بیشک ابراہیم بڑے تحمل والے نرم دل اور رجوع کرنے والے تھے۔
11 ھود 75
اے ابراہیم اس بات کو جانے دو۔ تمہارے پروردگار کا حکم آ پہنچا ہے۔ اور ان لوگوں پر عذاب آنے والا ہے جو کبھی نہیں ٹلنے کا۔
11 ھود 76
اور جب ابراہیم نے دعا کی کہ اے میرے پروردگار اس شہر کو لوگوں کے لئے امن کی جگہ بنا دے اور مجھے اور میری اولاد کو اس بات سے کہ بتوں کی پرستش کرنے لگیں بچائے رکھیو۔
14 ابراھیم 35
بیشک ابراہیم لوگوں کے امام اور اللہ کے فرمانبردار تھے۔ جو ایک طرف کے ہو رہے تھے اور مشرکوں میں سے نہ تھے۔
16 النحل 120
اس کی نعمتوں کے شکرگذار تھے۔ اللہ نے ان کو برگذیدہ کیا تھا اور اپنی سیدھی راہ پر چلایا تھا۔
16 النحل 121
اس نے کہا کہ ابراہیم! کیا تو میرے معبودوں کے خلاف ہے؟ اگر تو باز نہ آئے گا تو میں تجھے سنگسار کر دوں گا۔ اور تو ہمیشہ کے لئے مجھ سے دور ہو جا۔
19 مریم 46
ہر شخص کو موت کا مزہ چکھنا ہے۔ اور ہم تم لوگوں کو سختی اور آسودگی میں آزمائش کے طور پر مبتلا کرتے ہیں۔ اور تم ہماری طرف ہی لوٹ کر آؤ گے۔
21 الانبیآء 35
اور جب کافر تمکو دیکھتے ہیں تو تم سے ہنسی کر تے ہیں۔ کہ کیا یہی شخص ہے جو تمہارے معبودوں کا ذکر برائی سے کیا کرتا ہے حالانکہ وہ خود رحمٰن کے ذکر سے منکر ہیں۔
21 الانبیآء 36
اور ہم نے ابراہیم کو پہلے ہی سے ہدایت دی تھی اور ہم انکے حال سے واقف تھے۔
21 الانبیآء 51
جب انہوں نے اپنے باپ اور اپنی برادری والوں سے کہا یہ کیسی مورتیں ہیں جنکی پرستش پر تم لوگ جمے ہوئے ہو۔
21 الانبیآء 52
وہ کہنے لگے کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو انکی پرستش کرتے دیکھا ہے۔
21 الانبیآء 53
ابراہیم نے کہا کہ تم بھی گمراہ ہو اور تمہارے باپ دادا بھی کھلی گمراہی میں پڑے رہے۔
21 الانبیآء 54
وہ بولے کیا تم ہمارے پاس واقعی حق لائے ہو یا ہم سے کھیل کی باتیں کرتے ہو۔
21 الانبیآء 55
ابراہیم نے کہا نہیں بلکہ تمہارا پروردگار آسمانوں اور زمین کا پروردگار ہے جس نے انکو پیدا کیا ہے اور میں اس بات کا گواہ اور اسی کا قائل ہوں۔
21 الانبیآء 56
اور اللہ کی قسم جب تم پیٹھ پھیر کر چلے جاؤ گے تو میں تمہارے بتوں سے ایک چال چلوں گا۔
21 الانبیآء 57
پھر انکو توڑ کر ریزہ ریزہ کر دیا مگر ایک بڑے بت کو نہ توڑا تاکہ وہ اسکی طرف رجوع کریں۔
21 الانبیآء 58
کہنے لگے کہ ہمارے معبودوں کے ساتھ یہ معاملہ کس نے کیا؟ وہ تو کوئی ظالم ہے۔
21 الانبیآء 59
لوگوں نے کہا کہ ہم نے ایک جوان کو انکا ذکر کرتے ہوئے سنا ہے اسے ابراہیم کہتے ہیں۔
21 الانبیآء 60
وہ بولے کہ اسے لوگوں کے سامنے لاؤ تاکہ وہ گواہ رہیں۔
21 الانبیآء 61
جب ابراہیم آئے تو بت پرستوں نے کہا کہ ابراہیم بھلا یہ کام ہمارے معبودوں کے ساتھ تو نے کیا ہے؟
21 الانبیآء 62
ابراہیم نے کہا بلکہ یہ ان کے ان بڑے بت نے کیا ہو گا۔ اگر یہ بولتے ہوں تو ان سے پوچھ لو۔
21 الانبیآء 63
انہوں نے اپنے دل میں غور کیا تو آپس میں کہنے لگے بیشک تم ہی بےانصاف ہو۔
21 الانبیآء 64
پھر شرمندہ ہو کر سر نیچا کر لیا اس پر بھی ابراہیم سے کہنے لگے کہ تم جانتے ہو یہ بولتے نہیں۔
21 الانبیآء 65
ابراہیم نے کہا پھر تم اللہ کو چھوڑ کر کیوں ایسی چیزوں کو پوجتے ہو جو نہ تمہیں کچھ فائدہ دے سکیں اور نہ نقصان پہنچا سکیں؟
21 الانبیآء 66
تف ہے تم پر اور جنکو تم اللہ کے سوا پوجتے ہو ان پر۔ کیا تم عقل نہیں رکھتے؟
21 الانبیآء 67
اور ایک وقت تھا جب ہم نے ابراہیم کو خانہ کعبہ کا مقام بتا دیا اور ارشاد فرمایا کہ میرے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ کیجیو اور طواف کرنے والوں اور قیام کرنے والوں اور رکوع کرنے والوں اور سجدہ کرنے والوں کے لئے میرے گھر کو صاف رکھا کرنا۔
22 الحج 26
اور قوم ابراہیم اور قوم لوط بھی۔
22 الحج 43
اور انکو ابراہیم کا حال پڑھ کر سنا دو۔
26 الشعراء 69
جب انہوں نے اپنے باپ اور اپنی قوم کے لوگوں سے کہا کہ تم کس چیز کو پوجتے ہو؟
26 الشعراء 70
وہ کہنے لگے کہ ہم بتوں کو پوجتے ہیں اور انکی پوجا پر قائم ہیں۔
26 الشعراء 71
ابراہیم نے کہا کہ جب تم انکو پکارتے ہو تو کیا یہ تمہاری آواز سنتے ہیں؟
26 الشعراء 72
یا تمہیں کچھ فائدہ دے سکتے یا نقصان پہنچا سکتے ہیں؟
26 الشعراء 73
انہوں نے کہا نہیں بلکہ ہم نے اپنے باپ دادا کو اسی طرح کرتے دیکھا ہے۔
26 الشعراء 74
اور جب ہمارے فرشتے ابراہیم کے پاس خوشی کی خبر لے کر آئے تو کہنے لگے کہ ہم اس بستی کے لوگوں کو ہلاک کر دینے والے ہیں کہ یہاں کے رہنے والے نافرمان ہیں۔
29 العنکبوت 31
تو ہم نے انکو پکارا کہ اے ابراہیم۔
37 الصّٰفّٰت 104
تم نے خواب کو سچا کر دکھایا ہم نیکوکاروں کو ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیں۔
37 الصّٰفّٰت 105
بلاشبہ یہ کھلی آزمائش تھی۔
37 الصّٰفّٰت 106
اور ہم نے قربانی کے ایک بڑے جانور سے ان کا یعنی اسمٰعیل کا فدیہ دیا۔
37 الصّٰفّٰت 107
اور پیچھے آنے والوں میں ہم نے ابراہیم کا ذکر خیر باقی رکھا۔
37 الصّٰفّٰت 108
کہ ابراہیم پر سلام ہو۔
37 الصّٰفّٰت 109
اور جب ابراہیم نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے کہا کہ جن چیزوں کو تم پوجتے ہو میں ان سے بیزار ہوں۔
43 الزُّخرُف 26
Bookmarks