فلک پہ چاند کے ہالے بھی سوگ کرتے ہیں
جو تو نہیں تو اجالے بھی سوگ کرتے ہیں
اسلام علیکم لائق شاہ بھائی محترم وصی شاہ صاحب کی مشہور زمانہ دل کو نشہ ء غم سے آشانا کرانے والی غزل کو ّآپ نے بہت خوبصورت سانچے میں ڈھال کر ارسال کیا جس کے لیے میں آپ کا مشکور ہوں اپنوں کی رفاقت جب قسمت کی ستم ظریفی سے منہ موڑ جاتی ہے تو انسان غم کی سیاہ رات میں آنکھوں کے نور سے بے نور کسی دکھ کی چٹان سے ٹکرا کر لہو لہان ہوجاتا ہے یہ وہ غم ہے جو انسان صرف اپنے اعلیٰ ظرف کی ہی وجہ سے جو کہ خود قدرت کی طرف سے ودیعت کردہ ہوتی ہے کو جام جم سمجھ کر پی جاتا ہے انسان پھر انسان ہے زندہ رہ ہی جاتا ہے
پوچھ ان سے جو بچھڑ جاتے ہیں
ٹوٹ پڑتی ہے قیامت کیسے
وسلام
بااحترامات فراواں
قھار علی شاہ رند
Bookmarks