یہ لغزش احترامآ ہو گئی تھی
جوانی کو بڑھاپا کہہ دیا تھا
وہ بی بی آج تک ہم سے خفا ہے
جسے بھولے سے "آپا " کہہ دیا تھا
یہ لغزش احترامآ ہو گئی تھی
جوانی کو بڑھاپا کہہ دیا تھا
وہ بی بی آج تک ہم سے خفا ہے
جسے بھولے سے "آپا " کہہ دیا تھا
بیوی کو اپنی پلکوں پہ بٹھا لو
دیکر خوشی سارے غم چرا لو
پیار ایسا کرو کہ سب دیکھتے رہ جائیں
پڑوسن بھی کہے”مجھے اپنی بیوی بنا لو"
میڈم کی ڈانٹ سن کر ملازم پکار اٹھا
ہر چند سنگریزہ ہوں، گوہر نہیں ہوں میں
لیکن کلام کیجئے مججھ سے ادب کے ساتھ
نوکر ہوں، کوئی آپ کا شوہر نہیں ہوں میں
دب گئی میری چیخ و پکار دنیا کے شور میں
کاش موبائل ہوتا ہمارے بھی دور میں
چھپ چھپ کے دنیا سے ملاقاتیں کرتے ہم
دن رات پھر فون پہ باتیں کرتے ہم
کرتے کرتے باتیں جو تیرے ہاتھ لگتے کانپنے
باتیں نہ سہی تو میسج ہی کرتی ابا کے سامنے
جیسے قید پنچھی ترستا ہے اپنی پرواز کو
ایسے ترس جاتے تھے سننے تیری آواز کو
آج کل کے بچے ہیں بڑے خوش نصیب
موبائل رکھتا ہے انکو اک دوجے کے قریب
جب سے بیگم نے مجھے مرغا بنا رکھا ہے
جب سے بیگم نے مجھے مرغا بنا رکھا ہے
میں نے نظروں کی طرح سر بھی جھکا رکھا ہے
برتنو! آج مرے سر پہ برستے کیوں ہو؟
میں نے تم کو تو ہمیشہ سے دُھلا رکھا ہے
پہلے بیلن نے بنایا تھا مرے سر پہ گومڑ
اور اب چمچے نے مرا گال سجا رکھا ہے
سارے کپڑے تو جلا ڈالے ہیں بیگم نے مگر
تن چھپانے کو یہ بنیان پھٹا رکھا ہے
وہی دنیا میں مقدر کا سکندر ٹھہرا
جس نے خود کو ابھی شادی سے بچا رکھا ہے
پی جا اس مار کی تلخی کو بھی ہنس کر یونہی
مار کھانے میں بھی قدرت نے مزا رکھا ہے
confuse bhai apna misra dain hum koshish karain ge
So thanks Ap sab ka .....
Arz kiya ha
tu tu suraj ha tujey kia maloom Raat ka dukh
...................
tum un har baat per Ankhen num na kiya karoo,
ye shararat bhara lheja tu adat hia hamari
Bookmarks