بس 5 منٹ چاہیں ہیں آپ سے
آپ کی آخرت کی بھلائی کے لیے اگر آپ کی تمنا ہو
آخرت میں نجات کی
ایک بار یہ مراسلہ آخر تک پڑھ لیں
اور
اپنے حقیقی خالق کو پہچانیں
اور ان لٹیروں سے بچیں جو نا صرف آپ کو دنیا میں لوٹ رہے ہیں
آپ کی آخرت بھی ہمیشہ کے لیے برباد کر رہے ہیں
اب عقل کی کھڑکی کھول کر اپنے رب کے کلام کو سمجھ کر خود حق کے ساتھ فیصلہ کر لیں
یہ ایک ایسا سوال ہے جس کی کئی شکلیں ہیں
مگر
جواب صرف ایک ہی ہے
اور جواب دینے والا کوئی اور نہیں
بلکہ
آپ کا اپنا خالق ہے
اب پہلے ذرا
اس سوال پر غور کرتے ہیں
کيا اللہ کے سوا کوئی اور مشکل حل کرنے پر قادر ہے ؟؟؟
ايک سوال کی کئی شکليں
اکثر مذھبي حلقوں ميں يہ سوال آیا کہ کیا اللہ کے سوا (غير اللہ) مشکل حل کرسکتا ہے ؟
يا صرف اللہ ہي اس پر قادر ہے، ؟؟؟؟؟؟؟؟
بڑے زور شور سے یہ سوال اچھالا جاتا ہے مگر فريقين ميں سے کوئي
بھي قائل نہيں ہو پاتا
ايک ذي شعور انسان کے ذھن ميں يہ سوال ابھرتا ہے تو وہ اس سوال کو مختلف
پہلووں سے جانچتا اور پرکھتا ہے کہ کس طرح اللہ تعالی کے سوا اور کوئی ہستي مشکل کشائی کر سکتي ہے
اس سوال کی کئی مختلف صورتيں!
ايک شخص کو کسي مشکل کا سامنا ہے وہ چاہتا ہے کہ ميري مشکل دور ہو ،
وہ اللہ کے سوا کسي دوسري ہستي کو پکارنا ، چاہتا ہے جو اس کی مشکل دور کر دے۔
اب ۔۔۔۔۔۔۔
اگر اللہ کے سوا کوئی اور ہستی مشکل حل کر سکتی ہے تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے
کہ
1- کیا سائل اور مشکل کشا کے درمیان ہزاروں میل کی دوری پر وہ زندگی میں یا زندگی کے بعد قبر میں آواز سن سکتا ہے؟
2- بالفرض اگر یہ ثابت ہو جائے کہ وہ اتنے فاصلے پر آواز سن سکتا ہے تو پھر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ دنیا کی ہر زبان سے واقف ہے یا نہیں ،مثلا سرائیکی والا سرائیکی میں مشکل پیش کرے گا اسی طرح جرمن جرمنی زبان میں انگریز انگریزی زبان میں اور پٹھان پشتو زبان میں دعا کرے گا؟
3-اگر یہ بات بھی ثات کر دی جائے کہ وہ ہستی ہر زبان سے واقف ہے تو پھر سوال پیدا ہوگا کہ اگر ایک لمحہ میں سینکڑوں یا ہزاروں لوگ اپنی مشکل اس کے سامنے پیش کریں تو کیا وہ سب کی مشکلات اسی لمحہ سن اور سمجھ لے گا ؟ یا اس کے لیے قطار بنانے کی ضرورت پیش آئے گی؟
4-کیا اس ہستی کو کبھی نیند بھی آتی ہے؟یا وہ ہمیشہ جاگتا رہتا ہے؟ اگر کبھی نیند آتی ہےتو پھر ہمارے پاس لسٹ ہونی چاہیے کہ کب وہ سو رہا ہوتا ہے؟ اور کب جاگ رہا ہوتا ہے؟ تاکہ ہم اپنی مشکل صرف اسی وقت پیش کریں جبکہ وہ سو نا رہا ہو۔ ؟کیا وہ نیند میں بھی سن سکتاہے؟
5-اگر ایک شخص بولنے سے قاصر ہے گنگا ہے ،یا کسی مشکل میں مبتلا ہے کہ اسکا گلا بند ہو چکا ہے ۔۔اب اگر یہ شخص دل ہی دل میں مشکل پیش کرے تو کیا وہ اسکی دلی فریاد بھی سن لے گا؟
6-انسان کو پیدائش سے لے کر موت تک چھوٹی بڑی تمام مشکلات کا سامنا ہوتا ہے ، اگر وہ تمام مشکلات اللہ اکیلا حل کر سکتا ہے تو پھر غیر سے دعا مانگنے کی کیا ضورت ہے؟
7-اگر اللہ کے علاوہ کوئی دوسری ہستی تمام مشکلات حل کرنے پر قادر ہے تو اللہ سے دعا کرنے کا کیا فائدہ؟
8- اگر غیر اللہ مشکل کشا تمام مشکلات حل کرنے پر قادر نہیں ، تو کیا کچھ مشکلات کو حل کرنے کا بیڑا اللہ نے اٹھایا ہوا ہے اور کچھ مشکلات کے اختیارات کسی غیر کو دے رکھے ہیں؟
ایسی صورت میں تو ہمارے پاس یہ فہرست ہونی چاہیے کہ کونسی مشکلات اللہ حل کرنے پر قادر ہے اور کون سی غیر حل کرسکتا ہے؟
تاکہ سائل اپنی مشکل اس کے سامنے پیش کرسکے جو اس کے حل کرنے پر قادر ہو؟
9-اللہ تعالی کے سوا جو ہستی مشکل ٹال سکتی ہے کیا وہ مشکل ڈال بھی سکتی ہے ؟ یا اسکی ڈوٹی صرف حل کرنے پر ہے؟
اگر وہ مشکل حل کرتی ہے تو پھر مشکل ڈالنے والا کون ہے؟
10-اگر نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ اللہ تعالی مشکل ڈالنے والا ہے اور کوئی دوسری ہستی مشکل حل کرنے والی ہے تو ۔۔ ۔
11-بالفرض ایک ہستی مشکل ڈالنے پر مصر ہے اور دوسری ٹالنے پر تو دونوں میں سے کونسی ہستی اپنا فیصلہ واپس لے گی؟
12-کسی بھی برگزیدہ یا گنہگار ہستی کا جنازہ پڑھنا ہوتو اسکی بخشش کے لیے اللہ سے دعا کی جائے گی یا کسی اور دوسری ہستی کو پکارا جائے؟
کون ہے جو ہر چیز پر قادر ہے ؟
کون ہے جو لاکھوں انسانوں کی دعا ایک ہی وقت میں سننے اور حل کرنے پر قادر ہے ؟
کون ہے جو ہر زبان کے لوگوں کی پکار سمجھ لیتا ہے ؟
کون ہے جو مریضوں کو شفا دیتا ہے ؟
کون ہے جو ہر پریشانی کو خوشی میں بدل سکتا ہے ؟
کون ہے جو گونگے بہرے اندھے کی بھی پکار سن سکتا ہے ؟
کون ہے وہ
؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
جوااااااااب
صرف
((((الله))))
دليل :
جان رکھو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں
[محمد : 19]
وَإِن يَمْسَسْكَ اللّهُ بِضُرٍّ فَلاَ كَاشِفَ لَهُ إِلاَّ هُوَ وَإِن يَمْسَسْكَ بِخَيْرٍ فَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدُيرٌ
[الأنعام : 17]
اور اگر اللّهُ تم کو کوئی سختی پہنچائے تو اس کے سوا اس کو کوئی دور کرنے والا نہیں اور اگر نعمت (وراحت) عطا کرے تو (کوئی اس کو روکنے والا نہیں) وہ ہر چیز پر قادر ہے
(۱۷)
َمَّن يُجِيبُ الْمُضْطَرَّ إِذَا دَعَاهُ وَيَكْشِفُ السُّوءَ وَيَجْعَلُكُمْ خُلَفَاء الْأَرْضِ أَإِلَهٌ مَّعَ اللَّهِ قَلِيلاً مَّا تَذَكَّرُونَ
[النمل : 62]
بھلا کون بیقرار کی التجا قبول کرتا ہے۔ جب وہ اس سے دعا کرتا ہے اور (کون اس کی) تکلیف کو دور کرتا ہے
؟؟؟
اور (کون) تم کو زمین میں (اگلوں کا) جانشین بناتا ہے (یہ سب کچھ اللّهُ کرتا ہے) تو کیا اللّهُ کے ساتھ کوئی اور معبود بھی ہے
؟؟؟
(ہرگز نہیں مگر)
تم بہت کم غور کرتے ہو
بھلا کون تم کو جنگل اور دریا کے اندھیروں میں رستہ بناتا ہے
اور
کون
ہواؤں کو اپنی رحمت کے آگے خوشخبری بناکر بھیجتا ہے
(یہ سب کچھ اللہ کرتا ہے) تو کیا اللّهُ کے ساتھ کوئی اور معبود بھی ہے؟
(ہرگز نہیں)
یہ لوگ جو شرک کرتے ہیں اللہ (کی شان) اس سے بلند ہے
بھلا کون خلقت کو پہلی بار پیدا کرتا۔ پھر اس کو بار بار پیدا کرتا رہتا ہے
اور (کون) تم کو آسمان اور زمین سے رزق دیتا ہے (یہ سب کچھ اللّهُ کرتا ہے)
تو کیا اللّهُ کے ساتھ کوئی اور معبود بھی ہے
(ہرگز نہیں)
کہہ دو کہ (مشرکو) اگر تم سچے ہو تو دلیل پیش کرو
کہہ دو کہ جو لوگ آسمانوں اور زمین میں ہیں اللّهُ کے سوا غیب کی باتیں نہیں جانتے۔
اور نہ یہ جانتے ہیں کہ کب (زندہ کرکے) اٹھائے جائیں گے
[النمل 65: 62]
اور اگر اللّهُ تم کو کوئی تکلیف پہنچائے تو اس کے سوا اس کا کوئی دور کرنے والا نہیں اور اگر تم سے بھلائی کرنی چاہے تو اس کے فضل کو کوئی روکنے والا نہیں۔ وہ اپنے بندوں میں سے جسے چاہتا ہے فائدہ پہنچاتا ہے اور وہ بخشنے والا مہربان ہے (۱۰۷) کہہ دو کہ لوگو تمہارے پروردگار کے ہاں سے تمہارے پاس حق آچکا ہے تو جو کوئی ہدایت حاصل کرتا ہے تو ہدایت سے اپنے ہی حق میں بھلائی کرتا ہے۔ اور جو گمراہی اختیار کرتا ہے تو گمراہی سے اپنا ہی نقصان کرتا ہے۔ اور میں تمہارا وکیل نہیں ہوں
(۱۰۸) [يونس ]
========================================
یہ سب جان لینے کے بعد آپ یہاں کیا کرنے جاتے ہیں ؟
ٔجبکہ آپ کا رب فرما رہا ہے
وَالَّذِينَ يَدْعُونَ مِن دُونِهِ لاَ يَسْتَجِيبُونَ لَهُم بِشَيْءٍ إِلاَّ كَبَاسِطِ كَفَّيْهِ إِلَى الْمَاء لِيَبْلُغَ فَاهُ وَمَا هُوَ بِبَالِغِهِ وَمَا دُعَاء الْكَافِرِينَ إِلاَّ فِي ضَلاَلٍ
[الرعد : 14]
صرف اللہ کو پکارنا ہی فائدہ دیتا ہے اور جن کو یہ لوگ اللہ کے سوا پکارتے ہیں وہ ان کی پکار کو کسی طرح قبول نہیں کرتے مگر اس شخص کی طرح جو اپنے دونوں ہاتھ پانی کی طرف پھیلا دے تاکہ (دور ہی سے) اس کے منہ تک آ پہنچے حالانکہ وہ (اس تک کبھی بھی) نہیں آسکتا اور (اسی طرح) کافروں کی پکار بیکار ہے
[الرعد : 14]
ذَلِكَ بِأَنَّ اللَّهَ هُوَ الْحَقُّ وَأَنَّ مَا يَدْعُونَ مِن دُونِهِ هُوَ الْبَاطِلُ وَأَنَّ اللَّهَ هُوَ الْعَلِيُّ الْكَبِيرُ
[الحج : 62]
یہ اس لئے کہ اللَّهَ ہی برحق ہے اور جس چیز کو (کافر) اللَّهَ کے سوا پکارتے ہیں
وہ باطل ہے
اور اس لئے اللَّهَ رفیع الشان اور بڑا ہے
آج
دل سے اعتراف کر کے
اپنی زبان سے اقرار کیجیے
کہ
میرے اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں
کوئی مشکل کشا نہیں
کوئی بگڑی بنانے والا نہیں
اگر میرا رب مجھے کوئی تکلیف دے تو اس کے سوا کوئی مجھے اس تکلیف سے چھوڑانے والا نہیں
میرے اللہ کے سوا کسی بھی غیر کو پکارنا بے کار ہے
صرف میرا اللہ ہی عبادت کے لائق ہے اور کوئی دوسرا نہیں
اس کا کوئی شریک نہیں
میں کسی کے آگے سر نہیں جھکاؤں گا سوا اپنے اللہ کے دربار کے
وہی میرا سچا رب ہے
Bookmarks