شرح غم کیسے کریں لطف بیاں کیسے ہو
اپنے لہجے میں ترے منہ کی زباں کیسے ہو
ہم بھی جا نذر کریں کو ئی قصیدہ لیکن
ہم غریبوں سے یہ لفظوں کا زیاں کیسے ہو
اس کے اس طرز تغافل کا گلہ کیسے کریں
ہم سے وہ پوچھ رہا ہے کہ میاں کیسے ہو
اب تو برگد ہے نہ وہ پیڑہے شیشم کا کلیم
اب پرندوں کا بسیرا بھی یہاں کیسے ہو
Bookmarks