دوہری پالیسی رکھنے والوں کی ایک اور منافقت کے ساتھ ھاضر ہوا ہوں۔
ہمارے روشن خیال بھائی فرماتے ہیں کہ طالبان انڈیا کے ایجنٹ ہیں۔اگر یہ درست مان لیا جائے تو اس طرح انڈیا طالبان سے بڑا دشمن ہوا
اب طالبان کے خلاف تو آپریشن ہو رہا ہے، جب کہ طالبان سے بڑے دشمن کے ”خلاف” تجارت ہو رہی ہے، اس کے چینل دن رات فحاشی پھیلانے میں مصروف ہیں۔ جب کہ ہمارے صرد صاحب اور گورنر صاحب تو انڈیا کو سرے سے دشمن ہی نہیں مانتے۔
یہ کیا منافقت ہے؟
ایجنٹوں سے ذیادہ بٹر مجرم تو انہیں آپریٹ کرنے والا ہوتا ہے، مگر طالبان کے خلاف تو آپریشن ہو رہا ہے، اور کہا جا رہا ہے کہ ان سے مذاکرات نہیں ہو گیں۔ مگر طالبان کو آپریٹ کرنے والے سے ہماری دوستی ہے، اور اس سے مذاکرات کی بھیک مانگی جا رہی ہے۔
میں جانتا ہوں کہ جن لوگوں کے لیے یہ لکھا ہے، وہ بگلیں جھانکیں گے اور ان سے کوئی جواب بن نہیں پڑے گا۔
ہو سکتا ہے کہ کوئی مجھے دہشت گردوں کا حمایتی سمجھے۔ لیکن الحمدلللہ انسان تو انسان میں تو بے گناہ جانور کو بھی مارنا گناہ سمجھتا ہوں۔
Bookmarks