کراچی : گذشتہ روز کراچی میں بم دھماکے کے بعد ہونے والی ہنگامہ آرائی اور آتشزدگی کے واقعات میں تقریباً 30 ارب روپے کے نقصانات کا تخمینہ لگایاگیا ہے جبکہ 80 فی صد دکانیں فائر بریگیڈ کے عملے کی عدم دستیابی اور حکومت کی غفلت کے باعث جلیں۔ یہ بات الائینس مارکیٹ کے چیئرمین عتیق میر نے بتائی۔ ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز تقریباً 2 ہزار سے زائد دکانوں کو نذر آتش کیا گیا۔انھوں نے مزید کہا کہ دکانوں کا تباہ ہونا ملک کی معیشت کے لیے نقصاندہ ہے۔ آل پاکستان میمن فیڈریشن ایسوسی ایشن کے صدر احمد چنائی نے کہا کہ حکومت گذشتہ روز کراچی میں ہونے والے نقصانات کا ازالہ کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے آج ایوانِ صنعت و تجارت کراچی میں سہ پہر تین بجے تاجر برادری کاہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے
Bookmarks