Page 2 of 7 FirstFirst 12345 ... LastLast
Results 13 to 24 of 84

Thread: Quran-e-Pak Ka Mukamal Urdu TarJuma:1to10

  1. #13
    ~*SEEP*~'s Avatar
    ~*SEEP*~ is offline Senior Member+
    Last Online
    7th March 2016 @ 07:32 PM
    Join Date
    13 Nov 2006
    Location
    Khawaboon Main ...
    Posts
    13,136
    Threads
    745
    Credits
    -20
    Thanked
    410

    Post

    [قران آسان تحریک 2:246] بھلا نہیں دیکھا تم نے سردارانِ بنی اسرائیل (کے اس واقعہ) کو موسیٰ کے بعد۔ جب کہا تھا انہوں نے اپنے ایک نبی سے کہ مقرّر کردیجیے ہمارے لیے ایک بادشاہ تاکہ ہم جنگ کریں اللہ کی راہ میں۔ نبی نے کہا: کہیں ایسا تو نہیں ہوگا کہ اگر حُکم دیا جائے تم کو جنگ کا تو تم نہ لڑو کہنے لگے بھلا کیا ہوا ہے ہمیں کہ نہ لڑیں ہم اللہ کی راہ میں جبکہ نکالا گیا ہے ہمیں ہمارے گھروں سے اور (جدا کیا گیا ہے) بال بچوں سے۔ پھر جب حُکم دیا گیا انہیں جنگ کا تو سب پھر گئے سوائے چند ایک کے ان میں سے۔ اور اللہ خُوب جانتا ہے ظالموں کو۔
    [قران آسان تحریک 2:247] اور کہا ان سے ان کے نبی نے کہ اللہ نے مقرّر کیا ہے تمہارے لیے طالوت کو بادشاہ، کہنے لگے کیونکر ہوسکتا ہے اسے حق حُکمرانی ہم پر جبکہ ہم زیادہ حقدار ہیں حکمرانی کے اس سے اور نہیں دی گئی ہے اسے بہت سی دولت، نبی نے کہا بیشک اللہ نے فضیلت دی ہے اسے تم پر اور عطا فرمائی ہے اس کو فراوانی علم و عقل میں اور جسمانی طاقت میں اور اللہ عطا فرماتا ہے اپنا ملک جس کو چاہتا ہے۔ اور اللہ ہے وسعت والا اور سب کچھ جاننے والا۔
    [قران آسان تحریک 2:248] اور کہا ان سے ان کے نبی نے کہ نشانی اس کی بادشاہی کی یہ ہے کہ آئے گا تمہارے پاس وہ صندوق جس میں ہوگی تسکین تمہارے رب کی طرف سے اور کچھ بچی ہوئی چیزیں جو چھوڑی ہیں آلِ موسیٰ اور آلِ ہارون نے اٹھائے لا رہے ہوں گے جسے فرشتے بیشک اس میں ایک بڑی نشانی ہے تمہارے لیے اگر ہو تم مومن۔
    [قران آسان تحریک 2:249] پھر جب چلا طالوت لشکر لے کر تو اس نے کہا بیشک اللہ آزمائش کرے گا تمہاری ایک دریا سے سو جو شخص پئے گا (پانی) اس میں سے تو وہ نہیں ہے میرا ساتھی اور جو نہ پیئے گا اسے تو ہو بیشک میرا ساتھی ہے ہاں اگر کوئی بھرلے چلّو بھر (پانی) اپنے ہاتھ سے (خیر) مگر پی لیا انہوں نے اس میں سے (سیر ہوکر) سوائے گروہ قلیل کے ان میں سے۔ پھر جب پار ہوا دریا سے وہ خود اور اہلِ ایمان جو اس کے ساتھ تھے تو کہنے لگے نہیں ہے مقابلے کی طاقت ہم میں آج، جالوت اور اس کے لشکر سے۔ کہنے لگے وہ لوگ جو سمجھتے تھے کہ انہیں حاضر ہونا ہے اللہ کے سامنے، کہ بارہا ایک گروہ قلیل غالب آیا ہے بڑے گروہ پر اللہ کے حُکم سے۔ اور اللہ ساتھ ہے صبر کرنے والوں کے۔
    [قران آسان تحریک 2:250] اور جب مقابل آئے وہ جالوت اور کے لشکر کے تو انہوں نے دعا کی - اے ہمارے رب فیضان کر ہم پر صبر کا اور جمائے رکھ ہمارے قدم اور فتح عطا فرما ہمیں کافر لوگوں پر۔
    [قران آسان تحریک 2:251] پس شکست دے دی انہوں نے کافروں کو اللہ کے اذن سے، اور قتل کردیا داؤد نے جالوت کو اور عطا کی اس کو اللہ نے سلطنت اور حکمت اور سکھایا اس کو جو کچھ چاہا۔ اور اگر نہ ہٹاتا رہتا اللہ انسانوں کے ایک گروہ کو دوسرے گروہ کے ذریعے سے تو نظام بگڑ جاتا زمین کا لیکن اللہ بڑا مہربان ہے اہلِ عالم پر۔
    [قران آسان تحریک 2:252] یہ ہیں اللہ کی آیات جو ہم پڑھ کر سنا رہے ہیں تم کو ٹھیک ٹھیک۔ اور یقیناً تم (اے محمد) اللہ کے رسولوں میں سے ہو۔
    [قران آسان تحریک 2:253] یہ سب رسول، فضیلت دی ہے ہم نے ان میں سے بعض کو بعض پر، ان میں سے کوئی ایسا تھا جس سے ہم کلام ہوا اللہ اور بلند کیے بعض کے مرتبے۔ اور عطا کیں ہم نے عیسیٰ بن مریم کو کُھلی نشانیاں اور مدد کی ہم نے اس کی رُوح القدس سے۔ اور اگر چاہتا اللہ تو نہ لڑتے آپس میں وہ لوگ جو ان رسولوں کے بعد ہوئے اس کے بعد کہ آچُکی تھیں ان کے پاس کھُلی نشانیاں لیکن انہوں نے باہم اختلاف کیا پھر کوئی تو ان میں سے ایمان لے آیا اور کسی نے کفر اختیار کیا اور اگر چاہتا اللہ تو نہ لڑتے یہ لوگ آپس میں لیکن اللہ کرتا ہے وہی جو چاہتا ہے۔
    [قران آسان تحریک 2:254] اے ایمان والو! خرچ کرو اس میں سے جو (مال و متاع) دیا ہم نے تم کو، اس سے پہلے کہ آئے وہ دن کہ نہ ہوگی سودے بازی جس میں اور نہ (کام آئے گی) دوستی اور نہ ہی سفارش۔ اور جو اس کے منکر ہیں وہی ظالم ہیں
    [قران آسان تحریک 2:255] اللہ کہ نہیں ہے کوئی معبود سوائے اس کے زندۂ جاوید ہے، پوری کائنات کو سنبھالے ہوئے ہے۔ نہیں آتی اس کو اونگھ اور نہ نیند۔ اسی کا ہے جو کچھ ہے آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں۔ کون ہے جو سفارش کرسکے اس کے حضور بغیر اس کی اجازت کے۔ وہ جانتا ہے اسے بھی جو بندوں کے سامنے ہے اور وہ بھی جو ان سے اوجھل ہے اور نہیں احاطہ کرسکتے وہ، ذرا بھی اس کے علم میں سے مگر جس قدر وہ چاہے، حاوی ہے اس کی کرسی آسمانوں اور زمین پر، اور نہیں تھکاتی اس کو نگہبانی ان دونوں کی، اور وہی ہے برتر اور عظیم۔
    [قران آسان تحریک 2:256] نہیں کوئی زبردستی دین کے معاملہ میں بیشک صاف طور پر الگ ہو چکی ہے ہدایت گمراہی سے، سو جس نے انکار کیا طاغوت کا اور ایمان لایا اللہ پر تو یقیناً اس نے تھام لیا ایک ایسا مضبوط سہارا جو کبھی ٹوٹنے والا نہیں۔ اور اللہ سب کچھ سُننے والا، ہر بات جاننے والا ہے۔
    [قران آسان تحریک 2:257] اللہ حامی و مدد گار ہے ان لوگوں کا جو ایمان لاتے ہیں نکالتا ہے ان کو تاریکیوں سے روشنی کی طرف۔ اور وہ لوگ جو کفر اختیار کرتے ہیں ان کے حامی و مدد گار طاغوت ہیں جو، نکالتے ہیں ان کو روشنی سے تاریکیوں کی طرف۔ یہی لوگ ہیں اہلِ دوزخ، یہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔
    [قران آسان تحریک 2:258] کیا نہیں غور کیا تم نے اس شخص (کے حال) پر جس نے جھگڑا کیا تھا ابراہیم سے اس کے رب کے بارے میں اس بنا پر کہ عطا کر رکھی تھی اس کو اللہ نے سلطنت، جب کہا تھا ابراہیم نے میرا رب وہ ہے جو زندگی بخشتا ہے اور مارتا ہے اس نے کہا میں بھی زندگی بخشتا ہوں اور مارتا ہوں۔ ابراہیم نے کہا اچھا! اللہ تو نکالتا ہے سورج کو مشرق سے، ذرا نکال لا تو اس کو مغرب سے سو مبہوت ہو کر رہ گیا وہ جو کافر تھا اور اللہ نہیں دیا کرتا ہدایت بے انصاف لوگوں کو۔
    [قران آسان تحریک 2:259] یا اسی طرح کیا (نہیں دیکھا تم نے) اس شخص کو جو گزرا ایک بستی سے جبکہ وہ اوندھی پڑی تھی اپنی چھتوں پر تو اس نے کہا کیونکر زندہ کرے گا اس (آبادی) کو اللہ اس کے مرنے کے بعد تو مُردہ رکھا اس کو اللہ نے سو برس تک پھر دوبارہ زندہ کیا اسے اور پُوچھا کتنی مدّت پڑے رہے ہو تم؟ وہ بولا رہا ہوں میں ایک دن یا دن کا کچھ حصّہ فرمایا بلکہ رہے ہو تم سو برس اب ذرا دیکھو اپنے کھانے کو اور پانی کو کہ سڑے بُسے نہیں، اور دیکھو اپنے گدھے کو بھی (جو مرا پڑا ہے) اور یہ اس لیے (کیا ہے) کہ بنائیں ہم تمہیں ایک نشانی لوگوں کے لیے، لو دیکھو! اس کی ہڈیوں کو، کس طرح اُٹھا کھڑا کرتے ہیں ہم ان کو پھر چڑھاتے ہیں ان پر گوشت۔ چنانچہ جب نمایاں ہوگئی حقیقت اس پر۔ تو بول اٹھا، میں جانتا ہوں کہ یقیناً اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
    [قران آسان تحریک 2:260] اور (غور کرو اس واقعہ پر بھی) جب کہا تھا ابراہیم نے اے میرے رب! دکھا مجھے کیسے زندگہ کرے گا تو مردوں کو۔ فرمایا کیا تم ایمان نہیں رکھتے؟ عرض کیا کیوں نہیں! لیکن چاہتا ہوں کہ مطمئن ہوجائے میرا دل۔ فرمایا اچّھا تو لے لو چار پرندے اور مانوس کر لو انہیں اپنے ساتھ پھر رکھ دو ہر پہاڑ پر ان کا ایک ایک ٹکڑا پھر پکارو انہیں چلے آئیں گے وہ تمہارے پاس دوڑتے ہوئے اور خوب جان لو کہ بیشک اللہ غالب اور صاحبِ حکمت ہے۔

  2. #14
    ~*SEEP*~'s Avatar
    ~*SEEP*~ is offline Senior Member+
    Last Online
    7th March 2016 @ 07:32 PM
    Join Date
    13 Nov 2006
    Location
    Khawaboon Main ...
    Posts
    13,136
    Threads
    745
    Credits
    -20
    Thanked
    410

    Post

    [قران آسان تحریک 2:261] مثال ان لوگوں کی جو خرچ کرتے ہیں اپنے مال اللہ کی راہ میں، ایسی ہے جیسے ایک دانہ، اُگائے ساتھ بالیں، ہر بالی میں (ہوں) سو دانے۔ اور اللہ بڑھاتا ہے جس کے لیے چاہتا ہے۔ اور اللہ ہے بڑی وسعت والا اور سب کچھ جاننے والا
    [قران آسان تحریک 2:262] جو لوگ خرچ کرتے ہیں اپنے مال اللہ کی راہ میں پھر نہیں جتاتے خرچ کرنے کے بعد کوئی احسان اور نہ ستاتے ہیں، ان کے لیے ہے ان کا اجر ان کے رب کے پاس اور نہ کوئی خوف ہے ان کے لیے اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔
    [قران آسان تحریک 2:263] ایک میٹھا بول اور درگزر کرنا بہتر ہے ایسی خیرات سے جس کے پیچھے ہو ایذا رسانی۔ اور اللہ غنی بھی ہے اور بردبار بھی۔
    [قران آسان تحریک 2:264] اے ایمان والو! مت ضائع کرو اپنے صدقات احسان جتاکر اور ایذا پہنچا کر، اس شخص کی طرح جو خرچ کرتا ہے اپنا مال لوگوں کے دکھاوے کے لیے اور نہیں ایمان رکھتا اللہ پر اور آخرت کے دن پر تو اس کی مثال ایسی ہے جیسے ایک چٹان ہو اس پر ہو تھوڑی سی مٹّی اور برسے اس پر زور کا مینہ اور چھوڑ جائے اسے بالکل صاف چٹان۔ نہیں حاصل ہوتا انہیں کچھ بھی صلہ اپنی کمائی کا۔ اور اللہ نہیں ہدایت دیتا کافر لوگوں کو۔
    [قران آسان تحریک 2:265] اور مثال ان لوگوں کی جو خرچ کرتے ہیں اپنے مال اللہ کی رضا جوئی کے لیے، دل کے پُورے ثبات و قرار کے ساتھ ایسی ہے جیسے ایک باغ ہو اونچی جگہ پر، پڑے اس پر زور کی بارش تو لائے وہ پھل دو گنا اور اگر نہ پڑے اس پر زور کی بارش تو ہلکی پھوار (کافی ہے)۔ اور اللہ تمہارے عملوں کو خُوب دیکھ رہا ہے۔
    [قران آسان تحریک 2:266] کیا پسند کرتا ہے تم میں سے کوئی کہ ہو اس کا ایک باغ کھجوروں اور انگوروں کا بہہ رہی ہوں اس میں نہریں اس کے لیے ہوں اس باغ میں ہر قسم کے پھل اور آلیا ہو اسے بڑھاپے نے اور ہو اس کی اولاد ناتواں پھر آپڑے باغ پر ایک بگولا آگ کا بھرا ہوا اور وہ جل کر رہ جائے۔ اس طرح بیان کرتا ہے اللہ تمہارے لیے اپنی آیات تاکہ تم غور و فکر کرو۔
    [قران آسان تحریک 2:267] اے ایمان والو! خرچ کرو عمدہ اور پاکیزہ چیزیں اپنی کمائی میں سے اور اس میں سے جو نکالا ہے ہم نے تمہارے لیے زمین سے اور مت قصد کرو ایسی بُری چیز اس میں سے خرچ کرنے کا جسے تم خود لینا گوارا نہ کرو مگر یہ کہ چشم پوشی سے کام لو، اس کے بارے میں۔ اور جان رکھو کہ بیشک اللہ ہے بے نیاز اور قابلِ ستائش۔
    [قران آسان تحریک 2:268] شیطان ڈراتا ہے تمہیں مفلسی سے اور ترغیب دیتا ہے تم کو بے حیائی کے کاموں کی، مگر اللہ وعدہ کرتا ہے تم سے اپنی بخشش اور فضل کا۔ اور اللہ ہے بڑی وسعت والا اور سب کچھ جاننے والا۔
    [قران آسان تحریک 2:269] عطا فرماتا ہے حکمت جسے چاہے اور جسے مل گئی حکمت سو درحقیقت مِل گئی اسے خیر کثیر۔ اور نہیں نصیحت قبول کرتے مگر اہلِ عقل
    [قران آسان تحریک 2:270] اور جو بھی کرتے ہو تم کسی قسم کا خرچ یا مانتے ہو تم کوئی منّت تو یقیناً اللہ اسے جانتا ہے، اور نہیں ہے ظالموں کا کوئی مدد گار۔
    [قران آسان تحریک 2:271] اگر علانیہ دو تم صدقات تو یہ بھی خوب ہے اور اگر چھپاؤ انہیں اور دو حاجت مندوں کو تو وہ زیادہ بہتر ہے تمہارے لیے۔ اور محوکرے گا تمہاری کچھ بُرائیاں، اور اللہ تمہارے کاموں سے پوری طرح باخبر ہے۔
    [قران آسان تحریک 2:272] نہیں ہے تم پر (اے نبی!) ذمہ داری ان کو راہ پر لانے کی بلکہ اللہ ہدایت بخشتا ہے جسے چاہتا ہے۔ اور جو بھی خرچ کرتے ہو تم کوئی مال (بطور خیرات) تو اس کا فائدہ تم ہی کو ہے۔ اس لیے کہ نہیں خرچ کرتے ہو تم مگر حاصل کرنے کے لیے اللہ کی رضا۔ اور جو بھی تم کرچ کرتے ہو کوئی مال (بطورِ خیرات) پُورا پُورا دے دیا جائے گا وہ تمہیں اور تمہاری حق تلفی نہ کی جائے گی۔
    [قران آسان تحریک 2:273] (خرچ کرو) ایسے حاجت مندوں پر جو رُکے بیٹھے ہیں اللہ کی راہ میں، نہیں طاقت رکھتے چلنے پھرنےکی زمین میں، سمجھتا ہے انہیں ایک ناواقف آدمی خوش حال، سوال نہ کرنے کی وجہ سے، پہچان سکتے ہو تم ان (کی حالت) کو ان کے چہرے سے، نہیں مانگتے لوگوں سے پیچھے پڑکر۔ اور جو بھی خرچ کرو گے تم کوئی مال بیشک اللہ اسے جانتا ہے۔
    [قران آسان تحریک 2:274] جو لوگ خرچ کرتے ہیں اپنے مال (اللہ کی راہ میں) رات کو اور دن کو چھپاکر اور علانیہ ان کا اجر ہے ان کے رب کے پاس او رنہ کوئی خوف ہے ان کے لیے اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔
    [قران آسان تحریک 2:275] جو لوگ کھاتے ہیں سُود، نہیں اُٹھیں گے وہ (روزِ قیامت) مگر جیسے اٹھتا ہے وہ شخص جسے باؤلا کر دیا ہو شیطان نے چھوکر۔ یہ (حال) اس لیے ہوگا کہ وہ کہتے ہیں آخر تجارت بھی تو سود ہی کی مانند ہے۔ حالانکہ حلال کیا ہے اللہ نے تجارت کو اور حرام کردیا ہے سود کو۔ لہٰذا جس کو پہنچ گئی نصیحت اس کے رب کی طرف سے اور وہ باز آگیا (سود خوری سے) تو اس کا ہے وہ جو پہلے لے چُکا وہ۔ اور معاملہ اس کا اللہ کے حوالے اور جس نے پھر لیا (سود) تو ایسے ہی لوگ ہیں جہنمی وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔
    [قران آسان تحریک 2:276] مٹاتا ہے اللہ سود کو اور بڑھاتا ہے صدقات کو۔ اور اللہ نہیں پسند کرتا کسی ناشکرے، گناہ گار کو۔
    [قران آسان تحریک 2:277] بیشک جو لوگ ایمان لائے اور کیے انہوں نے نیک کام اور قائم رکھی نماز اور دیتے رہے زکوٰۃ ان کا اجر ہے ان کے رب کے پاس اور نہ کوئی خوف ہے ان کے لیے اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔
    [قران آسان تحریک 2:278] اے ایمان والو! ڈرو اللہ سے اور چھوڑ دو جو باقی رہ گیا ہے سود (لوگوں کے ذمّے) اگر ہو تم ایمان والے۔
    [قران آسان تحریک 2:279] پھر اگر تم نے ایسا نہ کیا تو تیار ہوجاؤ لڑنے کے لیے اللہ سے اور اس کے رسُول سے اور اگر تم توبہ کرلو (اور سود چھوڑ دو) تو تم حقدار ہو اصل سرمائے کہ، نہ تم ظلم کرو اور نہ تم پر ظلم کیا جائے۔
    [قران آسان تحریک 2:280] اور اگر ہو (قرضدار) تنگدست تو مہلت دو خوشحال ہونے تک اور یہ بات کہ بخش دو تم اسے زیادہ بہتر ہے تمہارے لیے بشرطیکہ تم سمجھو
    [قران آسان تحریک 2:281] اور ڈرو اس دن سے کہ جب لوٹ کر جاؤ گے تم اس دن اللہ کے حضور۔ پھر پُورا پُورا دیا جائے گا ہر شخص کو (بدلہ) اس کے کمائے ہوئے عملوں کا اور ان پر ہرگز ظلم نہ ہوگا۔
    [قران آسان تحریک 2:282] اے ایمان والو! جب لین دین کرو تم اُدھار کا کسی میعادِ معین کے لیے تو اسے لکھ لیا کرو۔ اور لکھے تمہارے درمیان کوئی لکھنے والا انصاف کے ساتھ، اور نہ انکار کرے لکھنے والا لکھنے سے جیسا کہ سکھایا ہے اس کو اللہ نے سو چاہیے کہ وہ لکھے- اور تحریر لکھوائے وہ شخص جس پر قرض ہے اور چاہیے کہ ڈرے اللہ سے جو اس کا رب ہے اور کمی بیشی نہ کرے اس میں ذرا بھی ، اور اگر ہو وہ شخص جس پر قرض ہے کم عقل یا ضعیف یا قابلیّت نہ رکھتا ہو کہ تحریر لکھوائے وہ خود تو لکھوائے اس کا ولی انصاف کے ساتھ ۔ اور گواہ بنالو دو گواہ اپنے مردوں میں سے پھر اگر نہ موجود ہوں دومرد تو ایک مرد اور دو عورتیں، ایسے لوگوں میں سے جنہیں تم پسند کرتے ہو بطورِ گواہ تاکہ (اگر) بھول بھٹک جائے ان میں سے ایک تو یاد دہانی کرادے ان میں سے ایک دوسری کو۔ اور نہ انکار کریں گواہ جس وقت بھی بلائے جائیں۔ اور نہ تسا ہل کرو دستاویز لکھنے میں (معاملہ) چھوٹا ہو یا بڑا، تعیینِ میعاد کے ساتھ ۔تمہارا ایسا کرنا زیادہ قرین انصاف ہے اللہ کے نزدیک اور بہت درست طریقہ ہے شہادت کے لیے اور زیادہ قریب ہے اس کے کہ نہ پڑو تم شک و شبہ میں۔ ہاں یہ کہ ہو لین دین دست بدست (جس طرح) تم لیتے دیتے ہو آپس میں، سو نہیں ہے تم پر کچھ گناہ، نہ لکھنے میں اور گواہ کرلیا کرو جب تم سودا کرو اور نہ ستایا جائے لکھنے والے کو اور نہ گواہ کو۔ اور اگر تم ایسا کرو گے تو بیشک ہوگی یہ سخت گناہ کی بات تمہارے لیے۔ اور ڈرتے رہو اللہ سے۔ اور (کیسی مفید باتیں) سکھاتا ہے تم کو۔ اللہ اور اللہ ہر چیز سے خوب واقف ہے۔
    [قران آسان تحریک 2:283] اور اگر ہو تم سفر میں اور نہ پاؤ کوئی لکھنے والا تو رہن با قبضہ پر (معاملہ کرو)۔ پھر اگر اعتبار کرلے تم میں سے کوئی شخص دوسرے کا تو چاہیے کہ ادا کرے وہ شخص جس پر بھروسہ کیا گیا ہے اپنی امانت اور ڈرتا رہے اللہ سے جو اس کا رب ہے۔ اور مت چُھپاؤ گواہی کو۔ اور جو چھُپاتا ہے گواہی کو تو درحقیقت گنہگار ہے اس کا دل۔ اور اللہ تمہارے اعمال سے پُوری طرح با خبر ہے۔
    [قران آسان تحریک 2:284] اللہ ہی کا ہے جو کچھ ہے آسمانوں میں اور جو کچھ ہے زمین میں۔ اور خواہ ظاہر کرو تم جو تمہارے دلوں میں ہے یا چھپاؤ بہر حال حساب لے لے گا تم سے اس کا اللہ۔ پھر بخش دے گا جسے چاہے اور سزا دے گا جسے چاہے۔ اور اللہ ہر چیز پر پُوری قدرت رکھتا ہے۔
    [قران آسان تحریک 2:285] ایمان لایا رسول اس (ہدایت) پر جو نازل ہوئی اس کی طرف اس کے رب کی طرف سے اور مومن بھی (ایمان لائے)۔ یہ سب ایمان رکھتے ہیں اللہ پر اور اس کے فرشتوں پر اور اس کی کتابوں پر اور اس کے رسولوں پر۔ (وہ کہتے ہیں) نہیں فرق کرتے ہم اس کے رسُولوں کے درمیان کیس ایک میں دوسرے سے اور کہا انہوں نے کہ سنا ہم نے اور اطاعت کی، طالب ہیں ہم تیری بخشش کے، اے ہمارے رب ! اور تیری ہی طرف لوٹ کر جانا ہے۔
    [قران آسان تحریک 2:286] نہیں ذمّہ داری (کا بوجھ) ڈالتا اللہ کسی شخص پر مگر اس کی قوّتِ برداشت کے مطابق۔ اسی کے لیے ہے وہ (نیکی) جو اس نے کمائی اور اسی پر ہے (وبال) اس (بدی) کا جو اس نے کمائی۔ اے ہمارے رب! نہ مواخذہ کیجیو اگر بھُول یا چُوک ہر جائے ہم سے۔ اے ہمارے رب ! اور نہ ڈالیو ہم پر بھاری بوجھ جیسا کہ ڈالا تھا تونے ان لوگوں پر جو ہم سے پہلے تھے، اے ہمارے رب! اور نہ اٹھوائیو ہم سے ایسا بار نہ ہو طاقت ہم میں جس کی۔ اور ہمیں معاف فرمادے اور ہمیں بخش دے اور ہم پر رحم فرما توہی ہمارا مولا ہے پس ہماری مدد فرما کافروں کے مقابلے میں۔

  3. #15
    ~*SEEP*~'s Avatar
    ~*SEEP*~ is offline Senior Member+
    Last Online
    7th March 2016 @ 07:32 PM
    Join Date
    13 Nov 2006
    Location
    Khawaboon Main ...
    Posts
    13,136
    Threads
    745
    Credits
    -20
    Thanked
    410

    Default

    سورۃ 3:آل عمران


    شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنےوالا ہے۔
    [قران آسان تحریک 3:1] الف لام میم
    [قران آسان تحریک 3:2] اللہ کہ نہیں ہے کوئی معبود سوائے اس کے، زندۂ جاوید ہے، پُوری کائنات کو قائم رکھنے والا ہے
    [قران آسان تحریک 3:3] اسی نے نازل کی ہے تم پر یہ کتاب حق کے ساتھ، تصدیق کرتی ہوئی ان کتابوں کی جو اس سے پہلے موجود تھیں اور اسی نے نازل کی تورات اور انجیل۔
    [قران آسان تحریک 3:4] اس سے پہلے، انسانوں کی ہدایت کے لیے اور اسی نے نازل کیا فرقان۔ بے شک جن لوگوں نے انکار کیا، آیاتِ الٰہی کا انہی کے لیے ہے عذاب، سخت ترین۔ اور اللہ غالب ہے، برائی کا بدلہ دینے والا ہے۔
    [قران آسان تحریک 3:5] بے شک اللہ وہ ہے کہ نہیں پوشیدہ اس سے کوئی چیز زمین میں اور نہ آسمان میں۔
    [قران آسان تحریک 3:6] وہی تو ہے جو شکل و صورت بناتا ہے تمہاری، ماؤں کے پیٹ میں، جیسی چاہے، نہیں کوئی معبود سوائے اس کے وہ سب پر غالب بڑی حکمت والا ہے۔
    [قران آسان تحریک 3:7] وہی تو ہے جس نے نازل کی تم پر یہ کتاب اس میں آیاتِ محکمات بھی ہیں، وہی کتاب کی بنیاد ہیں اور کچھ دوسری متشابہات ہیں سو وہ لوگ جن کے دلوں میں کجی ہے وہ تو پیچھے پڑے رہتے ہیں ان آیات کے جو متشابہ ہیں ان میں سے تلاش میں فتنے کی اور تلاش میں اس کی حقیقت و ماہیت کے جبکہ نہیں جانتااس کی حقیقت و ماہیت مگر اللہ اور وہ لوگ جوپختہ کار ہیں علم میں کہتے ہیں ایمان لائے ہم اس پر، سب کا سب ہمارے رب کی طرف سے ہے، اور نہیں سمجھتے (یہ نکتہ) مگر دانشمند لوگ۔
    [قران آسان تحریک 3:8] (جو کہتے ہیں) اے ہمارے مالک نہ پیدا کیجیو کجی ہومارے دلوں میں بعد اس کے کہ اب تو ہمیں ہدایت دے چکا ہے اور بخش ہمیں اپنی جناب سے رحمت، یقیناً تو ہے بہت زیادہ عطا کرنے والا۔
    [قران آسان تحریک 3:9] اے ہمارے مالک! بے شک تو جمع کرنے والا ہے سب لوگوں کو (اپنے حضور) ایک دن نہیں کوئی شک جس (کے آنے) میں، بے شک اللہ خلاف نہیں کرتا اپنے وعدے کے۔
    [قران آسان تحریک 3:10] یقیناً وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا، ہرگز نہ بچاسکیں گے ان کو ان کے مال اور نہ ان کی اولادیں اللہ (کی پکڑ) سے، ذرا بھی اور یہی لوگ ہیں ایندھن دوزخ کا
    [قران آسان تحریک 3:11] (ان کے لچھن) آلِ فرعون اور ان لوگوں کےلچھنوں جیسے ہیں جو ان سے پہلے ہو گزرے۔ جھٹلایا تھا انہوں نے ہماری آیات کو۔ سو پکڑلیا ان کو اللہ نے ان کے گناہوں کی پاداش میں۔ اور (یاد رکھو) اللہ سخت سزا دینے والا ہے
    [قران آسان تحریک 3:12] کہہ دو (اے محمد) ان لوگوں سے جنہوں نے کفر کیا کہ وہ وقت دُور نہیں جب تم مغلوب ہوجاؤگے اور ہانکے جاؤ گے طرف جہنّم کے۔ اور وہ بہت ہی بُرا ٹھکانا ہے
    [قران آسان تحریک 3:13] بے شک تھی تمہارے لیے بڑی نشانی ان دو گروہوں میں جو ایک دوسرے سے نبروآزما ہوئے۔ ایک گروہ جنگ کر رہا تھا اللہ کی راہ میں اور دوسرا گروہ کافر تھا دیکھ رہے تھے وہ ان کو دوگنا اپنے سے کھلی آنکھوں۔ اور اللہ قوّت بہم پہنچاتا ہے اپنی نصرت سے جس کو چاہے۔ بے شک اس میں ایک بڑا سبق ہے دیدۂ بینا رکھنے والوں کے لیے۔
    [قران آسان تحریک 3:14] خوش نما بنادی گئی ہے لوگوں کے لیے محبت ان رغبتوں کی جو انہیں ہیں عورتوں سے اور اولاد سے، بڑے بڑے ڈھیروں سے سونے اور چاندی کے، منتخب گھوڑوں سے، مال مویشی سے اور کھیت کھلیان سے۔ (لیکن) یہ سب ساز و سامان ہے دنیاوی زندگی کا اور اللہ ہی کے پاس ہے بہترین ٹھکانا
    [قران آسان تحریک 3:15] کہو کیا میں بتاؤں تم کو وہ چیز جو زیادہ بہتر ہے تمہاری ان چیزوں سے۔ ان لوگوں کے لیے جنہوں نے تقویٰ اختیار کیا ان کے رب کے پاس جنّتیں ہیں ایسی کہ بہہ رہی ہیں ان کے نیچے نہریں، رہیں گے وہ ہمیشہ ان میں اور بیویاں ہیں پاکیزہ اور خوشنوی اللہ کی۔ اور اللہ ہر وقت دیکھ رہا ہے اپنے بندوں کو۔
    [قران آسان تحریک 3:16] یہ وہ لوگ ہیں جو کہتے ہیں اے ہمارے مالک! بے شک ایمان لائے ہم سو بخش دے تو ہمارے گناہ اور بچالے ہمیں دوزخ کے عذاب سے
    [قران آسان تحریک 3:17] (یہی لوگ ہیں) ثابت قدم رہنے والے، قول و فعل کے سچّے، فرمانبردار، (اللہ کی راہ میں) خرچ کرنے والے اور مغفرت طلب کرنے والے رات کی آخری گھڑیوں میں
    [قران آسان تحریک 3:18] گواہی دی خود اللہ نے اس بات کی کہ نہیں ہے کوئی معبود سوائے اس کے ۔ اور (گواہی دی) فرشتوں نے اور علم والوں نے بھی وہی قائم رکھنے والا ہے (نظامِ کائنات کو) عدل کے ساتھ۔ نہیں ہے کوئی معبود سوائے اس کے، وہ غالب اور بڑی حکمت والا ہے۔
    [قران آسان تحریک 3:19] بلاشبہ دین اللہ کے نزدیک صرف اسلام ہے۔ اور نہیں اختلاف کیا (اس دین سے) ان لوگوں نے جنہیں دی گئی کتاب مگر اس کے بعد کہ آچکا تھا ان کے پاس حقیقی علم (محض) آپس کی ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے۔ اور جو کوئی انکار کرے گا احکامِ الٰہی کا، تو بے شک اللہ جلد چکانے والا ہے حساب۔

  4. #16
    ~*SEEP*~'s Avatar
    ~*SEEP*~ is offline Senior Member+
    Last Online
    7th March 2016 @ 07:32 PM
    Join Date
    13 Nov 2006
    Location
    Khawaboon Main ...
    Posts
    13,136
    Threads
    745
    Credits
    -20
    Thanked
    410

    Post

    [قران آسان تحریک 3:20] پھر اگر وہ حجت بازی کریں تم سے تو کہہ دو کہ جھکا دیا میں نے تو اپنا سر اللہ کے آگے اور ان لوگوں نے بھی جنہوں نے میری پیروی کی۔ اور پوچھو ان لوگوں سے جنہیں کتاب دی گئی اور امیوں سے بھی کہ کیا تم بھی اسلام لاتے ہو؟ سو اگر وہ اسلام قبول کرلیں تو وہ ہدایت پاگئے اور اگر انہوں نے منہ موڑا تو تم پر صرف اتنی ذمّہ داری ہے کہ پیغام پہنچادو۔ اور اللہ نظر رکھے ہوئے ہے اپنے بنددوں کے اعمال پر۔
    [قران آسان تحریک 3:21] بے شک وہ لوگ جو انکار کرتے ہیں احکامِ الٰہی کا اور قتل کرتے ہیں نبیوں کو ناحق اور قتل کرتے ہیں ان کو جو حکم دیتے ہیں عدل و انصاف کا لوگوں میں سے سو خوشخبری دے دو انہیں دردناک عذاب کی۔
    [قران آسان تحریک 3:22] یہی ہیں وہ لوگ کہ برباد ہوگئے اعمال ان کے دُنیا میں بھی اور آخرت میں بھی اور نہیں ہے ان کا کوئی مددگار۔
    [قران آسان تحریک 3:23] کیا نہیں دیکھا تم نے ان لوگوں کو جنہیں دیا گیا تھا کچھ حصّہ کتاب میں سے، بلایا جاتا ہے انہیں کتاب اللہ کی طرف تاکہ فیصلہ کرے یہ ان کے درمیان تو پہلو تہی کرتا ہے ایک گروہ ان میں سے اور (اس فیصلہ سے) منہ پھیرجاتا ہے؟
    [قران آسان تحریک 3:24] یہ (روش) اس وجہ سے ہے کہ وہ کہتے ہیں: ہرگز نہیں چھوئے گی ہمیں دوزخ کی آگ مگر چند دن گنتی کے اور فریب میں مبتلا کر رکھا ہے ان کو ان کے دین کے بارے میں ان باتوں نے جو وہ از خود گھڑتے رہتے ہیں۔
    [قران آسان تحریک 3:25] پھر کیا کیفیّت ہوگی جب جمع کریں گے ہم ان کو اس دن کوئی شک نہیں جس کے آنے میں اور پُورا پُورا دیا جائے گا بدلہ ہر شخص کو اس کے عملوں کا اور کسی کی ذرا بھی حق تلفی نہ کی جائے گی۔
    [قران آسان تحریک 3:26] کہہ دو! اے اللہ، مالک بادشاہی کے دیتا ہے تو حکومت جسے چاہے اور چھین لیتا ہے حکومت جس سے چاہے اور عزّت دیتا ہے تُو جسے چاہے اور ذلّت دیتا ہے جسے چاہے۔ تیرے ہی ہاتھ میں ہے خیر۔ بیشک تو ہر چیز پر پُوری قدرت رکھتا ہے۔
    [قران آسان تحریک 3:27] داخل کرتا ہے تو رات کو دن میں اور داخل کرتا ہے دن کو رات میں اور نکالتا ہے جاندار کو بے جان سے اور نکالتا ہے بے جان کو جاندار سے اور رزق دیتا ہے تو جسے چاہے بے حساب۔
    [قران آسان تحریک 3:28] نہ بنائیں مؤمن، کافروں کو اپنا دوست مؤمنوں کو چھوڑ کر اورجو کرےگا ایسا تو نہیں ہے اس کا اللہ سے کوئی تعلّق الّایہ کہ تم بچنا چاہو ان (کے شر) سے کسی قسم کا بچنا اور ڈراتا ہے تم کو اللہ اپنی ذات سے۔ اور اللہ ہی کی طرف ہے سب کو لوٹ کرجانا۔
    [قران آسان تحریک 3:29] کہہ دو! خواہ تم چھپاؤ اسے جو تمہارے سینوں میں ہے یا ظاہر کرو، جانتا ہے اسے اللہ اور وہ تو جانتا ہے ہر اس چیز کو جو آسمانوں میں ہے اور اس کو بھی جو زمین میں ہے اور اللہ ہر چیز پر پُوری قدرت رکھتا ہے۔
    [قران آسان تحریک 3:30] وہ دن جب موجود پائے گا ہر شخص وہ جو کی ہوگی اس نے کوئی نیکی اپنے سامنے حاضر اور وہ بھی جو کی ہوگی اس نے کوئی بدی، آرزو کرے گا کہ اے کاش! اس کے اور اس کی بدی کے درمیان فاصلہ ہوتا بہت دُور کا اور ڈراتا ہے تم کو اللہ اپنی ذات سے۔ اور اللہ نہایت شفیق ہے اپنے بندوں پر۔
    [قران آسان تحریک 3:31] کہہ دو! اگر تم محبّت رکھتے ہو اللہ سے تو اتباع کرو میرا، محبّت کرے گا تم سے اللہ اور معاف کردے گا تمہارے گناہ۔ اور اللہ تو ہے ہی بڑٓ معاف کرنے والا، نہایت رحم کرنے والا۔
    [قران آسان تحریک 3:32] کہہ دو! اطاعت کرو اللہ کی اور رُسول کی پھر اگر وہ منہ موڑیں (تو وہ کافر ہیں) اور بے شک اللہ نہیں پسند کرتا کافروں کو۔
    [قران آسان تحریک 3:33] بے شک اللہ نے منتخب فرمایا آد م کو اور نوح کو اور آلِ ابراہیم کو اور آلِ عمران کو اہلِ عالم (کی رہنمائی) کے لیے
    [قران آسان تحریک 3:34] یہ اولاد تھے ایک دوسرے کی اور اللہ ہر بات سُننے والا، سب کچھ جاننے والا ہے۔
    [قران آسان تحریک 3:35] (وہ اس وقت بھی سن رہا تھا) جب کہا تھا عمران کی عورت نے اے میرے رب! بے شک میں نے نذرمانی ہے تیرے حضور کہ جو کچھ میرے پیٹ میں ہے، وہ (تیرے نام پر) آزاد ہوگا سو قبول فرما مجھ سے، بے شک تو ہے ہر بات کا سُننے والا، سب کچھ جاننے والا۔
    [قران آسان تحریک 3:36] پھر جب پیدا ہوئی اس کے ہاں وہ بچی تو بولی! اے میرے رب! میرے ہاں تو پیدا ہوئی ہے لڑکی جبکہ اللہ ہی خوب جانتا ہے کہ اس نے (درحقیقت) کیا جنا ہے۔ اور نہیں ہے کوئی لڑکا اس لڑکی جیسا اور میں نے نام رکھا اس کا مریم اور میں پناہ میں دیتی ہوں اسے تیری اور اس کی اولاد کو بھی شیطان مردُود سے (بچانے کے لیے)۔
    [قران آسان تحریک 3:37] پس قبول فرمالیا اس لڑکی کو اس کے رب نے احسن طریقے سے اور پروان چڑھایا اسے بہترین انداز سے اور سرپرست بنادیا اس کا ذکریا کو، جب بھی جاتے اس کے پاس ذکریا محراب میں، موجود پاتے اس کے پاس کھانے پینے کا سامان کہتے اے مریم! کہاں سے آیا ہے تیرے پاس یہ۔؟ وہ جواب دیتی یہ اللہ کے ہاں سے ہے۔ بے شک اللہ رزق دیتا ہے جسے چاہے بے حساب۔
    [قران آسان تحریک 3:38] اس موقعہ پر دُعا کی ذکریا نے اپنے رب سے، کہا اے میرے مالک! عطا کر مجھے اپنی قدرت خاص سے اولادِ پاکیزہ ہے شک تو ہے ہر ایک کی دُعا سُننے والا۔
    [قران آسان تحریک 3:39] پس آواز دی اسے فرشتوں نے جبکہ وہ کھڑا نماز پڑھ رہا تھا محراب میں کہ بے شک اللہ بشارت دیتا ہے تم کو ییحیٰی کی جو تصدیق کرنے والا ہوگا کلمہ من اللہ (عیسٰی) کی اور وہ سردار، پارسا، نبی اور صالحین میں سے ہوگا۔
    [قران آسان تحریک 3:40] زکریا نے کہا اے میرے مالک! کیونکر ہوگا میرے ہاں لڑکا جبکہ میں ہوچکا ہوں بُوڑھا اور بیوی میری بانجھ ہے، جواب دیا اسی طرح اللہ کرتا ہے جو چاہے۔
    [قران آسان تحریک 3:41] عرض کیا اے میرے رب! مقرر کردے میرے لیے کوئی نشانی ،کہا نشانی تمہاری یہ ہے کہ نہ بات کروگے تم لوگوں سے تین دن مگر اشارے سے، اور یاد کرتے رہنا اپنے رب کو بہت زیادہ اور تسبیح کرتے رہنا (اس کی) شام اور صبح۔
    [قران آسان تحریک 3:42] اور جب کہا فرشتوں نے اے مریم! بے شک اللہ نے منتخب کرلیا ہے تم کو اور پاک کردیا ہے تمہیں اور برگزیدہ بنادیا ہے تم کو تمام دُنیا کی عورتوں سے۔
    [قران آسان تحریک 3:43] اے مریم! تابع فرمان بن کر دست بستہ کھڑی رہو اپنے رب کے حضور اور سجدہ کرو اور جُھکا کرو جُھکنے والوں کے ساتھ۔
    [قران آسان تحریک 3:44] یہ (باتیں) غیب کی خبروں میں سے ہیں جو ہم وحی کر رہے ہیں تمہاری طرف حالانکہ نہ تھے تم اُن کے پاس جب وہ ڈال رہے تھے اپنے قلم (قرعہ اندازی کے لیے) کہ کون ان میں سے سرپرست بنے مریم کا، اور نہ تھے تم ان کے پاس جب وہ آپس میں جھگڑ رہے تھے۔
    [قران آسان تحریک 3:45] اس وقت کہا تھا فرشتوں نے اے مریم! بے شک اللہ بشارت دیتا ہے تم کو کلمۃ من اللہ کی، جس کا نام مسیح، عیسیٰ بن مریم ہوگا، ذی و جاہت دُنیا اور آخرت میں اور اللہ کے مقرب بندوں میں سے ہوگا۔
    [قران آسان تحریک 3:46] اور باتیں کرے گا لوگوں سے گہوارے میں بھی اور ادھیڑ عمر میں بھی اور صالحین میں سے ہوگا۔
    [قران آسان تحریک 3:47] مریم نے کہا (ہائے) میرے رب! کہاں سے ہوگامیرے ہاں بچّہ جبکہ نہیں چھُوا ہے مجھے کسی مرد نے۔ جواب دیا، اسی طرح اللہ پیدا کرتا ہے جو چاہے۔ جب فیصلہ کرلیتا ہے وہ کسی امر کا تو بس حکم دیتا ہے اسے کہ ہو جا اور وہ ہوجاتا ہے۔
    [قران آسان تحریک 3:48] اور تعلیم دے گا اللہ اس کو کتاب و حکمت اور تورات اور انجیل کی۔
    [قران آسان تحریک 3:49] اور رسول بنا کر بھیجے گا نبی اسرائیل کی طرف (پھر جب وہ مبعوث ہوا تو اس نے کہا) بیشک میں لایا ہوں تمہارے پاس نشانی تمہارے رب کی طرف سے، بے شک میں بناتا ہوں تمہارے سامنے مٹی سے مجسمہ پرندے کی مانند پھر پھونکتا ہوں اس کے اندر سو بن جاتا ہے وہ پرندہ اللہ کے حُکم سے اور تندرست کرتا ہوں مادرزاداندھے اور کوڑھی کو زندہ کرتا ہوں مُردوں کو اللہ کے حُکم سے اور بتاسکتا ہوں تم کو جو تم کھاتے ہو اور جو تم ذخیرہ کرتے ہو، اپنے گھروں میں۔ بے شک اس میں بہت بڑی نشانی ہے تمہارے لیے اگر ہو تم ایمان لانے والے۔
    [قران آسان تحریک 3:50] اور تصدیق کرنے والا بن کر آیا ہوں اس کی جو مجھ سے پہلے موجود ہے تورات میں سے اور تاکہ حلال کروں تمہارے لیے بعض وہ چیزیں جو حرام کردی گئی تھیں تم پر اور آیا ہوں میں تمہارے پاس نشانی لے کر تمہارے رب کی طرف سے لہٰذا ڈرو اللہ سے اور میری اطاعت کرو۔

  5. #17
    ~*SEEP*~'s Avatar
    ~*SEEP*~ is offline Senior Member+
    Last Online
    7th March 2016 @ 07:32 PM
    Join Date
    13 Nov 2006
    Location
    Khawaboon Main ...
    Posts
    13,136
    Threads
    745
    Credits
    -20
    Thanked
    410

    Post

    [قران آسان تحریک 3:51] بے شک اللہ ہی رب ہے میرا اور رب ہے تمہارا سو اسی کی عبادت کرو تم۔ یہی ہے راستہ سیدھا
    [قران آسان تحریک 3:52] پھر جب محسوس کیا عیسیٰ نے بنی اسرائیل کی طرف سے کفر و انکار تو کہا کون ہے میرا مدد گار۔ اللہ کی راہ میں؟ کہا حواریوں نے ہم ہیں اللہ کے مدد گار، ایمان لائے ہم اللہ پر اور تم گواہ رہو کہ ہم مسلم ہیں۔
    [قران آسان تحریک 3:53] اے ہمارے مالک! ایمان لائے ہم اس ہدایت پر جو تونے اُتاری اور پیروی کی ہم نے رسول کی لہٰذا لکھ لے تو ہم کو (حق کی) گواہی دینے والوں میں۔
    [قران آسان تحریک 3:54] اور چلے (بنی اسرائیل عیسیٰ کے خلاف) چالیں اور چلا اپنی چال اللہ۔ اور اللہ سب سے بہتر چال چلنے والا ہے۔
    [قران آسان تحریک 3:55] جب کہا اللہ نے اے عیسیٰ بے شک میں واپس لے لُوں گا تمہیں اور اٹھالوں گا تم کو اپنی طرف اور پاک کردُوں گا تم کو ان لوگوں کے (گندے ماحول) سے جو کافر ہیں اور کروں گا ان لوگوں کو جنہوں نے اتباع کیا تمہارا، غالب ان لوگوں پر جنہوں نے انکار کیا، قیامت کے دن تک۔ پھر میری طرف لوٹ کر آنا ہے تمہیں پس فیصلہ کروں گا میں تمہارے درمیان ان باتوں کا جن میں تم باہم اختلاف کرتے تھے۔
    [قران آسان تحریک 3:56] پس رہے وہ لوگ جنہوں نے کفرکیا سو عذاب دُوں گا انہیں سخت ترین عذاب دُنیا میں بھی اور آخرت میں بھی اور نہ ہوگا ان کا کوئی مدد گار۔
    [قران آسان تحریک 3:57] اور رہے وہ لوگ جو ایمان لائے اور کیے انہوں نے عمل نیک سو پُورے پُورے دے گا اللہ انہیں اجر ان کے اور اللہ نہیں پسند کرتا ظالموں کو۔
    [قران آسان تحریک 3:58] یہ جو ہم پڑھ کر سُنا رہے ہیں تم کو (اے محمد) آیات ہیں (کتاب الہٰی کی) اور تذکرہ ہے حکمت والا۔
    [قران آسان تحریک 3:59] بے شک عیسیٰ کی مثال اللہ کے ہاں مانند ہے آد م کی مثال کے۔ پیدا کیا اسے اللہ نے مٹی سے پھر حکم دیا اسے کہ ہوجا، سو وہ ہوگیا۔
    [قران آسان تحریک 3:60] یہی بات حق ہے، تیرے رب کی طرف سے پس نہ ہونا تم شک کرنے والوں میں سے۔
    [قران آسان تحریک 3:61] پھر جو کوئی حجت بازی کرتے تم سے اس معاملہ میں اس کے بعد بھی کہ آچکا ہے تمہارے پاس صحیح علم تو تم ان سے کہو کہ آؤ! بلالیتے ہیں ہم اپنی اولاد کو اور (بلالو) تم اپنی اولاد کو اور ہم اپنی عورتوں کو اور تم اپنی عورتوں کو اور ہم خود (بھی آتے ہیں) اور تم بھی (آجاؤ) پھر ہم مباہلہ کریں اور بھیجیں لعنت اللہ کی جھوٹوں پر۔
    [قران آسان تحریک 3:62] بے شک یہی ہے بیان سچا، اور نہیں ہے کوئی معبود سوائے اللہ کے۔ اور بلاشُبہ اللہ ہی ہے غالب اور بڑی حکمت والا۔
    [قران آسان تحریک 3:63] پھر اگر منہ موڑ جائیں یہ لوگ تو بے شک اللہ خُوب جانتا ہے فساد کرنے والوں کو۔
    [قران آسان تحریک 3:64] کہہ دو! اے اہلِ کتاب! آؤ ایک ایسی بات کی طرف جو یکساں ہے ہمارے ہاں اور تمہارے ہاں، یہ کہ نہ عبادت کریں ہم مگر اللہ کی اور نہ شرک کریں اس کے ساتھ ذرا بھی اور نہ بنائے ہم میں سے کوئی کسی کو رب، اللہ کے سوا۔ پھر اگر منہ موڑیں وہ (اس دعوت سے) تو (اے مسلمانو!) کہہ دو: گواہ رہو۔ کہ ہم تو (صرف اللہ ہی کے) عبادت گزار اور اطاعت شعار ہیں۔
    [قران آسان تحریک 3:65] اے اہلِ کتاب! کیوں حجت بازی کرتے ہو تم ابراہیم کے بارے میں۔ جبکہ نہیں نازل ہوئی تورات اور انجیل مگر ابراہیم کے بعد۔ کیا تم (اتنی بات بھی) نہیں سمجھتے؟
    [قران آسان تحریک 3:66] تم وہ ہو جو جھگڑتے رہتے ہو (ہم سے) ان باتوں کے بارے میں جن کا تمہیں کچھ علم تھا لیکن کیوں جھگڑتے ہو تم ان باتوں میں کہ نہیں ہے تمہیں ان کے بارے میں کچھ علم۔ جبکہ اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔
    [قران آسان تحریک 3:67] نہ تھا ابراہیم یہودی اور نہ نصرانی بلکہ تھا وہ سب سے لاتعلّق اللہ کا فرمانبردار۔ اور نہ تھا وہ مشرکوں میں سے۔
    [قران آسان تحریک 3:68] بے شک لوگوں میں سب سے زیادہ قریب ابراہیم کے وہ لوگ ہیں جنہوں نے پیروی کی ان کی۔ نیز یہ نبی اور وہ لوگ جو ایمان لائے (اس نبی پر)۔ اور اللہ ساتھی ہے ایمان والوں کا۔
    [قران آسان تحریک 3:69] دل سے چاہتا ہے ایک گروہ اہلِ کتاب میں سے کہ کاش! گمراہ کرسکے تمہیں۔ حالانکہ نہیں گمراہ کرتے یہ مگر اپنے آپ کو، لیکن انہیں اس کا شعور نہیں۔
    [قران آسان تحریک 3:70] اے اہلِ کتاب! کیوں انکار کرتے ہو تم اللہ کی آیات کا جبکہ تم خو گواہ ہو (کہ وہ حق ہیں)؟
    [قران آسان تحریک 3:71] اے اہلِ کتاب! کیوں گڈ مڈ کرتے ہو تم حق کو باطل کے ساتھ اور (کیوں) چھپاتے ہو حق کو جبکہ تم جانتے ہو (کہ حق کیا ہے)؟۔
    [قران آسان تحریک 3:72] اور کہتا ہے ایک گروہ اہلِ کتاب کا (اپنے لوگوں سے کہ) ایمان لے آؤ اس پر جو نازل کیا گیا ہے ان لوگوں پر جو ایمان لائے ہیں (محمد پر) صبح کے وقت اور انکار کردو شام کو، ممکن ہے کہ وہ پھر جائیں (اپنے دین سے)
    [قران آسان تحریک 3:73] اور مت بات مانو مگر اس شخص کی جو کرتا ہو پیروی تمہارے دین کی۔ کہہ دو! بے شک حقیقی ہدایت تو اللہ کی ہدایت ہے (اور یہ اسی کی دین ہے) کہ دیا جائے کسی کو ویسا ہی جو (کبھی) تم کو دیا گیا تھا یا یہ کہ ان کو (تمہارے خلاف) قوی حجت مل جائے تمہارے رب کے حضور سے۔ کہو! فضل تو اللہ کے ہاتھ میں ہے، دیتا ہے وہ اپنا فضل جسے چاہے اور اللہ وسعتوں کا مالک، سب کچھ جاننے والا ہے،
    [قران آسان تحریک 3:74] وہ مختص کرلیتا ہے اپنی رحمت کے لیے جسے چاہتا ہے۔ اور اللہ مالک ہے فضلِ عظیم کا۔
    [قران آسان تحریک 3:75] اور اہلِ کتاب میں سے کوئی ایسا بھی ہے کہ اگر امانت رکھو تم اس کے پاس ایک خزانہ تو ادا کردے وہ تم کو اور ان میں سے کوئی ایسا بھی ہے کہ اگر امانت رکھو تم اس کے پاس ایک دینار بھی تو نہ واپس دے تم کو الّایہ کہ رہو تم اس کے سر پر سوار۔ یہ (بدمعاملگی) اس وجہ سے ہے کہ وہ کہتے ہیں کہ نہیں ہے ہم پر امیّیوں کے سلسلہ میں کوئی مواخذہ اور کہتے ہیں وہ اللہ کے بارے میں جھوٹی بات جانتے بوجھتے۔
    [قران آسان تحریک 3:76] ہاں! جس نے پُورا کیا اپنا عہد اور اللہ سے ڈرا تو بے شک اللہ محبوب رکھتا ہے تقویٰ اختیار کرنے والوں کو
    [قران آسان تحریک 3:77] بلاشبہ وہ لوگ جو بیچتے ہیں اللہ سے کیے ہوئے عہد اور اپنی قسموں کو حقیر قیمت پر یہی لوگ ہیں کہ نہیں ہے کوئی حصّہ ان کے لیے آخرت میں اور نہ بات کرے گا ان سے اللہ اور نہ دیکھے گا ان کی طرف قیامت کے دن اور نہ پاک کرے گا ان کو، اور ان کے لیے عذاب ہے درد ناک۔
    [قران آسان تحریک 3:78] اور بلاشُبہ ان میں تو ایک گروہ (ایسا بھی ہے) جو مروڑ کر اپنی زبانوں کو پڑھتا ہے کتاب، تاکہ گمان کرو تم کہ یہ کتابُ اللہ میں سے ہے حالانکہ نہیں ہوتا وہ کتابُ اللہ میں سے، اور کہتے ہیں وہ کہ یہ اللہ کے پاس سے (آیا) ہے حالانکہ نہیں ہے وہ اللہ کی طرف سے اور بولتے ہیں وہ اللہ کے بارے میں جھوٹ جانتے بوجھتے۔
    [قران آسان تحریک 3:79] نہیں زیب دیتا کسی انسان کو، جسے دی ہو اللہ نے کتاب و حکمت اور نبوّت، پھر وہ کہے لوگوں سے کہ بن جاؤ تم میرے بندے اللہ کو چھوڑ کر بلکہ (وہ تو یہی کہے گا) کہ بن جاؤ تم اللہ والے کیونکہ تم تعلیم دیتے ہو کتابِ الہٰی کی اور اس بنا پر بھی کہ تم پڑھتے ہو خود بھی (اللہ کی کتاب)۔
    [قران آسان تحریک 3:80] اور نہ حکم دے گا وہ تم کو کہ بنالو تم فرشتوں کو اور نبیوں کو اپنا رب۔ کیا وہ حکم دے گا تم کو کفر کا بعد اس کے کہ تم مسلمان ہوچکے ہو۔
    [قران آسان تحریک 3:81] اور (یاد کرو) جب لیا تھا اللہ نے عہد، نبیوں سے کہ یہ جو عطا کی ہے میں نے تم کو کتاب و حکمت (اس احسان کا تقاضایہ ہے کہ) پھر جب آئے تمہارے پاس ایک عظیم رسول تصدیق کرتا ہوا اس کتاب کی جو تمہارے پاس ہے تو تم ضرور اور بہر حال ایمان لاؤ گے اس پر اور مدد کرو گے اس کی۔ ارشاد ہوا! کیا اقرار کرتے ہو تم اور کرتے ہو ان شرائط پر مجھ سے عہد؟ انہوں نے کہا ہم نے اقرار کیا۔ ارشاد ہوا! سو گواہ رہو تم اور میں بھی تمہارے ساتھ گواہ ہوں۔
    [قران آسان تحریک 3:82] پس جو پھرے گا اس کے بعد (اس عہد سے) تو ایسے ہی لوگ نافرمان ہیں۔
    [قران آسان تحریک 3:83] تو پھر کیا یہ اللہ کے دین کے سوا (کوئی اور دین) چاہتے ہیں حالانکہ اللہ ہی کے مطیع ہیں جو ہیں آسمانوں میں اور زمین میں چارونا چار اور اسی کی طرف لوٹائے جائیں گے سب
    [قران آسان تحریک 3:84] کہو: ایمان لائے ہم اللہ پر اور اس پر جو نازل کیا گیا ہم پر اور جو نازل کیا گیا ابراہیم و اسماعیل پر اور اسحاق و یعقوب پر اور اس کی اولاد پر اور (اس پر بھی) جو دیا گیا موسی کو، عیسیٰ کو اور سب نبیوں کو ان کے رب کی طرف سے، نہیں فرق کرتے ہم ان میں ایک (اور دوسرے) کے درمیان (نبی ہونے کے اعتبار سے) اور ہم اسی کے تابع فرمان ہیں۔
    [قران آسان تحریک 3:85] اور جو اختیار کرنا چاہے اسلام کے علاوہ کوئی اور دین تو ہرگز قبول نہ کیا جائے گا یہ اس سے، اور وہ (ہوگا) آخرت میں خسارہ پانے والوں میں سے۔


  6. #18
    ~*SEEP*~'s Avatar
    ~*SEEP*~ is offline Senior Member+
    Last Online
    7th March 2016 @ 07:32 PM
    Join Date
    13 Nov 2006
    Location
    Khawaboon Main ...
    Posts
    13,136
    Threads
    745
    Credits
    -20
    Thanked
    410

    Post

    [قران آسان تحریک 3:86] بھلا کیسے ہدایت دے اللہ ایسے لوگوں کو جنہوں نے کفر اختیار کیا بعد ایمان لانے کے جبکہ گواہی دے چُکے ہیں وہ کہ بےشک یہ رسول سچّا ہے اور آچکی ہیں ان کے پاس کُھلی کھلی نشانیاں۔ اور اللہ نہیں ہدایت دیتا ان لوگوں کو جو خود پر ظلم کرتے ہیں۔
    [قران آسان تحریک 3:87] ان لوگوں کی سزا یہ ہے کہ ہے ان پر لعنت اللہ کی، فرشتوں کی اور سب لوگوں کی۔
    [قران آسان تحریک 3:88] ہمیشہ رہیں گے یہ اس لعنت میں۔ نہ کمی کی جائے گی ان کے عذاب میں اور نہ ہی ان کو مہلت ملے گی۔
    [قران آسان تحریک 3:89] مگر وہ جنہوں نے توبہ کرلی اس کے بعد اور صلاح کرلی اپنی تو بے شک اللہ بڑا معاف فرمانے والا اور ہر حالت میں رحم کرنے والا ہے۔
    [قران آسان تحریک 3:90] بیشک وہ لوگ جنہوں نے کفر اختیار کیا بعد ایمان لانے کے پھر بڑھتے چلے گئے کفر میں ہرگز نہیں قبول ہوگی توبہ ان کی اور یہی لوگ ہیں حقیقی گمراہ۔
    [قران آسان تحریک 3:91] بیشک وہ لوگ جنہوں نے کفر اختیار کیا اور مرے بھی بحالتِ کفر، تو ہرگز نہیں قبول کیا جائے گا ان میں کسی سے زمین بھر سونا، اگرچہ وہ دے بطور فدیہ اسے۔ یہی لوگ ہیں کہ ہے ان کے لیے دردناک عذاب اور نہ ہوگا ان کے لیے کوئی مدد گار۔
    [قران آسان تحریک 3:92] ہرگز نہیں پہنچ سکتے تم نیکی کو جب تک کہ نہ خرچ کرو (اللہ کی راہ میں) اس میں سے جو تم محبوب رکھتے ہو اور جو بھی خرچ کرتے ہو تم کوئی چیز، تو بے شک اللہ اس سے باخبر ہے۔
    [قران آسان تحریک 3:93] ہر قسم کا کھانا تھا حلال بنی اسرائیل کے لیے مگر وہ جو حرام کرلیا تھا اسرائیل نے خود اپنے اوپر قبل اس کے کہ نازل کی گئی تورات، کہو کہ لاؤ تورات اور اسے پڑھو، اگر ہو تم سچّے۔
    [قران آسان تحریک 3:94] پھر جو کوئی خود گھڑ کر منسوب کرے گا اللہ کی طرف جُھوٹی بات اس کے بعد بھی تو ایسے ہی لوگ ظالم ہیں۔
    [قران آسان تحریک 3:95] کہہ دو سچ فرمایا اللہ نے پس پیروی کرو دینِ ابراہیم کی جو سب سے کٹ کر اللہ کا ہو رہا اور نہ تھا وہ مشرکوں میں سے۔
    [قران آسان تحریک 3:96] بے شک پہلا گھر جو بنایا گیا (عبادت گاہ) لوگوں کے لیے یقیناً وہی ہے جو مکّہ میں ہے، برکت والا اور مرکزِ ہدایت تمام جہاں والوں کے لیے۔
    [قران آسان تحریک 3:97] اس میں ایسی نشانیاں ہیں جو (اپنی صداقت کی) خود گواہ ہیں، مقامِ ابراہیم ہے اور (یہ بات کہ) جو داخل ہوا اس میں مِل گیا اسے امن اور اللہ کا حق ہے لوگوں پر کہ حج کرے اس کے گھر کا ہر وہ شخص جو استطاعت رکھتا ہو اس تک پہنچنے کی اور اگر کوئی انکار کرے تو بے شک اللہ بے نیاز ہے سب جہاں والوں سے۔
    [قران آسان تحریک 3:98] کہو! اے اہلِ کتاب کیوں انکار کرتے ہو تم ماننے سے اللہ کی آیات کو جبکہ اللہ دیکھ رہا ہے ان کرتوتوں کو جو تم کر رہے ہو؟۔
    [قران آسان تحریک 3:99] کہو! اے اہِل کتاب آخر کیوں روکتے ہو تم اللہ کی راہ سے ہر اس شخص کو جو ایمان لاتا ہے؟ چاہتے ہو تم (کہ چلے وہ) راہ ٹیڑھی حالانکہ تم خود گواہ ہو (کہ سیدھی راہ یہی ہے) اور نہیں ہے اللہ غافل ان حرکتوں سے جو تم کرتے ہو۔
    [قران آسان تحریک 3:100] اے لوگو! جو ایمان لائے ہو اگر تم مانو گے کہا بعض لوگوں کا ان میں سے جنہیں دی گئی ہے کتاب تو پھیردیں گے یہ تم کو (تمہارے دین سے) (اور ہوجاؤ گے تم) بعد ایمان لانے کے پھر کافر۔
    [قران آسان تحریک 3:101] اور بھلا کیسے کفر اختیار کرسکتے ہو تم جبکہ تم تو وہ ہو کہ پڑھ کر سُنائی جاتی ہیں تمہیں اللہ کی آیات اور تمہارے درمیان موجود ہے اللہ کا رسول اور جس نے تھام لیا مضبوطی سے اللہ کا دامن تو ضرور ہدایت پاگیا وہ سیدھے راستے کی۔
    [قران آسان تحریک 3:102] اے ایمان والو! ڈرو اللہ سے جیسا کہ حق ہے اس سے ڈرنے کا اور ہرگز نہ موت آئے تم کو مگر اس حال میں کہ تم مسلم ہو۔

  7. #19
    ~*SEEP*~'s Avatar
    ~*SEEP*~ is offline Senior Member+
    Last Online
    7th March 2016 @ 07:32 PM
    Join Date
    13 Nov 2006
    Location
    Khawaboon Main ...
    Posts
    13,136
    Threads
    745
    Credits
    -20
    Thanked
    410

    Default

    [قران آسان تحریک 3:103] اور مضبوطی سے تھام لو تم اللہ کی رسّی کو سب مِل کر اور فرقہ بندی نہ کرو اور یاد کرو احسان اللہ کا جو اس نے تم پر کیا کہ تھے تم (آپس میں) دُشمن پھر الفت پیدا کردی اس نے تمہارے دلوں میں سو ہوگئے تم اللہ کے فضل و کرم سے بھائی بھائی اور تھے تم (کھڑے) کنارے پر آگ سے بھرے گڑھے کے سو بچالیا اللہ نے تم کو اس سے، اس طرح کھول کھول کر بیان کرتا ہے اللہ تمہارے لیے اپنی آیات تاکہ تم رہنمائی حاصل کرو۔
    [قران آسان تحریک 3:104] اور چاہیے کہ رہے تم میں (ہمیشہ) ایک جماعت ایسے لوگوں کی جو دعوت دیتے رہیں اچھّے کاموں کا اور منع کریں بُرے کاموں سے اور یہی لوگ ہیں درحقیقت فلاح پانے والے۔
    [قران آسان تحریک 3:105] اور نہ ہو جانا تم ان لوگوں کی طرح جو فرقوں میں بٹ گئے اور اختلاف میں مبتلا ہوگئے اس کے بعد بھی کہ آچکے تھے ان کے پاس واضح احکام اور یہی وہ لوگ ہیں جن کے لیے ہے عذابِ عظیم۔
    [قران آسان تحریک 3:106] اس دن جب روشن ہوں گے کچھ چہرے اور سیاہ ہوں کے کچھ چہرے، سو وہ لوگ کہ سیاہ ہوں گے ان کے چہرے (ن سے کہا جائے گا) اچھا! تم ہو جنہوں نے کفر کیا تھا ایمان لانے کے بعد؟ سو چکھو اب مزا عذاب کا بدلے میں اس کفر کے جو تم کرتے رہے ہو۔
    [قران آسان تحریک 3:107] رہے وہ لوگ کہ روشن ہوں گے چہرے ان کے، سو ہوں گے وہ اللہ کی رحمت میں اور وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔
    [قران آسان تحریک 3:108] یہ آیات ہیں اللہ کی جو پڑھ کر سُنارہے ہیں ہم تمہیں ٹھیک ٹھیک اور اللہ نہیں چاہتا کہ ظلم ہو اہل جہاں پر۔
    [قران آسان تحریک 3:109] اور اللہ ہی کا ہے جو کچھ ہے آسمانوں میں اور جو کچھ ہے زمین میں، اور اللہ کے حضور پیش ہوتے ہیں سب معاملات۔
    [قران آسان تحریک 3:110] تم ہو (اے مسلمانو! وہ) بہترین امّت جسے پیدا کیا گیا ہے انسانوں (کی رہنمائی) کے لیے حکم دیتے ہو تم اچھے کاموں کا اور منع کرتے ہو بُرے کاموں سے اور ایمان رکھتے ہو اللہ پر اور اگر کہیں ایمان لے آتے اہل کتاب بھی (قرآن و رسُول پر) تو ہوتا بہت بہت ان کے حق میں، ان میں سے تھوڑے ہیں جو مومن ہیں اور زیادہ ان میں سے فاسق ہیں۔
    [قران آسان تحریک 3:111] ہرگز نہ بگاڑ سکیں گے یہ تمہارا کچھ بھی سوائے ستانے کے اور اگر جنگ کریں گے تم سے تو پھیر جائیں گے پیٹھ۔ پھر ان کو مدد بھی نہ ملے گی ۔
    [قران آسان تحریک 3:112] پڑگئی مار ان پر ذلّت کی جہاں بھی پائے جائیں گے الّایہ کہ پناہ میں آجائیں اللہ کی یا پناہ میں آجائیں انسانوں میں سے کسی کی اور گھر گئے وہ غضب میں اللہ کے اور پڑگئی مار ان پر محتاجی کی یہ اس لیے ہوا کہ وہ انکار کرتے تھے اللہ کی آیات کا اور قتل کرتے تھے نبیوں کو ناحق۔ اس کا سبب یہ تھا کہ وہ نافرمان تھے اور حدسے بڑھ جاتے تھے۔
    [قران آسان تحریک 3:113] نہیں ہیں سب (اہِل کتاب) ایک جیسے اہلِ کتاب میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو قائم ہیں (راہِ راست پر) تلاوت کرتے ہیں اللہ کی آیات کی رات کی گھڑیوں میں اور وہ سر بسجود رہتے ہیں۔
    [قران آسان تحریک 3:114] ایمان رکھتے ہیں اللہ پر اور روز آخرت پر اور حُکم دیتے ہیں نیک کاموں کا اور منع کرتے ہیں بُرے کاموں سے اور سرگرم گررہتے ہیں بھلائی کے کاموں میں۔ اور یہ نیک لوگوں میں سے ہیں۔
    [قران آسان تحریک 3:115] اور جو بھی کریں گے یہ کوئی نیکی تو ہرگز نہ کی جائے گی ناقدری اس کی اور اللہ خُوب جانتا ہے ان لوگوں کو جو اس سے ڈرتے ہیں۔
    [قران آسان تحریک 3:116] بے شک وہ لوگ جنہوں نے کفر اختیار کیا ہرگز نہ بچاسکیں گے ان کو ان کے مال اور نہ ان کی اولاد اللہ (کی گرفت) سے ذرا بھی اور یہ لوگ دوزخی ہیں، یہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔
    [قران آسان تحریک 3:117] مثال اس کی جو خرچ کرتے ہیں یہ لوگ اس دُنیاوی زندگی میں اس ہواکی سی ہے جس میں ہو سخت سردی، جو چلے کھیتی پر، ایسے لوگوں کی جنہوں نے ظلم کیا ہو اپنے جانوں پر اور برباد کردے وہ اس کھیتی کو اور نہیں کیا ظلم ان پر اللہ نے بلکہ وہ تو خود اپنے اوپر ظلم کرتے ہیں۔
    [قران آسان تحریک 3:118] اے ایمان والو! مت بناؤ راز دار (کسی کو) اپنوں کے سوا، نہیں اٹھا رکھیں گے وہ کوئی کسر تمہیں نقصان پہنچانے میں، محبوب رکھتے ہیں وہ ہر اس بات کو جو مصیبت میں مُبتلا کرے تمہیں، پھوٹا پڑتا ہے بعض وعناد ان کے مونہوں سے اور جو کچھ چھپائے ہوئے ہیں ان کے سینے، وہ اس سے کہیں بڑھ کر ہے۔ بے شک کھول کھول کر بیان کردی ہیں ہم نے تمہارے لیے نشانیان اگر تم عقل رکھتے ہو۔
    [قران آسان تحریک 3:119] یہ تم ہو ایسے کہ دوست رکھتے ہو ان کو جبکہ نہیں پسند کرے وہ تمہیں اور ایمان رکھتے ہو تم سب کتابوں پر اور (ان کی حالت یہ ہے کہ) جب ملتے ہیں تم سے تو کہتے ہیں کہ ایمان لائے ہم بھی اور جب خلوت میں ملتے ہیں (باہم) تو چبانے لگتے ہیں تم پر اپنی انگلیاں مارے غصّے کے۔ کہہ دو! جل مرو تم اپنے غصّے میں، بےشک اللہ خُوب جانتا ہے اس (بغض و عناد) کو جو ہے سینوں میں۔
    [قران آسان تحریک 3:120] اگر چھوبھی جاتی ہے تم کو کوئی بھلائی تو برا لگتا ہے انہیں اور اگر پہنچتی ہے تم کو کوئی تکلیف تو وہ خوش ہوتے ہیں اس پر۔ اور اگر تم صبر سے کام لو اور تقویٰ اختیار کرو تو نہ نقصان پہنچائیں گی تم کو ان کی چالیں ذرا بھی۔ بےشک اللہ ان کرتوتوں کا جو یہ کر رہے ہیں پُوری طرح احاطہ کیے ہوئے ہے۔
    [قران آسان تحریک 3:121] اور جب صبح سویرے نکلے تھے تم اپنے گھر سے، مامور کرنے کے لیے مومنوں کو جنگی مورچوں پر۔ اور اللہ سب کچھ سُن رہا تھا، ہر بات سے باخبر تھا۔
    [قران آسان تحریک 3:122] جب قصد کیا تھا دو گروہوں نے تم میں سے بزدلی دکھانے کا حالانکہ اللہ ان کا حامی و مدد گار تھا اور محض اللہ ہی پر چاہیے کہ بھروسہ کریں مومن۔
    [قران آسان تحریک 3:123] اور بلاشُبہ مدد کرچُکا تھا تمہاری اللہ غزوۂ بدر میں حالانکہ تم (اس وقت) بہت کمزور تھے سو ڈرو اللہ سے تاکہ تم شکر ادا کرسکو (اس کے اس احسان کا)۔
    [قران آسان تحریک 3:124] جب کہہ رہے تھے تم مومنوں سے، کیا نہیں کافی ہے تمہارے لیے یہ کہ مدد دے تم کو تمہارا رب تین ہزار فرشتوں سے جو اتارے جائیں (آسمان سے)۔
    [قران آسان تحریک 3:125] ہاں کیوں نہیں اگر تم ثابت قدم رہو اور تقویٰ اختیار کرو اور آپڑے تمہارا دشمن تم پر اچانک تو مدد دے گا تم کو تمہارا رب پانچ ہزار فرشتوں سے جو خاص نشان لگائے ہوئے ہوں گے۔
    [قران آسان تحریک 3:126] اور نہیں بنایا اس کو اللہ نے مگر خوشخبری تمہارے لیے اور تاکہ مطمئن ہوجائیں دل تمہارے اس سے، اور نہیں ہے فتح و نصرت مگر اللہ کی طرف سے جو سب پر غالب، بڑی حکمت والا ہے۔
    [قران آسان تحریک 3:127] (یہ مدد اس لیے تھی) تاکہ کاٹ دے اللہ ایک حصّہ ان لوگوں کا جنہوں نے کفر کیا یا ذلیل کردے انہیں، پس لوٹ جائیں وہ ناکام و نامراد۔
    [قران آسان تحریک 3:128] نہیں ہے تمہیں اس معاملہ میں (اختیار) ذرا بھی (سارا اختیار اللہ کے پاس ہے) چاہے تو وہ توبہ قبول کرلے ان کی اور چاہے تو عذاب دے انہیں کیونکہ بلاشبہ وہ ظالم ہیںَ۔
    [قران آسان تحریک 3:129] اور اللہ ہی کا ہے جو کچھ ہے آسمانوں میں اور جو کچھ ہے زمین میں۔ بخش دے جسے چاہے اور عذاب دے جسے چاہے اور اللہ تو ہے ہی بڑا معاف کرنے والا، بہت رحم کرنے والا۔
    [قران آسان تحریک 3:130] اے لوگو جو ایمان لائے ہو! مت کھاؤ سُود دوگنا چوگنا، بڑھتا چڑھتا اور ڈرو اللہ سے تاکہ تم فلاح پاؤ۔

  8. #20
    ~*SEEP*~'s Avatar
    ~*SEEP*~ is offline Senior Member+
    Last Online
    7th March 2016 @ 07:32 PM
    Join Date
    13 Nov 2006
    Location
    Khawaboon Main ...
    Posts
    13,136
    Threads
    745
    Credits
    -20
    Thanked
    410

    Default

    [قران آسان تحریک 3:131] اور بچوں اس آگ سے جو تیار کی گئی ہے کافروں کے لیے۔
    [قران آسان تحریک 3:132] اور اطاعت کرو اللہ کی اور رسول کی تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔
    [قران آسان تحریک 3:133] اور لپکو مغفرت کی طرف اپنے رب کی اور جنّت (کی طرف) جس کی وسعت آسمانوں اور زمین جیسی ہے وہ تیّار کی گئی ہے متقیوں کے لیے۔
    [قران آسان تحریک 3:134] (متقی وہ ہیں) جو خرچ کرتے ہیں خوشحالی میں اور تنگی میں اور پی جانے والے ہیں غصّے کو اور معاف کردینے والے ہیں لوگوں کو۔ اور اللہ محبوب رکھتا ہے حسن عمل کرنے والوں کو۔
    [قران آسان تحریک 3:135] اور ان لوگوں کو جو اگر کر بیٹھیں کوئی کُھلا گناہ یا کر گزریں ظلم اپنی جانوں پر تو (فوراً) یاد آجاتا ہے ان کو اللہ پس معافی مانگتے ہیں وہ اپنے گناہوں کی اور کون ہے جو معاف کرے گناہوں کو سوائے اللہ کے اور نہیں اصرار کرتے وہ اپنے کیے پر جان بُوجھ کر۔
    [قران آسان تحریک 3:136] یہی وہ لوگ ہیں کہ ہے صلہ ان کا بخشش ان کے رب کی طرف سے اور جنتیں ایسی کہ بہتی ہیں ان کے نیچے نہریں، ہمیشہ رہیں گے وہ ان جنّتوں میں اور کیا ہی خوب ہے اجر نیک عمل کرنے والوں کا۔
    [قران آسان تحریک 3:137] بیشک گزر چُکے ہیں تم سے پہلے کئی دور سو چلو پھر و زمین میں پھر دیکھو کیا ہوا انجام جھٹلانے والوں کا۔
    [قران آسان تحریک 3:138] یہ واضح تنبیہ ہے لوگوں کے لیے اور ہدایت و نصیحت ہے متقیوں کے لیے۔
    [قران آسان تحریک 3:139] اور نہ دل شکستہ ہو اور نہ غم کرو، تم ہی غالب رہو گے بشرطیکہ تم مومن ہو۔
    [قران آسان تحریک 3:140] اگر لگا ہے تم کو زخم (احد میں) تو بے شک لگ چکا ہے ان لوگوں کو بھی زخم ایسا ہی (بدر میں) اور یہ (کامیابی اور ناکامی کے) دن باری باری گردش دیتے ہیں ہم ان کو لوگوں کے درمیان اور (تم پر یہ وقت اس لیے لایاگیا) تاکہ ظاہر کرے اللہ ان لوگوں کو جو سچّے مومن ہیں اور بنائے تم میں سے بعض کو شہید اور اللہ نہیں پسند کرتا ظالموں کو۔
    [قران آسان تحریک 3:141] اور تاکہ چھانٹ لے اللہ ان لوگوں کو جو ایمان والے ہیں اور زور توڑ دے کافروں کا۔
    [قران آسان تحریک 3:142] کیا سمجھتے ہو تم یہ کہ داخل ہوجاؤ گے تم جنّت میں (یونہی) حالانکہ ابھی تک نہیں دیکھا اللہ نے ان لوگوں کو جنہوں نے جہاد کیا ہے تم میں سے اور وہ دیکھنا چاہتا ہے ثابت قدم رہنے والوں کو۔
    [قران آسان تحریک 3:143] اور بےشک تم تمنا کیا کرتے تھے موت کی پہلے اس سے کہ دو چار ہو تم اس سے۔ لو اب وہ تمہارے سامنے ہے اور تم نے اسے کھلی آنکھوں دیکھ لیا۔
    [قران آسان تحریک 3:144] اور نہیں ہیں محمد مگر ایک رسول، بے شک ہو گزرے ہیں اس سے پہلے بھی بہت سے رسول تو کیا پھر اگر وہ وفات پاجائیں یا قتل کردیے جائیں تو پھر جاؤ گے تم الٹے پاؤں؟ اور جو پھرے گا الٹے پاؤں تو ہر گز نہیں نقصان پہنچائے گا وہ اللہ کو ذرا بھی اور ضرور جزادے گا اللہ اپنے شکر گزار بندوں کو۔
    [قران آسان تحریک 3:145] اور نہیں ہے (اختیار) کسی جان کو کہ وہ مرے بغیر اللہ کے حکم کے، لکھا ہوا ہے (موت کا) وقتِ معین اور جو کوئی چاہے بدلہ (اپنے اعمال کا) دُنیا میں، دیتے ہیں ہم اس کو دُنیا میں ہی سے اور جو چاہے بدلہ آخرت کا، دیتے ہیں ہم اس کو آخرت میں سے اور ضرور صلہ دیں گے ہم اپنے شکر گزار بندوں کو۔
    [قران آسان تحریک 3:146] اور کتنے ہی نبی (گزر چُکے ہیں) کہ جنگ کی ان کے ساتھ مل کر بہت سے اللہ والوں نے سو نہ تو پست ہمّت ہوئے وہ ان مصیبتوں کی وجہ سے جو پہنچیں انہیں اللہ کی راہ میں اور نہ کمزوری دکھائی (دُشمن کے آگے) اور نہ بے دست و پا ہو کر بیٹھے اور اللہ محبوب رکھتا ہے ثابت قدم رہنے والوں کو۔
    [قران آسان تحریک 3:147] اور نہ تھا ان کا قول (ایسے مواقع پر) مگر یہ دُعا: اے ہمارے رب! معاف فرما دے ہمارے گناہ اور بے اعتدالیاں جو ہم سے سرزد ہوئیں اپنے معاملات اور میں اور ثابت قدم رکھ ہمیں اور فتح عطا فرما ہمیں کافروں پر۔
    [قران آسان تحریک 3:148] سو عطا فرمایا ان کو اللہ نے صلہ دنیا کا بھی اور بہترین اجر آخرت کا بھی۔ اور اللہ محبوب رکھتا ہے نیک کام کرنے والوں کو۔
    [قران آسان تحریک 3:149] اے لوگو جو ایمان لائے ہو اگر تم کہامانو گے ان لوگوں کا جنہوں نے کفر کیا تو پھیرلے جائیں گے وہ تم کو الٹے پاؤں تو ہوجاؤ گے تم پھر خسارہ اٹھانے والے۔
    [قران آسان تحریک 3:150] بلکہ اللہ ہی ہے جو دوست ہے تمہارا اور وہی سب سے بہتر مدد کرنے والا ہے۔
    [قران آسان تحریک 3:151] عنقریب ہم ڈالیں گے دلوں میں ان لوگوں کے جنہوں نے کفر کیا، تمہاری ہیبت اس وجہ سے کہ شریک کیا انہوں نے اللہ کے ساتھ ان کو کہ نہیں اتاری اللہ نے اس بارے میں کوئی سند اور ٹھکانا ان کا دوزخ ہے۔ اور بہت بُرا ٹھکانا ہے ان ظالموں کا۔
    [قران آسان تحریک 3:152] اور یقیناً سچ کر دکھایا تھا تم کو اللہ نے تو اپنا وعدہ جب بے دریغ قتل کر رہے تھے تم ان کو اللہ کے حُکم سے۔ حتّٰی کہ جب ڈھیلے پڑگئے تم خود ہی اور اختلاف کیا تم نے حکم کے بارے میں اور حکم عدولی کی تم نے بعد اس کے کہ دکھادی تمہیں اللہ نے وہ چیز جو تمہیں محبوب تھی۔ تم میں سے کچھ وہ تھے جو طلب گار تھے دُنیا کے اور تم میں سے کچھ وہ تھے جو طلب گار تھے آخرت کے، تب پسپا کردیا اللہ نے تمہیں دُشمنوں کے سامنے سے تاکہ آزمائش کرے تمہاری اور حق یہ ہے کہ اللہ نے (پھر بھی) معاف کردیا تمہیں۔ اور اللہ بہت فضل والا ہے مومنوں پر۔
    [قران آسان تحریک 3:153] جب تم منہ اٹھائے بھاگے جارہے تھے اور پلٹ کر نہ دیھتے تھے کسی کی طرف اور رسول اللہ پکار رہے تھے تم کو تمہارے پیچھے سے، سو بدلہ دیا للہ نے تم کو غم پر غم کی صُورت میں تاکہ نہ ملال کرو تم اس چیز کا جو چھن گئی تم سے اور نہ اس (مصیبت) کا جو پہنچی تم کو اور اللہ پُوری طرح باخبر ہے ہر اس بات سے جو تم کرتے ہو۔
    [قران آسان تحریک 3:154] پھر نازل فرمائی الہ نے تم پر اس غم کے بعد اطمینان کی کیفیّت اونگھ (کی شکل میں) جو طاری ہوگئی ایک گروہ پر تم میں سے اور ایک گروہ تھا کہ بس فکر تھی ان کو محض اپنی ہی جانوں کی، گمان رکھتے تھے یہ اللہ کے بارے میں جُھوٹے، دَور جاہلیّت کے سے گمان، کہتے تھے کیا ہمارا بھی ہے اس معاملہ میں کچھ (عمل دخل)؟ کہو (اے پیغمبر) بے شک اختیار سارے کا سارا اللہ کا ہے۔ چُھپائے ہوئے ہیں یہ لوگ اپنے دلوں میں ایسی باتیں جو نہیں ظاہر کرتے تم پر، کہتے ہیں اگر ہوتا ہمارا بھی اختیارات میں کچھ حصّہ تو نہ مارے جاتے ہم اس جگہ۔ کہہ دو! اگر ہوتے تم اپنے گھروں میں بھی تو ضرور نکل آتے وہ لوگ کہ لکھ دیا گیا تھا جن کی قسمت میں قتل ہونا، اپنی قتل گاہوں کی طرف اور یہ اس لیے تھا کہ پرکھے اللہ اس کو جو تمہارے سینوں میں ہے اور تاکہ صاف کردے و ہ کھوٹ جو تمہارے دلوں میں ہے اور اللہ خُوب جانتا ہے دلوں کی باتوں کو۔
    [قران آسان تحریک 3:155] بے شک وہ لوگ جو پیٹھ پھیر گئے تم میں سے، جس دن باہم ٹکرائیں دوفوجیں اس کا سبب صرف یہ تھا کہ قدم ڈگمگا دیے تھے ان کے شیطان نے بوجہ بعض ان حرکتوں کے جو وہ کربیٹھے تھے۔ بہر حال معاف کردیا اللہ نے انہیں۔ بے شک اللہ بہت معاف فرمانے والا، نہایت بردبار ہے۔

  9. #21
    ~*SEEP*~'s Avatar
    ~*SEEP*~ is offline Senior Member+
    Last Online
    7th March 2016 @ 07:32 PM
    Join Date
    13 Nov 2006
    Location
    Khawaboon Main ...
    Posts
    13,136
    Threads
    745
    Credits
    -20
    Thanked
    410

    Default

    [قران آسان تحریک 3:156] اے لوگوں جو ایمان لائے ہو! نہ ہوجانا ان کی طرف جو کافر ہیں اور کہتے ہیں اپنے بھائی بندوں کے بارے میں جب وہ سفر کرتے ہیں کسی سرزمین میں یا نکلتے ہیں جنگ کے لیے کہ اگر ہوتے وہ ہمارے پاس تو نہ مرتے اور نہ قتل کیے جاتے (ایسی بات کرنے کا نتیجہ یہ ہے) کہ بنا دیا ہے اللہ نے اس کو حسرت (کا سبب) ان کے دلوں میں۔ حالانکہ اللہ ہی زندہ رکھتا ہے اور مارتا ہے۔ اور اللہ تمہارے اعمالوں پر نگران ہے۔
    [قران آسان تحریک 3:157] اور اگر قتل کیے جاؤ تم اللہ کی راہ میں یا مرجاؤ تو بخشش جو اللہ کی طرف سے ہوگی اور اس کی رحمت کہیں بہتر ہے ہر اس چیز سے جو لوگ جمع کرتے ہیں۔
    [قران آسان تحریک 3:158] اور خواہ مرو تم یا قتل کیے جاؤ بہر حال اللہ ہی کے حضور پیش کیے جاؤ گے تم۔
    [قران آسان تحریک 3:159] سو یہ کتنی بڑی رحمت ہے اللہ کی کہ ہو تم (اے محمد) نرم مزاج ان کے لیے اور اگر کہیں ہوتے تم سخت مزاج اور سنگدل تو ضرور منتشر ہوجاتے یہ تمہارے گرد و پیش سے سو تم معاف کردو ان کو اور دعائے مغفرت کرو ان کے حق میں اور مشورہ لیتے رہو ان سے دین کے کام میں پھر جب پختہ فیصلہ کرلو تم تو توکّل کرو اللہ پر (اور کر گزرو) بےشک اللہ دوست رکتھا ہے توکّل کرنے والوں کو۔
    [قران آسان تحریک 3:160] اگر مدد کرے تمہاری اللہ تو نہیں ہے کوئی غالب آنے والا تم پر اور اگر چھوڑدے وہ تم کو تو کون ہے وہ جو مدد کرے تمہاری اس کے بعد اور محض اللہ ہی پر توکل کرناچاہیے مومنوں کو۔
    [قران آسان تحریک 3:161] اور نہیں ہے کسی نبی کی یہ شان کہ وہ خیانت کرے اور جو کوئی خیانت کرے گا،حاضرہوگا اپنی خیانت کے ساتھ قیامت کے دن پھر پورا پورا گاہر جان کو بدلہ اس کا جو اس نے کمایا تھا اور ان کے ساتھ نانصافی نہ ہوگی ۔
    [قران آسان تحریک 3:162] بھلا کیاوہ شخص جو چل رہاہو اللہ کی رضاپر مانند اس شخص کے ہوسکتا ہے جو گھر گیا ہو اللہ کے غضب میں ارو ٹھکانا ہواس کا جہنم جبکہ وہ بہت ہی بُرا ٹھکاناہے۔
    [قران آسان تحریک 3:163] یہ (دو قسم کے ) لوگ ،درجے کے لحاظ سے مختلف ہیں اللہ کے نزدیک اور اللہ نگران ہے ہر اس عمل پر جو وہ کرتے ہیں ۔
    [قران آسان تحریک 3:164] یقینََا پڑااحسان کیاہے اللہ نے مومنوں پر کہ بھیجا ہے ان میں ایک رسُول اُنہی میں سے جو پڑھ کرسُناتاہے اُنہیں اللہ کی آیات اور تزکئیہ (نفس) کرتاہے ان کا اور تعلیم دیتاہے ان کو کتاب اللہ کی اور سکھاتاہے ان کو حکمت۔ اگر چہ تھے وہ اس سے پہلے یقینَا کھلی گمراہی میں ۔
    [قران آسان تحریک 3:165] کیا(ایسانہیں ہُوا) کہ جب پہنچی تم کو(کوئی) مصیبت جبکہ پہنچاچکے تھے تم اس سے دگنی مصیبت (دشمنوں کو بدر میں) تو تم نے کہا !کہاں سے آگئی یہ ؟َکہہ دو! یہ مصیبت تمہاری اپنی ہی لائی ہوئی ہے، بے شک اللہ ہربات پر پُوری طرح قادرہے ۔
    [قران آسان تحریک 3:166] اور جو نقصان پہنچا تم کو اس دن جب ٹکرائیں دوفوجیں سو (پہنچاوہ)اللہ کے اذن سے اور اس لیے بھی کہ دیکھ لے اللہ ان کو جو مومن ہیں۔
    [قران آسان تحریک 3:167] اور اس لیے کہ دیکھ لے ان لوگوں کو جو منافق ہیں اور کہا گیا تھا اُن سے کہ آؤ جنگ کرو اللہ کی راہ میں یا دفاع کرو اُنہوں نے کہا اگر ہم جانتے کہ لڑائی ہوگی تو ضرور ساتھ چلتے ہم تمہارے۔ یہ لوگ کفر سے اس دن زیادہ قریب تھے بہ نسبت ایمان کے، کہتے ہیں اپنے مُنہ سے ایسی باتیں جو نہیں ہیں ان کے دلوں میں اور اللہ خُوب جانتا ہے اس کو جو وہ چھپاتے ہیں ۔
    [قران آسان تحریک 3:168] یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے کہا اپنے بھائیوں کے بارے میں جبکہ خود بیٹھے رہے( گھروں میں) کہ اگر مانتے بات ہماری تو نہ مارے جاتے ،تم کہو!اچّھاٹال کردکھاؤتم اپنی جانوں سے موت، اگر ہو تم سّچے۔
    [قران آسان تحریک 3:169] اور ہر گزنہ سجھنا ان لوگوں کو جو قتل ہُوئے ہیں اللہ کی راہ میں کہ وہ مُردہ ہیں بلکہ وہ تو زندہ ہیں اپنے رب کے پاس رزق پارہے ہیں۔
    [قران آسان تحریک 3:170] شاداں وفرحاں ہیں اس پر جو عطا فرمایا ہے ان کو اللہ نے اپنے فضل اس اور مطمئن ہیں ان لوگوں کے بارے میں جو ابھی نہیں پہنچے اُن کے پاس اُن کے پچھلوں میں سے، اس بناپر کہ نہ کوئی خوف ہے اُن کے لیے اور نہ وہ غمگین ہوتے ہیں۔
    [قران آسان تحریک 3:171] مطمئن ہیں اللہ کے انعام پر اور اس کے فضل پر اور (اس پر) کہ اللہ نہیں ضائع کرتا اجر مومنوں کا۔
    [قران آسان تحریک 3:172] وہ (مومن) جہنوں نے لبیک کہا، پکار پر اللہ اور رسُول کی اس کے باوجود کہ کھاچُکے تھے زخم، ان لوگوں کے لیے، جنہوں نے بہتر کارکردگی دکھائی ان میں سے اور تقویٰ اختیار کیا، اجرِعظیم ہے۔
    [قران آسان تحریک 3:173] یہ وہ ہیں کہ کہا تھا ان سے لوگوں نے کہ بہت لوگ جمع ہو رہے ہیں تمہارے مقابلہ کے لیے لہٰذا ڈرو ان سے، سو زیادہ کردیا اس بات نے ان کا ایمان اور انہوں نے کہا! کافی ہے ہمارے لیے اللہ اور وہی بہترین کار ساز ہے۔
    [قران آسان تحریک 3:174] نتیجہ یہ نکلا کہ لوٹے وہ لے کر انعام اللہ کا اور فضل اس کا، نہ پہنچا اُنہیں کوئی نقصان اور چلے راہ پر رضائے الٰہی کے۔ اور اللہ مالک ہے فضلِ عظیم کا۔
    [قران آسان تحریک 3:175] یہ جو تھا دراصل شیطان تھا جو ڈرا رہا تھا تم کو اپنے ساتھیوں سے لہٰذا نہ ڈرو تم اُن سے اور ڈرو صرف مجھ سے اگر ہو تم (واقعی) مومن۔
    [قران آسان تحریک 3:176] اور نہ آزردہ خاطر کریں تم کو وہ لوگ جو بھاگ دوڑ کر رہے ہیں کفر (کی راہ) میں، بے شک وہ ہرگز نہ نقصان پہنچا سکیں گے اللہ کو ذرا بھی، اللہ کا رادہ یہ ہے کہ نہ رکھے ان کے لیے کوئی حصّہ آخرت میں اور ان کے لیے ہے عذابِ عظیم۔
    [قران آسان تحریک 3:177] بے شک وہ لوگ جنہوں نے خریدا کفر، ایمان کے بدلے میں، ہرگز نہیں بگاڑ رہے اللہ کا کچھ بھی اور ان کے لیے ہے، درد ناک عذاب۔
    [قران آسان تحریک 3:178] اور ہرگز نہ گمان کریں وہ لوگ جنہوں نے کفر اختیار کیا ہے کہ یہ جو ہم مہلت دے رہے ہیں اُن کو، یہ بہتر ہے ان کے لیے۔ یہ ہمارا ان کو مہلت دینا، محض اس لیے ہے کہ خُوب اضافہ کرلیں وہ گناہوں میں اور ان کے لیے ہے عذاب ذلیل و خوار کرنے والا۔
    [قران آسان تحریک 3:179] نہیں ہے اللہ کہ چھوڑ دے مومنوں کو اس حالت میں کہ ہو تم جس میں حتّٰی کہ الگ نہ کردے ناپاک کو پاک سے اور نہیں ہے اللہ کہ مطلع کرے تم کو غیب پر، لیکن اللہ چن لیتا ہے اپنے رسُولوں میں سے جسے چاہے (غیب کی باتیں بتانے کے لیے) لہٰذا ایمان رکھو تم اللہ پر اور اس کے رسُولوں پر، اور اگر تم ایمان پر قائم رہے اور تقویٰ اختیار کیا تو تمہارے لیے ہے اجرِ عظیم۔
    [قران آسان تحریک 3:180] اور ہرگز نہ گمان کریں وہ لوگ جو بخل کرتے ہیں اُس کے دینے میں جو عطا کیا ہے ان کو اللہ نے اپنے فضل سے کہ یہ (بخل) بہتر ہے ان کے حق میں بلکہ یہ بہت بُرا ہے ان کے لیے ضرور طوق بنا کر ڈالا جائے گا اُن کی گردنوں میں اس چیز کا جس کے دینے میں بخل کرتے تھے، قیامت کے دن۔ اور اللہ ہی کے لیے ہے، میراث آسمانوں کی اور زمین کی۔ اور اللہ ہر اس بات سے جو تم کرتے ہو پُوری طرح باخبر ہے۔


  10. #22
    ~*SEEP*~'s Avatar
    ~*SEEP*~ is offline Senior Member+
    Last Online
    7th March 2016 @ 07:32 PM
    Join Date
    13 Nov 2006
    Location
    Khawaboon Main ...
    Posts
    13,136
    Threads
    745
    Credits
    -20
    Thanked
    410

    Default

    [قران آسان تحریک 3:181] بے شک شُن لیا اللہ نے قول ان لوگوں کا جنہوں نےکہا کہ اللہ محتاج ہے اور ہم غنی ہیں۔ سو لکھے لیتے ہیں ہم، ان کا یہ کہنا اور قتل کرنا ان کا نبیوں کا ناحق (بھی درج ہے،) اور کہیں گے ہم (ان سے روزِ قیامت) کہ چکھو عذاب دہکتی آگ کا۔
    [قران آسان تحریک 3:182] یہ بدلہ ہے ان عملوں کا جو (کر کے) آگے بھیجے، تمہارے ہاتھوں نے اور یقیناً اللہ نہیں ہے ذرا بھی ظلم کرنے والا اپنے بندوں پر۔
    [قران آسان تحریک 3:183] وہ لوگ جنہوں نے کہا کہ بے شک اللہ نے حکم دیا ہے ہم کو کہ نہ ایمان لائیں ہم کسی رسُول پر جب تک کہ نہ پیش کرے وہ ہمارے سامنے ایسی قربانی کہ کھاجائے اس کو (آسمانی) آگ، کہہ دو کہ آچکے ہیں تمہارے پاس کتنے ہی رسُول مجھ سے پہلے، روشن نشانیاں لے کر اور وہ نشانی بھی جو تم نے کہی ہے، تو پھر کیوں قتل کیا تم نے ان کو، اگر ہو تم سچے۔
    [قران آسان تحریک 3:184] پھر اگر جھٹلاتے ہیں یہ تم کو (اے محمد) تو البتہ جھٹلائے جاچکے ہیں بہت سے رسُول تم سے پہلے بھی جو لائے تھے کُھلی نشانیاں اور صحیفے اور روشن کتاب۔
    [قران آسان تحریک 3:185] ہر جان کو چکھنا ہے مزا موت کا اور بس دیے جائیں گے تم کو پُورے اجر تمہارے (اعمال کے) روزِ قیامت، پس جو بچالیا گیا آگ سے اور داخل کردیا گیا جنّت میں تو بے شک کامیاب ہوگیا وہ اور نہیں ہے دُنیاوی زندگی مگر محض سامان دھوکے کا۔
    [قران آسان تحریک 3:186] البتّہ آزمائے جاؤ گے تم ضرور اپنے مالوں اور جانوں کے معاملے میں اور البتّہ سُنو گے تم ضرور ان لوگوں سے جنہیں دی گئی کتاب تم سے پہلے اور ان لوگوں سے بھی جو مشرک ہیں تکلیف دہ باتیں بہت سی اور اگر (ان حالات میں) تم نے صبر کیا اور تقویٰ اختیار کیا تو بے شک یہ بڑے حوصلے کا کام ہے۔
    [قران آسان تحریک 3:187] اور جب لیا اللہ نے عہد ان لوگوں سے جنہیں دی گئی کتاب کہ تم ضرور بیان کرتے رہو گے اس کو لوگوں کے سامنے اور نہ چھپاؤ گے اُس کو۔ تو پھینک دیا اُنہوں نے عہد کو پسِ پشت اور بیچ ڈالا اس کو حقیر قیمت کے بدلے، سو بہت ہی بُرا ہے وہ کاروبار جو یہ کر رہے ہیں۔
    [قران آسان تحریک 3:188] ہرگز نہ خیال کرنا تم کہ وہ لوگ جو اتراتے ہیں اپنے کرتوتوں پر اور چاہتے ہیں کہ تعریف کی جائے اُن کی ایسے کارناموں پر جو نہیں کیے اُنہوں نے سو نہ خیال کرنا ان کے بارے میں کہ وہ بچ گئے عذاب سے بلکہ اُن کے لیے ہے بڑا درد ناک عذاب۔
    [قران آسان تحریک 3:189] اور اللہ ہی کے لیے ہے حکومت آسمانوں کی اور زمین کی اور اللہ ہر چیز پر پوری قدرت رکھتا ہے۔
    [قران آسان تحریک 3:190] بےشک پیدا کرنے میں آسمانوں اور زمین کے اور ایک دوسرے کے پیچھے آنے میں شب و روز کے یقیناً بہت نشانیاں ہیں ایسے عقل مندوں کے لیے ۔
    [قران آسان تحریک 3:191] جو یاد کرتے ہیں اللہ کو کھڑے بیٹھے، اور اپنے پہلوؤں کے بل اور غور و فکر کرتے رہتے ہیں تخلیق میں آسمانوں اور زمین کی۔ (پھر بے اختیار بول اُٹھتے ہیں) اے ہمارے رب! نہیں پیدا کیا تونے یہ سب بے مقصد، پاک ہے تو ہر نقص و عیب سے، پس بچالے ہم کو دوزخ کے عذاب سے۔
    [قران آسان تحریک 3:192] اے ہمارے رب! بےشک تو نے جس کو ڈالا دوزخ میں سو درحقیقت بڑا ہی رسوا کردیا تو نے اسے اور نہیں ہوگا ایسے ظالموں کا کوئی مددگار۔
    [قران آسان تحریک 3:193] اے ہمارے رب! ہم نے سُنا ایک پکار نے والے کو جو دعوت دے رہا تھا ایمان کی کہ ایمان لاؤ اپنے رب پر سو ایمان لے آئے ہم۔ اے ہمارے رب اب بخش دے تو ہمارے گناہ اور دُور کردے ہم سے وہ بُرائیاں جو ہم میں ہیں اور موت دے ہمیں نیک لوگوں کے ساتھ ۔
    [قران آسان تحریک 3:194] اے ہمارے رب اور عطا فرما تو ہم کو وہ جس کا وعدہ کیا ہے تو نے ہم سے اپنے رسولوں کی معرفت اور نہ رسوا کیجیو ہمیں قیامت کے دن بےشک تو نہیں خلاف کرتا اپنے وعدے کے ۔
    [قران آسان تحریک 3:195] پس قبول فرمالی اُن کی دُعا ان کے رب نے (اور جواب دیا) کہ بلاشُبہ میں نہیں ضائع کرتا عمل کسی عمل کرنے والے کا تم میں سے مردہ ہو یا عورت تم سب ایک دوسرے کے ہم جنس ہو سو وہ لوگ جنہوں نے ہجرت کی، اور نکالے گئے اپنے گھروں سے اور ستائے گئے میری راہ میں اور جنگ کی اُنہوں نے اور شہید ہوئے، ضرور کفارہ بناؤں گا میں ان کی طرف سے (ان عملوں کو) اُن کے گناہوں کا اور ضرور داخل کروں گا میں ان کو جنّتوں میں، بہتی ہیں جن کے نیچے نہریں۔ یہ ہے اجر اللہ کی جنابِ خاص سے۔ اور اللہ کے پاس ہے بہترین اجر۔
    [قران آسان تحریک 3:196] ہرگز نہ دھوکے میں ڈالے تم کو (اے محمد) چلت پھرت کافروں کی مُلکوں میں۔
    [قران آسان تحریک 3:197] یہ فائدہ ہے تھوڑا سے۔ پھر ٹھکانا ہے اُن کا جہنّم اور بہت ہی بُرا ٹھکانا ہے۔
    [قران آسان تحریک 3:198] لیکن وہ لوگ جو ڈرتے رہے اپنے رب سے ان کے لیے ہیں جنّتیں ایسی کہ بہتی ہیں ان کے نیچے نہریں، ہمیشہ رہیں گے وہ ان میں یہ مہمان نوازی ہوگی اللہ کی طرف سے۔ اور جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہی سب سے بہتر ہے نیک لوگوں کے لیے۔
    [قران آسان تحریک 3:199] اور بے شک اہل کتاب میں کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو ایمان رکھتے ہیں اللہ پر اور اس پر جو نازل کیا گیا تمہاری طرف اور اس پر جو نازل کیا گیااُن کی طرف، جھکے رہتے ہیں اللہ کے حضور اور نہیں بیچتے اللہ کی آیات کو حقیر معاوضے پر۔ یہ وہ لوگ ہیں کہ اُن کے لیے ہے اُن کا اجرِ خاص ان کے رب کے پاس، بے شک اللہ بہت جلد چُکانے والا ہے حساب کا۔
    [قران آسان تحریک 3:200] اے ایمان والو! ثابت قدم رہو اور (دشمنوں کے) مقابلہ میں پامردی دکھاؤ اور اتفاق و اتحاد قائم رکھتے ہوئے جہاد کے لیے کمر بستہ رہو اور ڈرتے رہو اللہ سے تاکہ تم کامیابی سے ہمکنار ہو۔

  11. #23
    ~*SEEP*~'s Avatar
    ~*SEEP*~ is offline Senior Member+
    Last Online
    7th March 2016 @ 07:32 PM
    Join Date
    13 Nov 2006
    Location
    Khawaboon Main ...
    Posts
    13,136
    Threads
    745
    Credits
    -20
    Thanked
    410

    Default

    سورۃ4:النساء

    شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا۔
    [قران آسان تحریک 4:1] اے انسانو! ڈرو اپنے رب سے جس نے پیدا کیا تم کو ایک جان سے اور پیدا کیا اسی میں سے جوڑا اس کا اور پھیلائے ان دونوں سے بہت سے مرد اور عورتیں اور ڈرتے رہو اس اللہ سے کہ سوال کرتے ہو تم ایک دوسرے سے جس کا واسطہ دے کر اور ڈرتے رہو رشتوں (کی نزاکت) سے بھی۔ بے شک اللہ ہے تم پر ہر وقت نگران۔
    [قران آسان تحریک 4:2] اور دے دو یتیموں کو اُن کے مال اور مت بدلو بُرے مال کو اچّھے مال سے اور مت ہڑپ کرو اُن کے مال اپنے مالوں کے ساتھ (ملا کر) بے شک یہ ہے گناہ، بہت بڑا۔
    [قران آسان تحریک 4:3] اور اگر اندیشہ ہو تم کو کہ نہ انصاف کرسکو تم یتیم (لڑکیوں) کے معاملے میں تو نکاح کر لوتم (ان کے علاوہ) ان سے جو پسند آئیں تم کو عورتیں دو دو ، تین تین، چار چار۔ پھر اگر خوف ہو تم کو یہ کہ نہ عدل کرسکو گے تو بس ایک یا پھر (لونڈی) جو تمہاری مِلک میں ہو۔ یہ زیادہ قریب ہے اس کے کہ بچ جاؤ تم ناانصافی سے۔
    [قران آسان تحریک 4:4] اور ادا کرو عورتوں کو اُن کے مہر، خوش دلی کے ساتھ۔ پھر اگر (چھوڑدیں) وہ اپنی خوشی سے تمہارے لیے کچھ حصّہ مہر کا از خود تو کھاؤ اُسے خوشگوار سمجھ کر بے کھٹکے۔
    [قران آسان تحریک 4:5] اور نہ دو کم عقل یتیموں کو اپنے مال (یعنی وہ مال جو اُن کے تمہارے پاس ہیں) جس کو بنایا ہے اللہ نے تمہارے لیے ذریعۂ گزران اور کھلاؤ اُنہیں اس میں سے اور پہناؤ بھی اور سمجھاؤ اُنہیں بات اچھّی۔
    [قران آسان تحریک 4:6] اور جانچتے پرکھتے رہو یتیموں کو یہاں تک کہ جب پہنچ جائیں وہ نکاح کی عمر کو پھر اگر پاؤ تم ان میں عقل کی پختگی تو دے دو ان کو مال اُن کے اور نہ کھاؤ اس مال کو فضول خرچی کر کے جلدی جلدی کہ کہیں بڑے ہوجائیں (اور اپنے حق کا مطالبہ کرنے لگیں) اور جو ہو آسودہ حال اسے چاہیے کہ بچ کر رہے (اُن کے مال سے) اور جو ہو غریب تو اُسے چاہیے کہ کھائے جائز طریقے سے۔ پھر جب حوالے کرنے لگو اُن کو اُن کے مال تو گواہ بنالو اُن پر اور کافی ہے اللہ حساب لینے والا۔
    [قران آسان تحریک 4:7] مردوں کے لیے حصّہ ہے اس (ترکے) میں سے جو چھوڑیں والدین اور قریبی رشتہ دار اور عورتوں کے لیے بھی ہے حصّہ ہے اس (ترکے) میں سے جو چھوڑیں والدین اور قریبی رشتہ دار ۔ وہ ترکہ کم ہو یا زیادہ۔ یہ حصّہ مقّرر ہے (اللہ کی طرف سے)۔
    [قران آسان تحریک 4:8] اور جب موجود ہوں تقسیم کے وقت رشتہ دار اور یتیم اور مسکین تو دو ان کو بھی کچھ اس میں سے اور کہو اُن سے معقول بات۔
    [قران آسان تحریک 4:9] اور چاہیے کہ ڈریں وہ لوگ جو (ترکہ تقسیم کر رہے ہیں) کہ اگر چھوڑتے وہ اپنے پیچھے اولاد ضعیف و ناتواں تو کیسے کچھ اندیشے ہوتے اُنہیں اُن کے بارے میں لہٰذا انہیں چاہیے کہ ڈریں اللہ سے اور کہیں ٹھیک ٹھیک بات۔
    [قران آسان تحریک 4:10] بے شک وہ لوگ جو کھاجاتے ہیں یتیموں کے مال ناحق وہ تو بس بھر رہے ہیں اپنے پیٹوں میں آگ۔ اور عنقریب جاپڑیں گے بھڑکتی آگ میں۔
    [قران آسان تحریک 4:11] ہدایت کرتا ہے تم کو اللہ تمہاری اولاد کے بارے میں، مرد کا (حصّہ) برابر ہے دو عورتوں کے حصّے کے پھر اگر ہوں (وارث) صرف لڑکیاں ہی دو سے زیادہ تو ان کے لیے ہے روتہائی پُورے ترکے کا اور اگر ہو ایک ہی لڑکی تو اس کے لیے، نصف (کل ترکے کا)۔ اور میت کے ماں باپ کے لیے، دونوں میں سے ہر ایک کے لیے ہے چھٹا حصّہ، ترکے میں سے اگر ہو میّت کی اولاد۔ پھر اگر نہ ہو اس کی اولاد اور وارث بن رہے ہوں اس کے ماں باپ ہی تو اس کی ماں کا ایک تہائی حصّہ ہے پھر اگر ہون میّت کے بھائی بہن تواس کی ماں کا چھٹا حصّہ (یہ حصّے نکالے جائیں گے) بعد پُورا کرنے وصیّت کے جو کی ہو میّت نے اور (بعد ادائیگی) قرض کے (جو میّت پر ہو)۔ تمہارے ماں باپ اور تمہاری اولاد، نہیں جانتے تم کہ کون ان میں سے قریب تر ہے تمہارے نفع کے لحاظ سے، (یہ حصّے) مقّرر ہیں اللہ کی طرف سے۔ بے شک اللہ ہے ہر بات جاننے والا، بڑی حکمت والا۔
    [قران آسان تحریک 4:12] اور تمہارے لیے ہے نصف اس کا جو چھوڑیں تمہاری بیویاں اگر نہ ہو اُن کی اولاد۔ پھر اگر ہو اُن کی اولاد بھی تو تمہارے لیے ہے چوتھا حصّہ اس میں سے جو وہ چھوڑیں بعد پُورا کرنے وصیّت کے جو اُنہوں نے کی ہو یا (ادائیگی) قرض کے بعد (جو ان پر ہو) اور بیویوں کے لیے ہے چوتھا حصّہ اس میراث کا جو چھوڑی تم نے اگر نہ ہو تمہاری اولاد ۔پھر اگر ہو تمہاری اولاد بھی تو بیویوں کے لیے ہے آٹھواں حصّہ اس کا جو چھوڑا تم نے (یہ تقسیم ہوگی) بعد پُورا کرنے وصیّت کے جو تم نے کی ہو اور قرض (کی ادائیگی) کے (جو تم پر ہو) اور اگر ہو کوئی مرد جس کی میراث تقسیم طلب ہے، ایسا بے اولاد کہ اس کے ماں باپ بھی زندہ نہ ہوں یا ایسی ہی کوئی عورت ہو اور ہو اُس کا صرف ایک بھائی یا صرف ایک بہن تو ملے گا ہر ایک کو ان دونوں میں سے چھٹا حصّہ پھر اگر ہوں (بہن بھائی) ایک سے زیادہ تو وہ سب شریک ہوں گے ایک تہائی میں بعد پُورا کرنے اس وصیّت کے جو کی گئی ہو یا (ادائیگی) قرض کے (جو میّت پر ہو) بشرطیکہ (یہ وصیت) ضرر رساں نہ ہو، یہ حُکم ہے اللہ کی طرف سے اور اللہ سب کچھ جاننے والا، نہایت بردبار ہے۔
    [قران آسان تحریک 4:13] یہ حدیں (مقّرر کردہ) ہیں اللہ کی۔ اور جو اطاعت کرے گا اللہ کی اور اس کے رسول کی، داخل کرے گا اللہ اس کو ایسی جنتوں میں کہ بہتی ہیں ان کے نیچے نہریں، سدا رہیں گے ایسے لوگ ان میں۔ اور یہی ہے عظیم کامیابی۔
    [قران آسان تحریک 4:14] اور جو نافرمانی کرے گا اللہ اور اُس کے رُسول کی اور تجاوز کرے گا اس کی (مقّرر کردہ) حدوں سے، ڈالے گا اللہ اس کو آگ میں، پڑا رہے گا وہ ہمیشہ اس میں اور اس کے لیے عذاب ہے رُسوا کُن۔
    [قران آسان تحریک 4:15] اور جو ارتکاب کریں بدکاری کا تمہاری عورتوں میں سے تو گواہی لاؤ اُن پر چار (مردوں) کی اپنوں میں سے۔ پھر اگر گواہی دے دیں وہ تو قید رکھو ان عورتوں کو گھروں میں حتّٰی کہ آجائے اُنہیں موت یا نکالے اللہ ان عورتوں کے لیے کوئی اور سبیل۔

  12. #24
    ~*SEEP*~'s Avatar
    ~*SEEP*~ is offline Senior Member+
    Last Online
    7th March 2016 @ 07:32 PM
    Join Date
    13 Nov 2006
    Location
    Khawaboon Main ...
    Posts
    13,136
    Threads
    745
    Credits
    -20
    Thanked
    410

    Default

    [قران آسان تحریک 4:16] اور جو دو مرد ارتکاب کریں بدکاری کا تم میں سے تو اذیّت دو ان کو (جسمانی اور ذہنی) پھر اگر توبہ کرلیں دونوں اور اپنی اصلاح بھی کرلیں تو پہچھا چھوڑ دو اُن کا، بے شک اللہ ہے بہت توبہ قبول کرنے والا اور رحم کرنے والا۔
    [قران آسان تحریک 4:17] درحقیقت توبہ کا حق اللہ کے حضور محض انہی لوگوں کے لیے ہے جو کربیٹھتے ہیں گناہ نادانی سے پھر توبہ کرلیتے ہیں جلد ہی۔ سو یہ وہ لوگ ہیں کہ توبہ قبول کرلیتا ہے اللہ اُن کی۔ اور ہے اللہ (ہر بات سے) باخبر، بڑی حکمت والا۔
    [قران آسان تحریک 4:18] اور نہیں ہے توبہ ان لوگوں کے لیے جو کیے چلے جاتے ہیں گناہ حتّٰی کہ جب سامنے آ کھڑی ہوتی ہے ان میں سے کسی ایک کے موت تو وہ کہتا ہے میں توبہ کرتا ہُوں اب اور نہ (توبہ) ان لوگوں کے لیے ہےجو مرتے ہیں اس حالت میں کہ وہ کافر ہوں۔ یہ وہ لوگ ہیں کہ تیار کر رکھا ہے ہم نے ان کے لیے درناک عذاب۔
    [قران آسان تحریک 4:19] اے لوگو! جو ایمان لائے ہو، نہیں ہے جائز تمہارے لیے کہ میراث بنا لو تم عورتوں کو زبردستی۔ اور نہ دباؤ ڈالو اُن پر اس غرض سے کہ ہڑپ کر جاؤ تم کچھ حصّہ اس کا جو دیا ہے تم نے ہی اُنہیں (بصورتِ مہر و میراث) الاّیہ کہ وہ ارتکاب کریں صریح بدکاری کا اور برتاؤ کرو عورتوں کے ساتھ اچھّا۔ پھر اگر ناپسند ہوں وہ تم کو تو عجب نہیں کہ ناپسند کرو تم ایک چیز کو اور رکھی ہو اللہ نے اس میں خیرِ کثیر۔
    [قران آسان تحریک 4:20] اور اگر چاہو تم بدلنا بیوی کی جگہ بیوی اور دے چُکے ہو تم ان میں سے کسی ایک کو ڈھیروں مال تو نہ واپس لو اس میں سے کچھ بھی۔ کیا لوگے تم وہ مال اس سے بہتان لگاکر اور صریح ظلم کرکے۔
    [قران آسان تحریک 4:21] بھلا کیسے لے سکتے ہو تم اسے (واپس) جبکہ یکجان ہوچُکے تھے تم ایک دوسرے کے ساتھ اور لے چُکی ہیں وہ تم سے پختہ عہد۔
    [قران آسان تحریک 4:22] اور نہ نکاح کرو تم ان سے کہ نکاح کر چُکے ہوں تمہارے باپ ان عورتوں سے مگر جو کچھ پہلے ہوچُکا (سو ہو چُکا)۔ بے شک یہ تھی کھلی بے حیائی، قابلِ نفرت کام۔ اور بہت ہی بُری راہ۔
    [قران آسان تحریک 4:23] حرام کردی گئی ہیں تم پر تمہاری مائیں اور تمہاری بیٹیاں اور تمہاری بہنیں اور تمہاری پُھوپھیاں اور تمہاری خالائیں اور تمہاری بھتیجیاں اور تمہاری بھانجیاں اور وہ مائیں جنہوں نے دُودھ پلایا تمہیں اور بہنیں تمہاری دُودھ شریک اور مائیں تمہاری بیویوں کی اور وہ لڑکیاں جو پل رہی ہوں تمہارے گھروں میں جو اولاد ہوں تمہاری ان بیویوں کی جن سے تم مباشرت کرچُکے ہو، لیکن اگر نہ کی ہو مباشرت تم نے ان سے تو نہیں ہے کوئی گناہ تم پر (نکاح کرنے میں ان کی لڑکیوں سے) اور بیویاں تمہارے اُن بیٹوں کی جو تمہارے صُلب سے ہوں اور (حرام کیا گیا ہے) یہ بھی کہ جمع کرو دو بہنوں کو (نکاح میں) مگر جو کچھ پہلے ہوچُکا (سو ہوچُکا) بے شک اللہ ہے معاف کرنے والا، ہر حالت میں رحم فرمانے والا۔
    [قران آسان تحریک 4:24] اور (حرام کی گئی ہیں تم پر) شوہر والی عورتیں مگر وہ جو (جنگ میں قید ہوکر) ہاتھ آئیں تمہارے یہ قانون ہے اللہ کا (لازم ہے جس کی پابندی) تم پر۔ اور حلال ہیں تمہارے لیے وہ (عورتیں جو علاوہ ہیں ان کے اس طرح کہ حاصل کرو تم اُن کو اپنے مال خرچ کرکے، قید (نکاح) میں لانے کے لیے نہ کہ بدکاری کی خاطر۔ پھر جو لطف اُٹھاؤ تم ان عورتوں میں کسی سے تو ادا کرو انہیں ان کے مہر بطور فرض اور نہیں ہے کچھ گناہ تم پر کسی (سمجھوتے) میں جو باہمی رضا مندی سے طے پاجائے، بعد مہر مقّرر کرنے کے۔ بے شک اللہ ہے ہر بات جاننے والا، بڑی حکمت والا۔
    [قران آسان تحریک 4:25] اور جو نہ رکھتا ہو تم میں سے قدرت اس بات کی کہ نکاح کرسکے آزاد مومن عورتوں سے تو (وہ نکاح کرے) ان سے جو تمہاری مِلک میں ہوں، کنیزیں ایمان والی اور اللہ خُوب جانتا ہے تمہارے ایمان کا حال، تم سب ایک دوسرے میں سے ہو، سو نکاح کرو ان کنیزوں سے، اجازت سے ان کے مالکوں کی۔ اور ادا کرو انہیں ان کے مہر دستور کے مطابق (تاکہ وہ) قیدِ نکاح میں محفوظ رہنے والیاں ہوں۔ نہ بدکاری کرنے والیاں اور نہ چوری چھُپے یارانہ گانٹھنے والیاں۔ پھر جب وہ قیدِ نکاح میں محفوظ ہوجائیں تو اگر ارتکاب کریں بدکاری کا تو ان کے لیے ہے نصف اس سزا کا جو ہے آزاد عورتوں کے لیے مقّرر ہ سزا۔ یہ (کنیز سے نکاح کی سہولت) اس کے لیے ہے۔ جسے ڈر ہو بد کاری میں مُبتلا ہونے کا تم میں سے اور یہ کہ صبر سے کام لو تم۔ یہ بہتر ہے تمہارے لیے۔ اور اللہ بہت بخشنے والا، رحم فرمانے والا ہے۔

Page 2 of 7 FirstFirst 12345 ... LastLast

Similar Threads

  1. Solved I need Quran Pak With Urdu Tarjuma Mukamal
    By Irfan_shah in forum Solved Problems (IT)
    Replies: 7
    Last Post: 12th March 2012, 09:00 PM
  2. Quran-e-Pak Ka Mukamal Urdu TarJuma:51to60
    By ~*SEEP*~ in forum Quran
    Replies: 26
    Last Post: 12th July 2010, 11:58 AM
  3. Quran-e-Pak Ka Mukamal Urdu TarJuma:11to20
    By ~*SEEP*~ in forum Quran
    Replies: 52
    Last Post: 12th June 2010, 11:49 PM
  4. Quran-e-Pak Ka Mukamal Urdu TarJuma:21to30
    By ~*SEEP*~ in forum Quran
    Replies: 45
    Last Post: 8th April 2010, 08:51 PM
  5. Quran-e-Pak Ka Mukamal Urdu TarJuma:61to70
    By ~*SEEP*~ in forum Quran
    Replies: 12
    Last Post: 19th January 2010, 03:38 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •