Results 1 to 7 of 7

Thread: روزہ کی وجہ سے خاطر جمعی اور قلبی سکون حاصل &#

  1. #1
    IqbalKuwait's Avatar
    IqbalKuwait is offline Advance Member
    Last Online
    6th March 2024 @ 04:34 AM
    Join Date
    09 Jul 2009
    Location
    Kuwait
    Posts
    2,272
    Threads
    1917
    Credits
    5,577
    Thanked
    194

    Lightbulb روزہ کی وجہ سے خاطر جمعی اور قلبی سکون حاصل &#

    مشکوۃ شریف:جلد دوم:حدیث نمبر 459 مکررات 0
    روزہ کے فوائد
    کسی بھی عبادت اور کسی بھی عمل کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ اللہ رب العزت کی خوشنودی حاصل ہو جائے اور پرودگار کی رحمت کاملہ اس عمل اور عبادت کرنے والے کو دین اور دنیا دونوں جگہ اپنی آغوش میں چھپا لے ظاہر ہے کہ اس اعتبار سے روزہ کا فائدہ بھی بڑا ہی عظیم الشان ہو گا مگر اس کے علاوہ روزے کے کچھ اور بھی روحانی اور دینی فوائد ہیں جو اپنی اہمیت و عظمت کے اعتبار سے قابل ذکر ہیں لہٰذا ان میں سے کچھ فائدے بیان کئے جاتے ہیں۔
    (١) روزہ کی وجہ سے خاطر جمعی اور قلبی سکون حاصل ہوتا ہے نفس امارہ کی تیزی و تندی جاتی رہتی ہے، اعضاء جسمانی اور بطور خاص وہ اعضاء جن کا نیکی اور بدی سے براہ راسات تعلق ہوتا ہے جیسے ہاتھ، آنکھ، زبان ، کان اور ستر وغیرہ سست ہو جاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے گناہ کی خواہش کم ہو جاتی ہے اور معصیت کی طرف رجحان ہلکا پڑ جاتا ہے۔ چنانچہ اسی لیے کہا جاتا ہے کہ جب نفس بھوکا ہوتا ہے تو تمام اعضاء سیر ہوتے ہیں یعنی انہیں اپنے کام کی رغبت نہیں ہوتی اور جب نفس سیر ہوتا ہے تو تمام اعضاء بھوکے ہوتے ہیں انہیں اپنے کام کی طرف رغبت ہوتی ہے اس قول کو وضاحت کے ساتھ یوں سمجھ لیجئے کہ جسم کے جتنے اعضاء ہیں قدرت نے انہیں اپنے مخصوص کاموں کے لئے پیدا کیا ہے مثلاً آنکھ کی تخلیق دیکھنے کے لیے ہوئی ہے گویا آنکھ کا کام دیکھنا ہے لہٰذا بھوک کی حالت میں کسی بھی چیز کو دیکھنے کی طرف راغب نہیں ہوتی ہاں جب پیٹ بھرا ہوا ہوتا ہے تو آنکھ اپنا کام بڑی رغبت کے ساتھ کرتی ہے اور ہر جائز و ناجائز چیز کو دیکھنے کی خواہش کرتی ہے اسی پر بقیہ اعضاء کو بھی قیاس کیا جا سکتا ہے۔
    (٢) روزہ کی وجہ سے دل کدورتوں سے پاک و صاف ہو جاتا ہے کیونکہ دل کی کدورت آنکھ، زبان اور دوسرے اعضاء کے فضول کاموں کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یعنی زبان کا ضرورت و حاجت سے زیادہ کلام کرنا، آنکھوں کا بلا ضرورت دیکھنا، اسی طرح دوسرے اعضاء کا ضرورت سے زیادہ اپنے کام میں مشغول رہنا افسردگی دل اور رنجش قلب کا باعث ہے اور ظاہر ہے کہ روزہ دار فضول گوئی اور فضول کاموں سے بچا رہتا ہے بدیں وجہ اس کا دل صاف اور مطمئن رہتا ہے اس طرح پاکیزگی دل اور اطمینان قلب اچھے و نیک کاموں کی طرف میلان و رغبت اور درجات عالیہ کے حصول کا ذریعہ بنتا ہے۔
    (٣) روزہ مساکین و غرباء کے ساتھ حسن سلوک اور ترحم کا سبب ہوتا ہے کیونکہ جو شخص کسی وقت بھوک کا غم جھیل چکا ہوتا ہے اسے اکثر و بیشتر وہ کر بناک حالت یاد آتی ہے چنانچہ وہ جب کسی شخص کو بھوکا دیکھتا ہے تو اسے خود اپنی بھوک کی وہ حالت یاد آ جاتی ہے جس کی وجہ سے اس کا جذبہ ترحم امنڈ آتا ہے۔
    (٤) روزہ دار اپنے روزہ کی حالت میں گویا فقراء مساکین کی حالت بھوک کی مطابقت کرتا ہے بایں طور کہ جس اذیت اور تکلیف میں وہ مبتلا ہوتے ہیں۔ اسی تکلیف اور مشقت کو روزہ دار بھی برداشت کرتا ہے اس وجہ سے اللہ کے نزدیک اس کا مرتبہ بہت بلند ہوتا ہے جیسا کہ ایک بزرگ بشرحافی کے بارے میں منقول ہے کہ ایک شخص ان کی خدمت میں جاڑے کے موسم میں حاضر ہوا تو کیا دیکھتا ہے کہ وہ بیٹھے ہوئے کانپ رہے ہیں حالانکہ ان کے پاس اتنے کپڑے موجود تھے جو ان کو سردی سے بچا سکتے تھے۔
    مگر وہ کپڑے الگ رکھے ہوئے تھے ۔ اس شخص نے یہ صورت حال دیکھ کر ان سے بڑے تعجب سے پوچھا کہ آپ نے سردی کی اس حالت میں اپنے کپڑے الگ رکھ چھوڑے ہیں؟ انہوں نے فرمایا کہ میرے بھائی فقراء و مساکین کی تعداد بہت زیادہ ہے مجھ میں اتنی استطاعت نہیں ہے کہ میں ان کے کپڑوں کا انتظام کروں لہٰذا (جو چیز میرے اختیار میں ہے اسی کو غنیمت جانتا ہوں کہ) جس طرح وہ لوگ سردی کی تکلیف برداشت کر رہے ہیں اس طرح میں بھی سردی کی تکلیف برداشت کر رہا ہوں اس طرح میں بھی ان کی مطابقت کر رہا ہوں۔
    یہی جذبہ ہمیں ان اولیاء عارفین کی زندگیوں میں بھی ملتا ہے جن کے بارے میں منقول ہے کہ وہ کھانے کے وقت ہر ہر لقمہ پر یہ دعائیہ کلمات کہا کرتے تھے۔ اللہم لا تواخذنی بحق الجائعین۔ اے اللہ مجھ سے بھوکوں کے حق کے بارے میں مواخذہ نہ کیجئے۔ حضرت یوسف علیہ السلام کے بارے میں منقول ہے کہ جب قحط سالی نے پورے ملک کو اپنے مہیب سایہ میں لے لیا باوجودیکہ خود ان کے پاس بے انتہا غلہ کا ذخیرہ تھا مگر وہ صرف اس لیے پیٹ بھر کر نہیں کھاتے تھے کہ کہیں بھوکوں کا خیال دل سے اتر نہ جائے نیز یہ انہیں اس طرح بھوکوں اور قحط زدہ عوام کی تکلیف و مصیبت سے مشابہت اور مطابقت حاصل رہے۔

  2. #2
    Join Date
    13 Dec 2009
    Location
    Charsadda Tangi
    Gender
    Male
    Posts
    24,332
    Threads
    334
    Credits
    393
    Thanked
    1297

    Default

    buhat buhat buhat buhat ache yar buhat ache share thxx keeep it up....!

  3. #3
    naqshbandios_limra's Avatar
    naqshbandios_limra is offline Senior Member+
    Last Online
    27th March 2023 @ 04:00 PM
    Join Date
    28 Aug 2008
    Age
    38
    Gender
    Male
    Posts
    4,267
    Threads
    499
    Credits
    1,323
    Thanked
    626

    Default

    سبحان اللھ
    Khanqah Daruslam

  4. #4
    JAMystery's Avatar
    JAMystery is offline Senior Member+
    Last Online
    4th April 2012 @ 12:54 PM
    Join Date
    30 Jul 2010
    Location
    Lahore
    Age
    35
    Gender
    Male
    Posts
    55
    Threads
    5
    Credits
    0
    Thanked
    0

    Default

    Assalam-u-Alaikum.

    Mere aziz bhaiyon aur behnon aj k dor me kai log garmiyon me roze rakhne se khabrate hen aur kai log is dar se to Ramzan-ul-Mubarik k roze chhor dete hen. Hum aisa kuch bhi karne se pehle yeh sochna chahiye k pehle zamane me itni shadeed garmi me bhi to log roze rakhte the aur yeh bhi k roza KHUDA k liye hota he himmat bhi woh Zaat hi deti he. Aj to humen ALLAH-PAK ne kitni sahulten de rakhi hen. Aur aj ki science aur medicine bhi toitni taraki kar chuki he humen in Inventions ka bhi acha istemal karna chahiye. Humare han aksar mazdori karne wale roze nahi rakhte jab k agar wo rakhen to onhen kitna sawab mile. Yeh soch kar mera dil krta he k kash me bhi Ramzan-ul-Mubarik me aik mazdor ki jitni mehnat karne k sath roza bhi rakhoon.

    KHUDA humsab ko roza rakhne aur apni Qurbat ka maza chakhne ki tufeeq ata farmaye. Ameen!

  5. #5
    zuriat's Avatar
    zuriat is offline Senior Member+
    Last Online
    11th September 2014 @ 03:17 PM
    Join Date
    30 Jul 2010
    Gender
    Female
    Posts
    1,033
    Threads
    39
    Credits
    0
    Thanked
    104

    Default

    nice

  6. #6
    Mrs asad's Avatar
    Mrs asad is offline Senior Member+
    Last Online
    23rd October 2014 @ 03:35 PM
    Join Date
    02 Feb 2010
    Location
    faisal abad
    Gender
    Female
    Posts
    462
    Threads
    5
    Credits
    0
    Thanked
    45

    Default

    subhanALLAH
    لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ

  7. #7
    naqshbandios_limra's Avatar
    naqshbandios_limra is offline Senior Member+
    Last Online
    27th March 2023 @ 04:00 PM
    Join Date
    28 Aug 2008
    Age
    38
    Gender
    Male
    Posts
    4,267
    Threads
    499
    Credits
    1,323
    Thanked
    626

    Default

    شئر کرنے کا شکریہ

Similar Threads

  1. Replies: 3
    Last Post: 3rd January 2017, 02:29 PM
  2. Replies: 13
    Last Post: 22nd December 2015, 08:22 PM
  3. Replies: 4
    Last Post: 10th April 2015, 03:26 PM
  4. Replies: 11
    Last Post: 11th October 2014, 04:06 AM
  5. Replies: 13
    Last Post: 17th December 2010, 09:26 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •