وقت سے کہیو ذرا کم کم چلے
کون یاد آیا ہے آنسو تھم چلے
دم بخود کیوں ہیں خزاں کی سلطنت
کوئی جھونکا کوئی موج غم چلے
چار سو باجیں پلوں کی پائیلں
اس طرح رقاصہ عالم چلے
دیر کیا ہے آنے والے مومسو
دن گزرتے جا رہے ہیں ہم چلے
کس کو فکر گنبد ِ قصر ِ حباب
آبجو پہیم چلے، پیہم چلے
Bookmarks