ایک مسلمان کا اللہ سے روز کا جگھڑا
اسلام علیکم۔ اللہ تعالٰی نے اسلام میں مکمل داخل ہونے کا اسی لیے حکم دیا ہے کہ ہم صورت سے، سیرت سے، زبان، دل اور عمل سے ھر طرح ھر زاویے سے مسلمان نظر بھی آئیں اور بن کر بھی دکھائیں۔ مگر آج ھماری صبح کا آغاز ہوتا ہے تو ہم اللہ تعالٰی سے جھگڑے سے آغاز کرتے ہیں کہ اے اللہ تعالٰی تیری ذات تو چاھتی ہے کہ میں شکل سے بھی مسلمان نظر آؤں اور ہر روز چہرے پر بال دے دیتا ہے مگر میں بھی ایسا ضدی انسان ہوں کہ تیری دی ہوئی اس نعمت کا جو رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم اور تمام انبیاء علیہم اسلام کی سنت مبارکہ ہے کو ایک ایک کر کے کاٹ کاٹ کر نالی میں بہا دوں گا تا کہ کہیں لوگ اورمیرے رشتہ دار میرے بارے میں یہ نہ کہ سکیں کہ بھائی تم تو پورےشکل سے مسلمان لگ رہے ہو۔ جب کہ تم تو ہمیں یہود و نصاریٰ کی شکل میں اچھے لگتے ہو۔ آخر کبھی ہم نے سوچا کہ اللہ تعالٰی جو ہر روز ہمارے چہرے پر بال لاتے ہیں اور ہم ہر روز اسکو کاٹ کر نالیوں میں پھینکتے ہیں۔ یہ ہماراروز روز کا اللہ تعالٰی سے جھگڑا کیوں ہے۔ ہر روز کئی سالوں سے۔ جب کہ میرے نبی صل اللہ علیہ وسلم کا حکم ہے اور صحیح بخاری شریف کی حدیث ہے کہ "داڑھی کو بڑھنے دو اور مونچھوں کو منڈواؤ"۔ میرے بھائی ہم سب کو وہ شکل اچھی کیوں نہیں لگتی جو رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم اور تمام انبیاء علیہم اسلام کی سنت مبارکہ ہے۔ آج کوئی بھی ہم میں اور یہود و نصاریٰ میں شکل و صورت میں فرق نہیں کر سکتا۔ کیا ہم قیامت کو یہی چہرے لے کر رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم کی شفاعت پا سکیں گے کہ جب ایک ایرانی وفد جو ہماری طرح کی شکل لیکر رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش ہوا تو رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم نے اپنا چہرہ مبارک صرف اس بناء پر دوسری طرف کر لیا کہ انکی شکل اللہ تعالٰی کی دی ہوئی نعمت کا انکار کرنے والی تھی۔ کیا ہم اپنے یہ چہرے قیامت والے دن اللہ تعالٰی اور رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم کے سامنے لا سکیں گے۔ آخر میں ایک قرآن کی آیت پیش خدمت ہے اسکی تفسیر و تشریح اپنی بصیرت کے مطابق اورتحقیق سے خود جان لیں۔
"اے ایمان والو۔ یہود و نصارٰی کو دوست مت بناؤ۔ یہ ایک دوسرے کے دوست ہیں اور جو شخص تم میں سے ان کو دوست بنائے گا وہ بھی انہی میں سے ہو گا بے شک اللہ ظالم لوگوں کا ھدایت نہیں دیتا۔ (51:5)"
اور ایک مقام پر ملعون ابلیس نے اللہ تعالٰی کو یہ چیلنج بھی دیا کہ
"میں تیرے بندوں کے چہرے بگاڑ دوں گا۔"
اپنی نفرت کا اظہار اپنے چہروں سے کریں تا کہ اسلام، اللہ تعالٰی اور رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم کے دشمن ہمیں دیکھ دیکھ کر جلتے رہیں۔ ایک سوچنے کی درخواست کے ساتھ آپ سے اجازت۔ بھائی شوکت حیات
Bookmarks