...بے نظیر بھٹو قتل کیس کی تحقیقات کیلئے آنے والا اقوام متحدہ کا چار رکنی وفد سربراہ سمیت واپس روانہ ہو گیا۔ تحقیقاتی کمیشن کا کہنا ہے کہ بے نظیر کے قتل کی تفتیش کوئی معمولی معاملہ نہیں، کیس پر پوری توجہ مرکوز ہے تاہم اقوام متحدہ کا تحقیقاتی کمیشن صرف قتل کے محرکات کا جائزہ لے گا۔ محترمہ بے نظیر بھٹو قتل کیس کی تفتیش کے سلسلے میں ہیرالڈو مونوز کی سربراہی میں یو این کے تحقیقاتی کمیشن نے اسلام آباد میں مختلف تفتیشی افسروں سے ملاقات کی۔ ٹیم کے رکن ہیرالڈو مونوز کا کہنا تھا کہ سانحہ کے ہر امکان پر پوری تفتیش کی جائے گی اور قتل کے تمام حقائق منظر عام پر لانے کی کوشش کریں گے۔ تحقیقاتی کمیشن نے اپیل کی کہ اگر کسی شہری کے پاس بےنظیر کے قتل کے سلسلے میں کوئی شواہد موجود ہو تو وہ ہمیں پیش کرے۔ ہیرالڈو مونوز نے کہا کہ حکومت بے نظیر کے قتل کی تفتیش کے سلسلے میں پورا تعاون کررہی ہے ضرورت محسوس ہوئی تو دیگر ممالک سے بھی رابطہ کریں گے۔ بے نظیربھٹو کی جائے شہادت پر تحقیقاتی ٹیم کی آمد سے قبل اقوام متحدہ کے اہلکاروں نے سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا اور ارد گرد کے علاقے کی سکیورٹی سخت کردی۔ اس موقع پرمیڈیا کو بھی کوریج کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ تحقیقاتی کمیشن کے اہلکاروں نے جائے وقوعہ کی تصاویر لیں اور سکیچز بنائے اوراس اسٹیج کا جائزہ بھی لیا جہاں بے نظیر بھٹونے اپنی زندگی کا آخری خطاب کیا تھا۔ بےنظیر بھٹو کی جائے شہادت کے دورے کے بعد تحقیقاتی کمیشن کی ٹیم کو اسلام آباد کے اعلیٰ پولیس حکام نے بریفنگ بھی دی۔ پاکستان پیپلزپارٹی کی چیئرپرسن اور سابق وزیراعظم بےنظیر بھٹو کو 27 دسمبر 2007ء کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسہ عام کے بعد شہید کر دیا گیا تھا۔
Bookmarks