شیطان اس کی طرف نظریں اٹھا اٹھا کرتاکناشروع کردیتا ہے۔
مطلب یہ ہے کہ جب عورت باہر نکلے گی تو شیطان کی یہ کوشش ہوگی کہ لوگ اس کے خدوخال اور حسن وجمال اور لباس وپوشاک پر نظر ڈال ڈال کر لطف اندوز ہوں،اس کے بعد فرمایا کہ عورت اس وقت سب سے زیادہ الله کے قریب ہوتی ہے جب کہ وہ اپنے گھر کے اندر ہو۔
جن عورتوں کو الله کی نزدیکی کی طلب اور رغبت ہو وہ گھر ہی کے اندر رہنے کو پسند کرتی ہیں اور حتی الامکان گھر سے باہر نکلنے سے گریز کرتی ہیں۔
اسلام نے عورتوں کو ہدایت دی ہے کہ جہاں تک ممکن ہو اپنے گھر کے اندر ہی رہیں، کسی مجبوری سے باہر نکلنے کی جو اجازت دی گئی ہے اس میں متعدد شرائط لگائی ہیں۔ مثلاً خوشبو نہ لگائے، راستہ کے کنارہ سے چلے، باہر نکلتے وقت پورے بدن پر موٹی چادر ڈال کر یا برقع پہن کر نکلے اور بہتر یہی ہے کہ برقع پہنا جائے،سفر شرعی بغیر محرم کے نہ کرے۔
Bookmarks