امریکہ کیری لوگر بل کی تشریح پر رضا مند
واشنگٹن : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکی کانگریس کیری لوگر بل میں پاکستان کی سلامتی کے حوالے سے خدشات دور کرے،سینیٹر جان کیری کا کہنا ہے کہ یہ بل پاکستانی عوام کے ساتھ امریکا کی تاریخ ساز کمٹمنٹ ہے۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے واشنگٹن میں سینیٹر جان کیری سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پاکستان کی سلامتی کے حوالے سے بل میں موجود خدشات کو دور کرے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک جمہوری ریاست ہے اور پاکستان کی پارلیمنٹ میں بل کے مقاصد پر سیرحاصل بحث ہوئی ہے۔ اس موقع پر سینیٹر جان کیری نے کہا کہ کیری لوگر بل سے پاکستان کی سلامتی کو کوئی خطرہ نہیں اور پاکستان کو دی جانے والی امداد غیرمشروط ہے۔ جان کیری نے اس موقع پر وعدہ کیا کہ وہ شاہ محمود قریشی کو کانگریس کی مرتب کردہ ایسی رپورٹ فراہم کریں گے جس میں پاکستان کو دی جانے والی سات اعشاریہ پانچ ارب ڈالرز کی غیر فوجی امریکی امداد کے غیر مشروط ہونے کی مکمل وضاحت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بل میں پاکستان سے ایسا کوئی مطالبہ نہیں کیا گیا ہے جو پاکستانی حکومت اور اپوزیشن کی اعلان شدہ پالیسی سے متصادم ہو۔ تاہم سینیٹر جان کیری کا اصرار تھا کہ پاکستان میں بعض قوتوں نے جان بوجھ کر بل کے حوالے سے امریکی مقاصد کی غلط تشریح کی ہے۔ جان کیری نے کہا کہ یہ بل پاکستانی عوام کے ساتھ امریکا کی تاریخ ساز کمٹمنٹ ہے۔ اس سے پہلے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغانستان اور پاکستان کے لیے امریکا کے خصوصی ایلچی رچرڈ ہالبروک سے ملاقات کی۔ ہالبروک نے کیری لوگر بل سے متعلق پاکستانی وزیر خارجہ سے بات چیت کو مفید قرار دیا۔ ملاقات میں وزیر خارجہ نے ہالبروک کو کیری لوگر بل پرپاکستانی قوم کے تحفظات سے آگاہ کیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی نائب صدر جو بائیڈن سے ملاقات کی ۔جس میں خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہ نماؤں کے درمیان واشنگٹن میں ہونے والی ملاقات میں دوطرفہ تعلقات پر گفتگوہوئی۔اس موقع پر امریکی نائب صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکا کا مضبوط اتحادی ہے اورامریکا پاکستانی فوج کی ہر ممکن مدد کرنا چاہتا ہے۔انھوں نے کہا کہ افغان پالیسی اور نئی حکمت عملی کے حوالے سے پاکستان سے رابطہ کیا جائے گا تاکہ افغانستان میں کیے جانے والے اقدامات کے منفی اثرات اس پر نہ پڑیں۔
Bookmarks