Results 1 to 8 of 8

Thread: Sajdey ke ahkam

  1. #1
    m_adnan_memon's Avatar
    m_adnan_memon is offline Senior Member+
    Last Online
    26th February 2010 @ 05:04 PM
    Join Date
    15 Jan 2009
    Location
    SUKKUR
    Age
    31
    Posts
    469
    Threads
    55
    Credits
    0
    Thanked
    32

    Post Sajdey ke ahkam



    سجدے کے احکام:

    (١) ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:''جب تم میں سے کوئی سجدہ کرے تو اونٹ کی طرح نہ بیٹھے بلکہ اپنے دونوں ہاتھ گھٹنوں سے پہلے رکھے۔''

    (ابوداود' الصلاة' باب کیف یضع رکبتیہ قبل یدیہ' حدیث ٨٤٠۔ امام نووی اور زرقانی نے اس کی سند کو جید کہا ہے۔)

    سجدہ میں گھٹنے پہلے رکھنے والی وائل بن حجر رضی اللہ عنہ کی روایت کو ابوداؤد ٨٣٨ امام دار قطنی' بیھقی اور حافظ ابن حجر نے ضعیف کہا ہے۔ جب کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی ' ہاتھ پہلے رکھنے والی روایت صحیح ہے اور ابن عمر کی درج ذیل حدیث اس پر شاہد ہے: نافع رحمہ اللہ روایت کرتے ہیں کہ ابن عمر y اپنے ہاتھ گھٹنوں سے پہلے رکھتے اور فرماتے کہ رسول اﷲصلی اللہ علیہ وسلم ایسا ہی کرتے تھے۔

    (ابن خزیمة ١/ ٣١٩ حدیث ٦٢٧' مستدرک ١/ ٢٢٦ اسے حاکم ذہبی اور ابن خزیمہ نے صحیح کہا ہے۔)

    گھٹنوں سے پہلے ہاتھ رکھنے کو امام اوزاعی' مالک' احمد بن حنبل اور شیخ احمد شاکر رحمہم اللہ نے اختیار کیا ہے۔ ابن ابی داؤد نے کہا: میرا رجحان حدیث ابن عمر رضی اللہ عنہ کی طرف ہے کیونکہ اس بارے میں صحابہ اور تابعین سے بہت سی روایات ہیں۔

    (٢) رسول اللہ ۖ نے سجدے میں دونوں ہاتھوں کو کندھوں کے برابر رکھا۔
    (ابوداود' الصلاة' باب افتتاح الصلاة حدیث ٧٣٤۔ اسے امام ابن خزیمہ ٦٤٠ اور ترمذی نے صحیح کہا ہے۔)

    (٣) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلمنے سجدہ میں اپنے سر کو دونوں ہاتھوں کے درمیان میں رکھا۔
    (ابوداود' الصلاة' باب رفع الیدین فی الصلاة' حدیث ٧٢٦۔ اسے امام ابن حبان حدیث ٤٨٥ نے صحیح کہا ہے۔)

    (٤) سجدے میں ہاتھوں کی انگلیاں ایک دوسرے سے ملا کر رکھیں۔اور انہیں قبلہ رخ رکھیں۔
    (حاکم' ١/٢٢٧ بیھقی ٢/ ١١٢ حاکم اور ذہبی نے اسے صحیح کہا ہے۔)

    (٥) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ میں اپنی ہتھیلیوں ' گھٹنوں اور انگلیوں کے سروں کو زمین پر ٹکایا۔
    (ابوداود' الصلاة' باب افتتاح الصلوة' حدیث ٨٥٩اسے امام ابن خزیمہ نے صحیح کہاہے۔)

    (٦) نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس شخص کی نماز نہیں جس کی ناک پیشانی کی طرح زمین پر نہیں لگتی۔
    (دار قطنی ١/٣٤٨۔ اسے حاکم اور ابن جوزی نے صحیح کہا ہے۔)

    (٧) سجدے میں ایڑیوں کو ملائیں۔
    (بیھقی ٢/١١٦۔ اسے ابن خزیمہ حدیث ٦٥٤ حاکم ١/٢٢٨ اور ذہبی نے صحیح کہا ہے۔)

    (٨) ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بازؤں کو بغلوں سے نہ ملاتے تھے۔
    (ابوداود' الصلوٰة' باب افتتاح الصلاة' خدیث ٧٣٠ ۔٧٣٤ ترمذی' الصلوة' باب ماجاء فی وصف الصلوة (حدیث ٣٠٤) اسے امام ترمذی اور ابن خزیمہ نے صحیح کہا ہے۔)

    (٩) سجدے کی حالت میں نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم اپنی کلائیوں کو زمین پر نہیں لگاتے تھے بلکہ انہیں اٹھا کر رکھتے اور پہلوؤں سے دور رکھتے یہاں تک کہ پچھلی جانب سے دونوں بغلوں کی سفیدی نظر آتی تھی اور پاؤں کی انگلیوں کے سرے قبلے کی طرف مڑے ہوئے ہوتے تھے ۔
    (بخاری صفة الصلوة'(الاذان) باب سنة الجلوس فی التشھد' حدیث ٨٢٨۔ و مسلم' الصلاة' باب الاعتدال فی السجود' حدیث ٤٩٣)

    (١٠) رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: ''مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں سات ہڈیوں پرسجدہ کروں پیشانی اور آپ نے ہاتھ سے ناک کی طرف اشارہ کیا دونوں ہاتھوں' دونوں گھٹنوں اور دونوں قدموں کے پنجوں پر اور (یہ کہ ہم نماز میں) اپنے کپڑوں اور بالوں کو اکھٹا نہ کریں۔''
    (بخاری' صفة الصلوة' (الاذان) باب السجود علی الانف حدیث ٨١٢' ومسلم' الصلاة' باب اعضاء السجود حدیث ٤٩٠)

    ہر بہن بھائی کے لئے ضروری ہے کہ وہ سجدہ میں ان سات اعضاء کو خوب اچھی طرح (مکمل طور پر) زمین پر ٹکا کر رکھیں اور اطمینان سے سجدہ کریں۔

    عورتیںسجدے میں بازو نہ بچھائیں:
    بہت سی عورتیں سجدہ میں بازو بچھا لیتی ہیں۔ اور پیٹ کو رانوں سے ملا کر رکھتی ہیں اور دونوں قدموں کو بھی زمین پر کھڑا نہیں کرتیں۔ واضح ہو کہ یہ طریقہ رسول اﷲۖ کے فرمان اور سنت پاک کے خلاف ہے سنئے! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں : ''تم میں سے کوئی (مرد یا عورت) اپنے بازو سجدے میں اس طرح نہ بچھائے جس طرح کتا بچھاتا ہے۔''
    (بخاری الاذان باب لا یفترش ذراعیہ فی السجود' حدیث ٨٢٢۔ و مسلم' الصلاة' باب الاعتدال فی السجود' حدیث ٤٩٣)

    نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان سے صاف عیاں ہے کہ نمازی (مرد یا عورت) کو اپنے دونوں ہاتھ زمین پر رکھ کر دونوں کہنیاں ( یعنی بازو) زمین سے اٹھا کر رکھنے چاہئیں نیز پیٹ بھی رانوں سے جدا رہے اور سینہ بھی زمین سے اونچا ہو۔ میری معزز مسلمان بہنو! اپنے پیارے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد کے مطابق نماز پڑھو۔
    رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے تو اگر بکری کا بچہ بانہوں کے نیچے سے گزرنا چاہتا تو گزر سکتا تھا۔
    (مسلم' الصلاة' باب الاعتدال فی السجود' حدیث ٤٩٤)

    بعض لوگ یہ فضول عذر پیش کرتے ہیں کہ اس طرح سجدے میں بی بی کی چھاتی زمین سے بلند ہو جاتی ہے جو بے پردگی ہے حالانکہ رسول اﷲصلی اللہ علیہ وسلم نے عورت کے لیے اوڑھنی کو لازم قرار دیا ہے یہ اوڑھنی دوران سجدہ بھی پردے کا تقاضہ پورا کرتی ہے پھر آج کی کوئی خاتون صحابیات رضی اﷲ عنہنَّ کی غیرت اور شرم و حیا کو نہیں پہنچ سکتی جب انہوں نے ہمیشہ سنت کے مطابق نماز ادا کی تو آج کی خاتون کو بھی انہی کی راہ چلنی چاہیے

    نہایت درجہ قرب الہٰی:
    ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اﷲصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''دراصل بندہ سجدہ کی حالت میں اپنے رب سے بہت نزدیک ہوتا ہے۔ پس (سجدے میں) بہت دعا کرو۔''
    (مسلم' الصلاة' باب مایقال فی الرکوع والسجود ۔حدیث٤٩٦)
    اللہ تعالی تو بندے سے ہر حال میں نزدیک ہوتا ہے لیکن سجدے کی حالت میں بندہ اس کے بہت نزدیک ہو جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم سجدے میں بڑی عاجزی اور اخلاص سے دعائیں مانگتے تھے۔


    I Love ITD


  2. #2
    Join Date
    22 Oct 2009
    Location
    ~*Dream*World*~
    Gender
    Male
    Posts
    21,935
    Threads
    299
    Credits
    1,349
    Thanked
    1701

    Default

    Nice hardwork brother.

  3. #3
    Join Date
    17 May 2009
    Location
    ***************
    Gender
    Female
    Posts
    464
    Threads
    38
    Thanked
    111

    Default

    JazakAllah

  4. #4
    m_adnan_memon's Avatar
    m_adnan_memon is offline Senior Member+
    Last Online
    26th February 2010 @ 05:04 PM
    Join Date
    15 Jan 2009
    Location
    SUKKUR
    Age
    31
    Posts
    469
    Threads
    55
    Credits
    0
    Thanked
    32

    Default

    Thnks pasand krne ke lie

  5. #5
    MOHAMMEDIMRAN's Avatar
    MOHAMMEDIMRAN is offline Senior Member+
    Last Online
    17th September 2016 @ 11:52 AM
    Join Date
    19 Dec 2008
    Posts
    2,722
    Threads
    161
    Credits
    1,056
    Thanked
    313

    Default

    Quote m_adnan_memon said: View Post


    سجدے کے احکام:

    (١) ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:''جب تم میں سے کوئی سجدہ کرے تو اونٹ کی طرح نہ بیٹھے بلکہ اپنے دونوں ہاتھ گھٹنوں سے پہلے رکھے۔''

    (ابوداود' الصلاة' باب کیف یضع رکبتیہ قبل یدیہ' حدیث ٨٤٠۔ امام نووی اور زرقانی نے اس کی سند کو جید کہا ہے۔)

    سجدہ میں گھٹنے پہلے رکھنے والی وائل بن حجر رضی اللہ عنہ کی روایت کو ابوداؤد ٨٣٨ امام دار قطنی' بیھقی اور حافظ ابن حجر نے ضعیف کہا ہے۔ جب کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی ' ہاتھ پہلے رکھنے والی روایت صحیح ہے اور ابن عمر کی درج ذیل حدیث اس پر شاہد ہے: نافع رحمہ اللہ روایت کرتے ہیں کہ ابن عمر y اپنے ہاتھ گھٹنوں سے پہلے رکھتے اور فرماتے کہ رسول اﷲصلی اللہ علیہ وسلم ایسا ہی کرتے تھے۔

    (ابن خزیمة ١/ ٣١٩ حدیث ٦٢٧' مستدرک ١/ ٢٢٦ اسے حاکم ذہبی اور ابن خزیمہ نے صحیح کہا ہے۔)

    گھٹنوں سے پہلے ہاتھ رکھنے کو امام اوزاعی' مالک' احمد بن حنبل اور شیخ احمد شاکر رحمہم اللہ نے اختیار کیا ہے۔ ابن ابی داؤد نے کہا: میرا رجحان حدیث ابن عمر رضی اللہ عنہ کی طرف ہے کیونکہ اس بارے میں صحابہ اور تابعین سے بہت سی روایات ہیں۔

    (٢) رسول اللہ ۖ نے سجدے میں دونوں ہاتھوں کو کندھوں کے برابر رکھا۔
    (ابوداود' الصلاة' باب افتتاح الصلاة حدیث ٧٣٤۔ اسے امام ابن خزیمہ ٦٤٠ اور ترمذی نے صحیح کہا ہے۔)

    (٣) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلمنے سجدہ میں اپنے سر کو دونوں ہاتھوں کے درمیان میں رکھا۔
    (ابوداود' الصلاة' باب رفع الیدین فی الصلاة' حدیث ٧٢٦۔ اسے امام ابن حبان حدیث ٤٨٥ نے صحیح کہا ہے۔)

    (٤) سجدے میں ہاتھوں کی انگلیاں ایک دوسرے سے ملا کر رکھیں۔اور انہیں قبلہ رخ رکھیں۔
    (حاکم' ١/٢٢٧ بیھقی ٢/ ١١٢ حاکم اور ذہبی نے اسے صحیح کہا ہے۔)

    (٥) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ میں اپنی ہتھیلیوں ' گھٹنوں اور انگلیوں کے سروں کو زمین پر ٹکایا۔
    (ابوداود' الصلاة' باب افتتاح الصلوة' حدیث ٨٥٩اسے امام ابن خزیمہ نے صحیح کہاہے۔)

    (٦) نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس شخص کی نماز نہیں جس کی ناک پیشانی کی طرح زمین پر نہیں لگتی۔
    (دار قطنی ١/٣٤٨۔ اسے حاکم اور ابن جوزی نے صحیح کہا ہے۔)

    (٧) سجدے میں ایڑیوں کو ملائیں۔
    (بیھقی ٢/١١٦۔ اسے ابن خزیمہ حدیث ٦٥٤ حاکم ١/٢٢٨ اور ذہبی نے صحیح کہا ہے۔)

    (٨) ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بازؤں کو بغلوں سے نہ ملاتے تھے۔
    (ابوداود' الصلوٰة' باب افتتاح الصلاة' خدیث ٧٣٠ ۔٧٣٤ ترمذی' الصلوة' باب ماجاء فی وصف الصلوة (حدیث ٣٠٤) اسے امام ترمذی اور ابن خزیمہ نے صحیح کہا ہے۔)

    (٩) سجدے کی حالت میں نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم اپنی کلائیوں کو زمین پر نہیں لگاتے تھے بلکہ انہیں اٹھا کر رکھتے اور پہلوؤں سے دور رکھتے یہاں تک کہ پچھلی جانب سے دونوں بغلوں کی سفیدی نظر آتی تھی اور پاؤں کی انگلیوں کے سرے قبلے کی طرف مڑے ہوئے ہوتے تھے ۔
    (بخاری صفة الصلوة'(الاذان) باب سنة الجلوس فی التشھد' حدیث ٨٢٨۔ و مسلم' الصلاة' باب الاعتدال فی السجود' حدیث ٤٩٣)

    (١٠) رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: ''مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں سات ہڈیوں پرسجدہ کروں پیشانی اور آپ نے ہاتھ سے ناک کی طرف اشارہ کیا دونوں ہاتھوں' دونوں گھٹنوں اور دونوں قدموں کے پنجوں پر اور (یہ کہ ہم نماز میں) اپنے کپڑوں اور بالوں کو اکھٹا نہ کریں۔''
    (بخاری' صفة الصلوة' (الاذان) باب السجود علی الانف حدیث ٨١٢' ومسلم' الصلاة' باب اعضاء السجود حدیث ٤٩٠)

    ہر بہن بھائی کے لئے ضروری ہے کہ وہ سجدہ میں ان سات اعضاء کو خوب اچھی طرح (مکمل طور پر) زمین پر ٹکا کر رکھیں اور اطمینان سے سجدہ کریں۔

    عورتیںسجدے میں بازو نہ بچھائیں:
    بہت سی عورتیں سجدہ میں بازو بچھا لیتی ہیں۔ اور پیٹ کو رانوں سے ملا کر رکھتی ہیں اور دونوں قدموں کو بھی زمین پر کھڑا نہیں کرتیں۔ واضح ہو کہ یہ طریقہ رسول اﷲۖ کے فرمان اور سنت پاک کے خلاف ہے سنئے! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں : ''تم میں سے کوئی (مرد یا عورت) اپنے بازو سجدے میں اس طرح نہ بچھائے جس طرح کتا بچھاتا ہے۔''
    (بخاری الاذان باب لا یفترش ذراعیہ فی السجود' حدیث ٨٢٢۔ و مسلم' الصلاة' باب الاعتدال فی السجود' حدیث ٤٩٣)

    نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان سے صاف عیاں ہے کہ نمازی (مرد یا عورت) کو اپنے دونوں ہاتھ زمین پر رکھ کر دونوں کہنیاں ( یعنی بازو) زمین سے اٹھا کر رکھنے چاہئیں نیز پیٹ بھی رانوں سے جدا رہے اور سینہ بھی زمین سے اونچا ہو۔ میری معزز مسلمان بہنو! اپنے پیارے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد کے مطابق نماز پڑھو۔
    رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے تو اگر بکری کا بچہ بانہوں کے نیچے سے گزرنا چاہتا تو گزر سکتا تھا۔
    (مسلم' الصلاة' باب الاعتدال فی السجود' حدیث ٤٩٤)

    بعض لوگ یہ فضول عذر پیش کرتے ہیں کہ اس طرح سجدے میں بی بی کی چھاتی زمین سے بلند ہو جاتی ہے جو بے پردگی ہے حالانکہ رسول اﷲصلی اللہ علیہ وسلم نے عورت کے لیے اوڑھنی کو لازم قرار دیا ہے یہ اوڑھنی دوران سجدہ بھی پردے کا تقاضہ پورا کرتی ہے پھر آج کی کوئی خاتون صحابیات رضی اﷲ عنہنَّ کی غیرت اور شرم و حیا کو نہیں پہنچ سکتی جب انہوں نے ہمیشہ سنت کے مطابق نماز ادا کی تو آج کی خاتون کو بھی انہی کی راہ چلنی چاہیے

    نہایت درجہ قرب الہٰی:
    ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اﷲصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''دراصل بندہ سجدہ کی حالت میں اپنے رب سے بہت نزدیک ہوتا ہے۔ پس (سجدے میں) بہت دعا کرو۔''
    (مسلم' الصلاة' باب مایقال فی الرکوع والسجود ۔حدیث٤٩٦)
    اللہ تعالی تو بندے سے ہر حال میں نزدیک ہوتا ہے لیکن سجدے کی حالت میں بندہ اس کے بہت نزدیک ہو جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم سجدے میں بڑی عاجزی اور اخلاص سے دعائیں مانگتے تھے۔



    JazakALLAH...
    Sallallahu Alaa Muhammed, Sallallahu Alaihi Wasallam..

  6. #6
    Irfan Muslim's Avatar
    Irfan Muslim is offline Senior Member+
    Last Online
    15th August 2011 @ 03:31 PM
    Join Date
    14 Feb 2009
    Posts
    423
    Threads
    74
    Credits
    0
    Thanked
    15

    Default

    Nice sharing,
    Keep it up





  7. #7
    m_adnan_memon's Avatar
    m_adnan_memon is offline Senior Member+
    Last Online
    26th February 2010 @ 05:04 PM
    Join Date
    15 Jan 2009
    Location
    SUKKUR
    Age
    31
    Posts
    469
    Threads
    55
    Credits
    0
    Thanked
    32

    Default

    thnks

  8. #8
    Ustaad's Avatar
    Ustaad is offline Advance Member
    Last Online
    5th October 2023 @ 07:57 PM
    Join Date
    08 Jan 2009
    Posts
    7,062
    Threads
    382
    Credits
    1,532
    Thanked
    655

    Default

    Jazakallah
    Max img size for signature is 30KB or Less

Similar Threads

  1. Inkar Ek Sajdey Ka
    By Fasih ud Din in forum Design Poetry
    Replies: 15
    Last Post: 16th September 2022, 07:46 PM
  2. Sajdey Qubool Kar Le
    By Fasih ud Din in forum Design Poetry
    Replies: 9
    Last Post: 20th November 2021, 04:23 AM
  3. sajdey?
    By faizan374 in forum Quran
    Replies: 0
    Last Post: 4th July 2010, 10:56 PM
  4. Sajdey Mein Dua
    By Fasih ud Din in forum Ibadat
    Replies: 14
    Last Post: 9th June 2010, 09:25 PM
  5. Ahkam e Shariut
    By Fasih ud Din in forum Islam
    Replies: 4
    Last Post: 23rd August 2008, 05:17 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •