کہا اُس نے چاند میں توڑ کے لائوں گا
ترے گھر میں اُسکو سجاوں گا
جس گھر میں رہیں گے ہم دونوں
گھر ایسا ایک بنائوں گا
چھینوں گا ضیاء ستاروں سے
اُس گھر کو میں اجلائوں گا
دھرتی پے دھرنے دوں نہ قدم
جب راہ چلوگی تم گوری
میں قدموں پھول بچھائوں گا
اِس جگ کی پرواہ نہ کر تو
میں تیرے بھاگ جگائوں گا
اس دنیا سے اُس دنیا تک
میں تیرا ساتھ نبھائوں گا
گر تو نے چھوڑا ساتھ میرا
میں جان سے اپنی جائوں گا
کھاتا ہوں قسم یہ آج سحر
تجھ سنگ گھر میں ہی سجائوں گا
Bookmarks