Jazak Allah
Jazak Allah
اللھ اکبر
سبحان اللھ
Khanqah Daruslam
Jazak Allah
jazakallah
SubhanAllah
SubhanAllah
Jazak allah
aap ne byhad acha likha mazeed likhty rahein
aa ka behad shokria
Jazak allah
aap ne byhad acha likha mazeed likhty rahein
aa ka behad shokria
Jazak allah
aap ne byhad acha likha mazeed likhty rahein
aa ka behad shokria
اور جب ابراہیم کی اسکے پروردگار نے چند باتوں میں آزمائش کی تو وہ ان میں پورے اترے۔ فرمایا کہ میں تم کو لوگوں کا پیشوا بناؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ پروردگار میری اولاد میں سے بھی پیشوا بنائیو فرمایا کہ میرا قول و قرار ظالموں کے لئے نہیں ہوا کرتا۔
2 البقرۃ 124
اور جب ہم نے خانہ کعبہ کو لوگوں کے لئے جمع ہونے اور امن پانے کی جگہ مقرر کیا اور حکم دیا کہ جس مقام پر ابراہیم کھڑے ہوتے تھے اس کو نماز کی جگہ بنا لو۔ اور ابراہیم اور اسمٰعیل کو حکم بھیجا کہ طواف کرنے والوں اور اعتکاف کرنے والوں اور رکوع کرنے والوں اور سجدہ کرنے والوں کے لئے میرے گھر کو پاک صاف رکھا کرو۔
2 البقرۃ 125
اور جب ابراہیم نے دعا کی کہ اے پروردگار اس جگہ کو امن کا شہر بنا اور اس کے رہنے والوں میں سے جو اللہ پر اور روز آخر پر ایمان لائیں ان کے کھانے کو میوے عطا فرما۔ تو اللہ نے فرمایا کہ جو کافر ہو گا میں اس کو بھی کچھ مدت تک سامان زندگی دوں گا مگر پھر اس کو عذاب دوزخ کے بھگتنے کے لئے مجبور کر دوں گا اور وہ بری جگہ ہے۔
2 البقرۃ 126
اور جب ابراہیم اور اسمٰعیل بیت اللہ کی بنیادیں اونچی کر رہے تھے تو دعا کئے جاتے تھے کہ اے ہمارے پروردگار ہم سے یہ خدمت قبول فرما بیشک تو سننے والا ہے جاننے والا ہے۔
2 البقرۃ 127
اے پروردگار ہم کو اپنا فرمانبردار بنائے رکھیو۔ اور ہماری اولاد میں سے بھی ایک گروہ کو اپنا حکم بردار بنائیو اور پروردگار ہمیں ہمارے طریق عبادت بتا اور ہمارے حال پر رحم کے ساتھ توجہ فرما۔ بیشک تو ہی توجہ فرمانے والا ہے مہربان ہے۔
2 البقرۃ 128
اے پروردگار ان لوگوں میں انہیں میں سے ایک پیغمبر مبعوث کیجیو جو ان کو تیری آیتیں پڑھ پڑھ کر سنایا کرے۔ اور کتاب اور دانائی سکھایا کرے اور ان کے دلوں کو پاک صاف کیا کرے بیشک تو غالب ہے صاحب حکمت ہے۔
2 البقرۃ 129
اور ابراہیم کے دین سے کون روگردانی کر سکتا ہے بجز اس کے جو نہایت نادان ہو اور ہم نے ان کو دنیا میں بھی منتخب کیا تھا۔ اور آخرت میں بھی وہ نیک لوگوں میں ہوں گے۔
2 البقرۃ 130
جب ان سے ان کے پروردگار نے فرمایا کہ میرے فرمانبردار ہو جاؤ تو انہوں نے عرض کی کہ میں رب العالمین کا فرمانبردار ہو گیا۔
2 البقرۃ 131
اور ابراہیم نے اپنے بیٹوں کو اسی بات کی وصیّت کی اور یعقوب نے بھی اپنے فرزندوں سے یہی کہا کہ اے میرے بیٹو اللہ نے تمہارے لئے یہی دین پسند فرمایا ہے تو مرنا تو مسلمان ہی مرنا۔
2 البقرۃ 132
بھلا تم نے اس شخص کو نہیں دیکھا جو اس غرور کے سبب سے کہ اللہ نے اس کو سلطنت بخشی تھی ابراہیم سے اپنے پروردگار کے بارے میں جھگڑنے لگا جب ابراہیم نے کہا میرا پروردگار تو وہ ہے جو زندگی دیتا ہے اور موت دیتا ہے وہ بولا کہ زندگی اور موت تو میں بھی دے سکتا ہوں۔ ابراہیم نے کہا کہ اللہ تو سورج کو مشرق سے نکالتا ہے آپ اسے مغرب سے نکال دیجئے یہ سن کر وہ کافر ہکا بکا رہ گیا۔ اور اللہ بے انصافوں کو ہدایت نہیں دیا کرتا۔
2 البقرۃ 258
یا اسی طرح اس شخص کو نہیں دیکھا جس کا ایک بستی پر جو اپنی چھتوں پر گری پڑی تھی گذر ہوا تو اس نے کہا کہ اللہ اس کے باشندوں کو مرنے کے بعد کیونکر زندہ کرے گا۔ تو اللہ نے اس کی روح قبض کر لی اور سو برس تک اس کو مردہ رکھا پھر اس کوجِلا اٹھایا اور پوچھا تم کتنا عرصہ مرےپڑے رہے ہو۔ اس نے جواب دیا کہ ایک دن یا اس سے بھی کم۔ اللہ نے فرمایا نہیں بلکہ سو برس مرے رہے ہو۔ اور اپنے کھانے پینے کی چیزوں کو دیکھو کہ اتنی مدّت میں مطلق سڑی بسی نہیں اور اپنے گدھے کو بھی دیکھو جو مرا پڑا ہے غرض ان باتوں سے یہ ہے کہ ہم تم کو لوگوں کے لئے اپنی قدرت کی نشانی بنائیں اور ہاں گدھے کی ہڈیوں کو دیکھو کہ ہم ان کو کسطرح جوڑے دیتے اور ان پر کس طرح گوشت پوست چڑھائے دیتے ہیں۔ جب یہ واقعات اس کے مشاہدے میں آئے تو بول اٹھا کہ میں یقین کرتا ہوں کہ اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
2 البقرۃ 259
اور جب ابراہیم نے اللہ سے عرض کیا کہ اے پروردگار مجھے دکھا کہ تو مردوں کو کیونکر زندہ کرے گا۔ اللہ نے فرمایا کیا تم نے اس بات کا یقین نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کیوں نہیں لیکن میں دیکھنا اس لئے چاہتا ہوں کہ میرا دل اطمینان کامل حاصل کر لے فرمایا کہ چار پرندے لے لو پھر انکو اپنے سے ہلا لو اور انکے ٹکڑے ٹکڑے کر دو پھر ان کا ایک ایک ٹکڑا ہر ایک پہاڑ پر رکھ دو پھر ان کو بلاؤ تو وہ تمہارے پاس دوڑتے چلے آئیں گے اور جان رکھو کہ اللہ غالب ہے صاحب حکمت ہے۔
2 البقرۃ 260
اے اہل کتاب تم ابراہیم کے بارے میں کیوں جھگڑتے ہو حالانکہ تورات اور انجیل ان کے بعد اتری ہیں اور وہ پہلے ہو چکے تو کیا تم عقل نہیں رکھتے۔
3 آل عمران 65
دیکھو ایسی بات میں تو تم نے جھگڑا کیا ہی تھا جس کا تمہیں کچھ علم تھا بھی۔ مگر ایسی بات میں کیوں جھگڑتے ہو جس کا تم کو کچھ بھی علم نہیں۔ اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔
3 آل عمران 66
ابراہیم نہ تو یہودی تھے اور نہ عیسائی بلکہ سب سے بے تعلق ہو کر ایک اللہ کے ہو رہے تھے اور اسی کے فرمانبردار تھے اور مشرکوں میں نہ تھے۔
3 آل عمران 67
ابراہیم سے زیادہ قرب رکھنے والے تو وہ لوگ ہیں جو ان کی پیروی کرتے رہے اور یہ پیغمبر آخرالزماں ﷺ اور وہ لوگ جو ایمان لائے ہیں۔ اور اللہ مومنوں کا کارساز ہے۔
3 آل عمران 68
کہدو کہ اللہ نے سچ فرما دیا پس دین ابراہیم کی پیروی کرو جو سب سے بے تعلق ہو کر ایک اللہ کے ہو رہے تھے اور مشرکوں میں سے نہ تھے۔
3 آل عمران 95
سب سے پہلا گھر جو لوگوں کے عبادت کرنے کے لئے مقرر کیا گیا تھا وہی ہے جو مکے میں ہے۔ بابرکت اور جہان والوں کے لئے موجب ہدایت۔
3 آل عمران 96
اس میں کھلی ہوئی نشانیاں ہیں جن میں سے ایک ابراہیم کے کھڑے ہونے کی جگہ ہے۔ جو شخص اس مبارک گھر میں داخل ہوا اس نے امن پا لیا۔ اور لوگوں پر اللہ کا حق یعنی فرض ہے کہ جو اس گھر تک جانے کا مقدور رکھے وہ اس کا حج کرے۔ اور جو اس حکم کی تعمیل نہ کرے گا تو اللہ بھی اہل عالم سے بے نیاز ہے۔
3 آل عمران 97
کیا انکے پاس بادشاہی کا کچھ حصہ ہے اس صورت میں تو یہ لوگوں کو تِل برابر بھی نہ دیں گے۔
4 النسآء 53
اور وہ وقت بھی یاد کرنے کے لائق ہے جب ابراہیم نے اپنے باپ آزر سے کہا تھا تم کیا بتوں کو معبود بناتے ہو۔ میں دیکھتا ہوں کہ تم اور تمہاری قوم کھلی گمراہی میں ہو۔
6 الانعام 74
اور ہم اس طرح ابراہیم کو آسمانوں اور زمین کے عجائبات دکھانے لگے تاکہ وہ خوب یقین کرنے والوں میں ہو جائیں۔
6 الانعام 75
یعنی جب رات نے انکو پردہ تاریکی سے ڈھانپ لیا تو آسمان میں ایک ستارہ نظر پڑا کہنے لگے یہ میرا پروردگار ہے۔ جب وہ غائب ہو گیا تو کہنے لگے کہ مجھے غائب ہو جانے والے تو پسند نہیں۔
6 الانعام 76
پھر جب چاند کو دیکھا کہ چمک رہا ہے تو کہنے لگے یہ میرا پروردگار ہے۔ لیکن جب وہ بھی چھپ گیا تو بول اٹھے کہ اگر میرا پروردگار مجھے سیدھا رستہ نہیں دکھائے گا تو میں ان لوگوں میں ہو جاؤں گا جو بھٹک رہے ہیں۔
6 الانعام 77
پھر جب سورج کو دیکھا کہ جگمگا رہا ہے تو کہنے لگے میرا پروردگار یہ ہے یہ سب سے بڑا ہے۔ مگر جب وہ بھی غروب ہو گیا تو کہنے لگے لوگو جن چیزوں کو تم اللہ کا شریک بناتے ہو میں ان سے بیزار ہوں۔
6 الانعام 78
میں نے سب سے یکسو ہو کر اپنے آپ کو اسی ذات کی طرف متوجہ کیا جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے اور میں مشرکوں میں سے نہیں ہوں۔
6 الانعام 79
اور انکی قوم ان سے بحث کرنے لگی تو انہوں نے کہا کہ تم مجھ سے اللہ کے بارے میں کیا بحث کرتے ہو۔ اس نے تو مجھے سیدھا رستہ دکھا دیا ہے اور جن چیزوں کو تم اس کا شریک بناتے ہو میں ان سے نہیں ڈرتا۔ ہاں جو میرا پروردگار کچھ چاہے۔ میرا پروردگار اپنے علم سے ہر چیز کا احاطہ کئے ہوئے ہے۔ کیا تم خیال نہیں کرتے؟
6 الانعام 80
بھلا میں ان چیزوں سے جنکو تم اللہ کا شریک بناتے ہو۔ کیونکر ڈروں جبکہ تم اس بات سے نہیں ڈرتے کہ اللہ کے ساتھ شریک بناتے ہو جسکی اس نے کوئی سند نازل نہیں کی۔ اب دونوں فریق میں سے کونسا فریق امن و بے خوفی کا زیاد حقدار ہے اگر سمجھ رکھتے ہو تو بتاؤ۔
6 الانعام 81
پھر جب ابراہیم سے خوف جاتا رہا اور انکو خوشخبری بھی مل گئ تو قوم لوط کے بارے میں لگے ہم سے بحث کرنے۔
11 ھود 74
Bookmarks