aryaan said:
laal masjid mai kia howa ta bahi jaan?waha par masoom bachy nahi thy?
مسٹر آریان ،
جرم چاہے مرد کا ہو یا عورت کا دونوں سزاوار ہیں ، جو دہشت گردلال مسجد میں چھپ کر حکومت سے جنگ کے موڈ میں تھے انھیں کسی بھی صورت معصوم نہیں کہا جا سکتا
جبکہ مولوی عبدلعزیز جو ان برین واش کیے ہوۓ دہشت گردوں کے لیڈر تھے اپنے ساتھیوں کو تنہا چھوڑ کر خود ایک خاتون کا برقعہ پہن کر اور اپنے ہاتھہ میں میچنگ فیشنی لیڈی پرس تھامے وہاں سے فرار ہونے کی کوشش میں ایک خاتون پولیس اَہلکار کے ہاتھوں پکڑے گئے تھے اگر ان مولوی عبدلعزیز میں رتی بھرغیرت ہوتی تو یہ نیچ حرکت کبھی نہ کرتے ، اس تمام سانحے کے ذمے دار لال مسجد کے جنگجو تھے ، اگر یہ جرات مند ، عالی ظرف اور غیرت مند ہوتے تو طالبات کو انہوں نے نکل جانے دیا ہوتا ، ان کو ڈھال بنانے کی کوشش نہ کرتے ، جبکہ ان میں سے کچھہ جنگجو، طالبان اور القاعدہ سے گہرے مراسم رکھتے تھے اور مسجد کو فرقہ ورانہ مقاصد کے لئے استعمال کیا جاتا رہا ، ان دہشت گردوں کا پلان یہ تھا کہ نامقبول حکومت کے مقابل رائے عامہ کی تائید انہیں بچا لےگی
مسٹر آریان ،
بغاوت عورت کرے یا مرد وہ مجرم ہے ، لال مسجد کی ڈنڈا بردار عورتیں،گلے میں بندوقیں ڈالے ، ہاتھوں میں ڈنڈے اٹھا ئے اسلام آباد کی سڑکوں پر دندناتی پھر رہی تھی اور دوکانوں میں تو ڑ پھوڑ کر کے زبردستی دکانیں بند کروا رہی تھیں ، جبکہ یہی ڈنڈا بردار عورتیں راہ چلتی بغیر برقعہ عورتوں پر ڈنڈے بھی برساتی تھیں تاکہ ان کو زبردستی برقعہ پہنایا جائے جبکہ قرآن پاک میں سورہ بقرہ میں صاف صاف لکھا ہے کہ دین میں کسی قسم کی کوئی زبردستی نہیں ، نہ ہی اسلام کبھی ڈنڈے کے زور پر پھیلا ہے , یہی فسادی برین واش کیے ہوۓ دہشت گرد عوامی جمہوریہ چین کے انجینیرز کو بھی اغوا کرنے میں ملوث تھے , یاد رہے کہ یہ عوامی جمہوریہ چین کے انجینیرز پاکستان میںتعمیری کاموں اور پراجیکٹس میں مصروف تھے
لال مسجد کی چھت پر چڑھ کر جدید اسلحے اورآٹومیٹک مشین گنوں سے لیس لال مسجد کے یہ دہشت گرد حکومت کی رٹ کو کھلم کھلا چیلنج کر رہے تھے اور حکومت , سیکورٹی ایجنسیز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مقابلے کے لئے للکار رہے تھے ، پاکستان بھر کے علما کرام نے براہ راست ، ٹیلی فون اور میڈیا کے ذر یعے لال مسجد انتظامیہ سے نہایت ادب کے ساتھہ اپیلیں کی اور آخری وقت تک اپیلیں کرتے رہے کہ آپ جسس راستے پر گامزن ہیں وہ راستہ تباہی کی طرف جاتا ہے اور نادانستہ جن قوموں کے ہاتھوں میں آپ کھیل رہے ہیں وہ قوتیں کسی اور کا کھیل کھیل رہی ہیں ، لال مسجد والوں کو علما کرام نے بڑی دردمندی کے ساتھہ سمجھایا کہ اس ڈرامے کی پشت پر جو خفیہ ہاتھہ ہے وہ منبر و محراب ، مسجد و مدرسہ کو ساری دنیا میں بے توقیر کرنا چاہتا ہے ، ان درد مند علما کرام نے حکومتی مہلت کے آخری دن تک لال مسجد والوں کو سمجھایا کہ باز آ جائیں ،ٹی وی پروگراموں کے توسط سے بھی ان درد مند علما کرام نے لال مسجد والوں کی منتیں کی کہ یہ راستہ تباہی کی طرف جاتاہے ، لیکن لال مسجد کے دہشت گردوں نے کسسی کی بات نہ مانی جبکہ حکومت نے لال مسجد کے دہشت گردوں کو ہتھیار ڈالنے اور اپنے آپ کو پرامن طریقے سے حکومت کے حوالے کرنے کے لئےبہت دن تک وقت بھی دیا تا کہ بغیر کسی خون خرا بے کے معاملے پر قابو پایا جا سکے لیکن لال مسجد کے برین واش کیے ہوۓ دہشت گرد حکومت کی اس آفر پر راضی نہ تھے بلکہ یہ جنگجو صرف خون ریزی چاہتے تھے اور ان د ہشت گردوں کو حکومت کی طرف سےپہلےبھی خوب ڈھیل دی گئی ،آخر کار پانی سر سے گزر جانےکے بعد مجبورن حکومت کو ان د ہشت گردوں کی سرکوبی کے لئے سخت کاروائی کرنی پڑی
اس واقعے کے دو سال بعد آج بھی لال مسجد میں د ہشت گردی کی تربیت دی جا رہی ہے جس کی تازہ ترین مثال غازی فورس ہے جو کہ اسلام آباد میں د ہشت گردی کے حملوں میں ملوث ہے ، اس تنظیم کا نام لال مسجد کے گزشتہ امام غازی عبدلرشید کے نام پر غازی فورس رکھا گیا ہے ، حکومتی ذرائع کے مطابق اسلام آباد اور راولپنڈی کےحالیہ دھماکوں میں غازی فورس کے ہاتھہ کو رد نہیں کیا جا سکتا ، لال مسجد کی غازی فورس نامی د ہشت گرد تنظیم کا بنانے والا امیر فداالله ہے جسے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اس سال کے شروع میں اسلام آباد میں فرنٹیرکا نسٹیبلری اور اسپیشل برانچ پر خود کش حملے کروا نےکے سلسلے میں ان کے ساتھیوں خیراللہ اور خرّم شہزاد کی نشان دھی پر گرفتار کیا ،حکومتی ذرائع کا یہ کہنا ہےکہ آجکل غازی فورس کو نیاز رحیم چلا رہا ہے
لال مسجد کی غازی فورس نامی د ہشت گرد تنظیم کے ایکٹو ممبرزکی تعداد 50 کے قریب ہے جبکہ ان میں سے 43 مختلف د ہشت گردی کی کاروائیوں میں ملوث ہیں اورحکومت کو مطلوب ہیں اور کوہاٹ ، ڈیرہ اسما عیل خان، ہنگو ، پشاور ، اسلام آباد اور کراچی سے تعلق رکھتے ہیں ، فداالله نے گلجو ہنگو میں اپنا نیٹ ورک قائم کر رکھا ہے اور کم عمر نوجوانوں کو اسلام آباد سے لاتا ہے اور اِنھیں خود کش بمبار بناتا ہے ، سوات میں پاکستان آرمی کے کامیاب آپریشن اور فداالله کی گرفتاری کی وجہ سے یہ گروپ کچھہ وقت خاموش رہا لیکن اپنے نئے امیر کی رہنمائی میں یہ پھر سے تازہ دم ہو کر اپنی د ہشت گردی کی سرگرمیاں جاری رکھے ہوۓ ہے
عامر رانا جو کے عسکریت پسندی پر ماہرانہ ر ا ئے دینے کےایکسپرٹ ہیں ،ان کا کہنا ہے کہ ان تمام د ہشت گرد تنظیموں بشمول پاکستان میں د ہشت گردی کی کا روائیاں کرنے والی غازی فورس کے ، ان سب کا تعلق تحریک طالبان پاکستان اور سوات اور فاٹا کےد ہشت گردوں سے جا ملتا ہے ، جبکہ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے لال مسجد کی دہشت گرد تنظیم غازی فورس کی اسلام آباد کے اندر دوسری د ہشت گردی کی کا روائیوں جیسے بر یگیڈیر کے قتل میں ملوث ہونے کے امکان پر تحقیقات کر رہی ہے
امید ہے میری اس تحریر کو پڑھنے کے بعد آپ کو اپنے سوال کا تفصیلاً جواب مل چکا ہو گا ،براہ مہربانی لال مسجد کو پریڈ لین مسجد کے سانحے سے ملا کر اپنے ذہنی دیوالیہ پن کا ثبوت نہ دیں ،آپ جانتے یں کہ اس سال خطبہ حج کے دوران امام کعبه نے بھی ان خود کش حملہ کرنے والوں کے بارے میں پوری دنیا کے سامنے یہ بات پوری طرح وا ضع کر دی ہے کہ ان خود کش حملہ آوروں کا اسلام سےکوئی رشتہ نہیں بلکہ یہ اسلام سے خارج ہیں اس لئے آپ ان کی طرفداری نہ ہی کریں ، یہی آپ کے لیے بہتر ہے
-
یہ بات یاد رکھیں کہ آپ لال مسجد کے دہشت گردوں کی حمایت کرتے ہوۓ ایک احمقانہ جواز تلاش کر کے پریڈ لین مسجد پر طالبانی دہشت گردوں کی ظالمانہ کاروائی اور سترہ معصوم بچوں کے طالبان کے ہاتھوں نماز کے دوران بیدردی سے قتل کر دیے جانے کو اور دیگر خون ناحق کو جائز قرار نہیں دے سکتے
[IMG]http://2.bp.*************/_yyJUJ_9FW0c/SehEsecqaEI/AAAAAAAAAPY/PFpnlSJ-bvw/s1600/untitled.bmp[/IMG]
[IMG]http://2.bp.*************/_yyJUJ_9FW0c/SehEsITjn4I/AAAAAAAAAPA/yqMyPU0b_-s/s1600/Kaun%2520Kehta%2520Hai.jpg[/IMG]
[IMG]http://2.bp.*************/_yyJUJ_9FW0c/SehG6IbrkPI/AAAAAAAAAQI/VGMk4PUldQE/s400/Maulana_Abdul_Aziz_Cartoon.jpg[/IMG]
Bookmarks