Results 1 to 9 of 9

Thread: ویلنٹائن ڈے ایک اخلاقی اور تہذیبی کینسر2

  1. #1
    DREAM.KILLER's Avatar
    DREAM.KILLER is offline Advance Member
    Last Online
    1st November 2019 @ 02:21 AM
    Join Date
    12 Sep 2008
    Location
    C:\WINDOW\SYSTEM32
    Posts
    813
    Threads
    141
    Credits
    1,152
    Thanked
    37

    Default ویلنٹائن ڈے ایک اخلاقی اور تہذیبی کینسر2

    مسلمانوں کے لئے اس تہوارکا منانا نا جائز بلکہ کفرہےاسلام میں عیدوں کی تعداد محدود و ثابت(زیادتی وکمی ممکن نہیں)اور توقیفی ہیں۔ابن تیمہ رحمہ اللہ فرماتے ہیںعیدین اورتہوارشرع اورمنا ہج ومناسک میں سے ہیں جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ ہم نے ہر ایک کیلئے طریقہ اور شریعت مقررکی ہے اورایک دوسری آیت میں اسطرح ہے ہم نے ہرقوم کے لئے ایک طریقہ مقرر کیا ہے جس پروہ چلتے ہیںمثلا قبلہ’نمازاور روزے لہذا ان کا عید اورباقی مناہج میں شریک ہونے میں کوئی فرق نہیں اسلئے کہ سارے تہوار میں موافقت کفر میں موافقت ہے اوراسکے بعض فروعات میں موافقت کفر کی بعض شاخوں میں موافقت ہے بلکہ عیدین اورتہوار ہی ایسی چیزیں ہیں جن سے شریعتوں کی تمیزہوتی ہے اور جن کی ظاہری شعائر ہوتی ہیںتو اس میںکفارکی موافقت کرنا گویاکہ کفرکے خاص طریقے اور شعار کی موافقت ہے اوراس میں کوئی شک نہیں کہ پوری شروط کیساتھ اس میں موافقت کفرتک پہنچا سکتی ہے اور اس کی ابتدا میں کم ازکم حالت یہ ہے کہ یہ معصیت وگناہ کا سبب ہے اوراسی کی جانب ہی پیارے نبیۖ نے اپنے اس فرمان میں اشارہ کیا ہے کہ یقینا ہر قوم کیلئے ایک عید اور تہوار ہے اور یہ ہماری عید ہے ۔(صحیح بخاری 529صحیح مسلم893 القتضا 11/471-472)دوسری وجہ یہ ہے کہ اس سے کفار’بت پرست رومیوں اورعیسائیوں کے ساتھ مشابہت ہے اورکفار چاہے وہ بت پرست ہوں یا اہل کتاب ان سے عمومی مشابہت اختیارکرنا حرام ہے’چاہے وہ مشابہت عقیدہ میں ہو’یا ان کی عادات ورسم ورواج ‘یا عید وتہوارمیں۔ اللہ کا فرما ن ہے’‘اورتم ان لوگوں کی طرح نہ ہوجانا جنہوں نے اپنے پاس روشن دلیلیںآجانے کے بعد تفرقہ ڈالا اوراختلاف کیا انہیں لوگوں کیلئے بہت بڑا عذاب ہوگا ۔(آل عمران :105)اورفرمان رسول ۖ ہے جس نے کسی قوم سے مشابہت اختیارکی وہ انہیں میں سے ہے ۔مسند احمد (2/50)شیخ السلام ابن تیمیہ لکھتے ہیںاس حدیث کی کم ازکم حالت ان سے مشابہت کرنے کی تحریم کا تقاضا کرتی ہے ۔اگر چہ حدیث کا ظاہرمشابہت کرنے والے کے کفر کا متقاضی ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے ‘’ اورجو بھی تم میں سے ان کے ساتھ دوستی کرے یقینا وہ انہیں میں سے ہے۔اجما ع :ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے نقل کیا ہے کہ کفار کی عیدوں اورتہواروں میں مشابہت اختیارکرنے کی حرمت پر تما م صحابہ کرام کے وقت سے لیکر اجما ع ہے ‘جیسا کہ ابن قیم رحمہ اللہ نے بھی اسپر علما کرام کا اجما ع نقل کیا ہے۔(القتضا/454اور حام ہل الذم لبن القیم 2/722-723)اس دورمیں یوم محبت منانے کا مقصد لوگوں کے مابین محبت کی اشاعت ہے چاہے وہ مومن ہوں یا کافر’حالانکہ اس میں کوئی شک وشبہ نہیں کہ کفار سے محبت ومودت اوردوستی کرنا حرا م ہے اللہ کا ارشاد ہے ۔’‘اللہ تعالیٰ اورقیامت کے دن پر ایما ن رکھنے والوں کو آپ ‘اللہ تعالیٰ اوراسکے رسول کی مخالفت کرنے والوں سے محبت کرتے ہوئے ہرگز نہیں پائیں گے’اگر چہ وہ کافر ان کے باپ ‘یا بیٹے یا ان کے بھائی یا ان کے قبیلے کے عزیز ہی کیوں نہ ہوں ۔’‘(المجادل :22)شیخ السلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کہتے ہیں اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے اس آیت میں یہ خبر دی ہے کہ کوئی بھی مومن ایسا نہیں پایا جاتا جو کافرسے محبت کرتا ہو’ لہذا جو مومن بھی کافر سے محبت کرتا اوردوستی لگاتا ہے وہ مومن نہیںاور ظاہری مشابہت بھی کفارسے محبت کی غماز ہے لہذا یہ بھی حرام ہوگی ۔ القتضا (1/490) اسلئے مذکورہ بالادلائل کی روشنی میں یہ ثابت ہوا کہ اس تہوار کامنانا یا منا نے والوں کی محفل میں شرکت ناجائز ہے۔حافظ ذہبی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ جب یہودیوں کی خاص عید ہے اور عیسائیوں کی اپنی خاص عید تو پھر جس طرح ان کی شریعت اور قبلہ میں مسلمان شخص شریک نہیں, اسی طرح ان کے تہواروں میں بھی شریک نہیں ہوسکتا۔(مجل الحکم 3/193)اس تہوار کومنا نے یا انکی محفلوں میں شرکت کرنے سے ان کی مشابہت’انہیں خوشی وسروراورانکی تعداد میں بڑھوتری حاصل ہوتی ہے جوناجائز ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ اے ایمان والو!تم یہود ونصاری کو دوست نہ بنا ؤیہ تو آپس میں ہی ایک دوسرے کے دوست ہیں ‘یقینااللہ تعالیٰ ظالموں کو ہرگز ہدایت نہیں دکھاتا۔(المائدہ:51) اور شیخ السلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ مسلمانوں کیلئے جائز نہیں کہ وہ کفارسے ان کے خصوصی تہواروں میں ان کے لباس ‘کھانے’ پینے’ غسل کرنے’ آگ جلانے اور اپنی کوئی عبادت اور کام وغیرہ یا عبادت سے چھٹی کرنے میں ان کفار کی مشابہت کریں ۔مختصر طور پریہ کہ ان کے لئے یہ جائز نہیں کہ کفار کے کسی خاص تہوار کو ان کے کسی شعار کے ساتھ خصوصیت دیں بلکہ ان کے تہوار کا دن’مسلمانوں کے یہاں باقی عام دنوں جیسا ہی ہونا چاہئے۔(مجموع الفتاو :35/329)مسلمانوںمیں سے جو بھی اس تہوارکو منا تا ہے اس کی معاو نت نہ کی جائے بلکہ اسے اس سے روکنا واجب ہے کیونکہ مسلمانوں کا کفارکے تہوار کو منانا ایک منکر اور برائی ہے جسے روکنا واجب ہے۔ شیخ السلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اور جس طرح ہم ان کے تہواروں میں کفارکی مشابہت نہیں کرتے تو اس طرح مسلمانوں کی اس سلسلے میں مدد واعانت بھی نہیں کی جائیگی بلکہ انہیں اس سے روکا جائیگا ۔(القتضا 2/519-520) تو شیخ السلام کے فیصلے کی بنا پر مسلمان تاجروں کے لیے جائز نہیں کہ وہ یوم محبت کے تحفے و تحائف کی تجارت کریں’چاہے وہ کوئی معین قسم کا لباس ہویا سرخ گلاب کے پھول وغیرہ اور اسی طرح اگرکسی شخص کو یوم محبت میں کوئی تحفہ دیا جائے تو اس تحفہ کو قبول کرنا بھی جائز نہیں’ کیونکہ اسے قبو ل کرنے میں اس تہوار کا اقرار اور اسے صحیح تسلیم کرنا ہے اور باطل ومعصیت میں مدد ہے۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے نیکی اورپرہیزگاری میں ایک دوسرے کی امداد کرتے رہو اور گنا ہ اور ظلم وزیادتی میں مدد نہ کرو (المائد:3)یوم محبت کی مبارکبادی کا تبادلہ نہیں کرنا چاہئے اس لیے کہ نہ تو یہ مسلمانوں کا تہوار ہے اور نہ ہی عید اور اگر کوئی مسلمان کسی کو اسکی مبارکباد بھی دے تو اسے جوابا مبارکباد نہیں دینی چاہئے۔ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اورکفارکے خصوصی شعارجو صرف ان کے ساتھ ہی خاص ہیں ان کی مبارکباد دینا متفقہ طور پر حرام ہے مثلاانہیں ان کے تہواروںیاروزے کی مبارکباد دیتے ہوئے یہ کہا جائے ‘آپ کو عید مبارک یا آپ کو یہ تہوار مبارک ہو لہذا اگر اسے کہنے والا کفرسے بچ جائے تو پھر بھی یہ حرام کردہ اشیا میں سے ہے اوریہ اسی طرح ہے کہ صلیب کو سجدہ کرنے والے کسی شخص کو مبارکبادی دی جائے بلکہ یہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک شراب نوشی اور بے گناہ شخص کو قتل کرنے اور زنا کرنے سے بھی زیادہ عظیم اور اللہ کو ناراض کرنے والی ہے اوربہت سے ایسے لوگ ہیں جن کے یہاں دین کی کوئی قدر وقیمت نہیںوہ اس کا ارتکا ب کر تے ہیںاور انہیں یہ علم بھی نہیں ہوتا کہ انہوں نے کتنا بڑا قبیح جرم کیا ہے لہذا جس نے بھی کسی کو معصیت اور نافرمانی یا کفروبدعت پر مبارکبادی دی اس نے اپنے آپ کو اللہ تعالیٰ کے غصہ اورناراضگی پر پیش کردیا۔(حکام ہل الذم 1/441-442)یوم محبت کے بارے میں عصر حاضر کے علماء کرام کے فتو ےسوال :محترم فضیلة الشیخ محمد بن صالح العثیمن حفظہ اللہ(سعودی عرب)السلام علیکم ورحم اللہ وبرکاتہ’ کچھ عرصہ سے ویلنٹائن ڈے( یوم محبت ) کا تہوار منایا جانے لگا ہے اور خاص کر طالبات میں اس کا اہتمام زیادہ ہوتا ہے ۔جو نصارٰی کے تہواروں میں سے ایک تہوارہے اس دن پورا لباس ہی سرخ پہنا جاتا ہے اور جوتے تک سرخ ہوتے ہیںاور آپس میں سرخ گلاب کے پھولوں کا تبادلہ بھی ہوتا ہے ,ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ اس طرح کے تہوارمنانے کا حکم بیان کریں اور اس طرح کے معاملات میں آپ مسلمانوں کو کیا نصیحت کرتے ہیں ؟ اللہ تعالیٰ آپ کی حفاظت کرے ۔جواب: وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ وبعدیوم محبت کا تہوارکئی وجوہات کی بنا پر ناجائز اور حرام ہے٭…یہ بدعتی تہوار ہے اور اسکی شریعت میں کوئی اصل نہیں٭…یہ تہوار عشق ومحبت کی طرف دعوت دیتا ہے٭…یہ تہوار دل کو اس طرح کے سطحی ذیل امور میں مشغول کردیتا ہے جو سلف صالحین کے طریقے سے ہٹ کر ہے لہذا اس دن اس تہوار کی کوئی علامت اور شعار ظاہر کرنا جائزنہیں چاہے وہ کھانے پینے میں ہویا لباس ‘یا تحفے تحائف کے تبادلہ کی شکل میں ہویا اسکے علاوہ کسی اور شکل میں ہو اور مسلمان شخص کو چاہئے کہ اپنے دین کو عزیز سمجھے اورایسا شخص نہ بنے کہ ہر ھانک لگانے والے کے پیچھے چلنا شروع کردے یعنی ہر ایک کے رائے وقول کی صحیح و غلط کی تمیزکئے بغیر پیروی اوراتباع کرنے لگے۔میری اللہ سے دعا ہے کہ مسلمانوں کو ہرطرح کے ظاہری وباطنی فتنوں سے محفوظ رکھے اورہمیں اپنی ولایت میں لے اور توفیق سے نوازے واللہ تعالیٰ ا علم ۔ مستقل کمیٹی برائے تحقیقات وافتاء کا فتو یٰ سوال:بعض لوگ ہر سال چودہ فروری کو یوم محبت(ویلنٹائن ڈے)کا تہوار مناتے ہیں اور اس دن آپس میں ایک دوسرے کو سرخ گلاب کے پھول ہدیہ میں دیتے ہیں اور سرخ رنگ کا لباس پہنتے ہیں اور ایک دوسرے کو مبارکبادی بھی دیتے ہیں, اوربعض مٹھا ئی کی د کان والے سرخ رنگ کی مٹھائی تیارکرکے اس پر دل کا نشان بناتے ہیںاوربعض دکانداراپنے مال پراس دن خصوصی اعلانات بھی چسپاں کرتے ہیں تو اس سلسلے میں آپ کی کیارائے ہے؟جواب :سوال پرغورفکر کرنیکے بعد مستقل کمیٹی نے کہا کہ کتاب وسنت کی واضح دلائل ‘اورسلف صالحین کے اجماع سے یہ بات ثابت ہے کہ اسلام میں صرف دو عیدیں ہیں کوئی تیسری نہیں’ایک عید الفطر اور دوسری عید الضحیٰ,ان دونوں کے علاوہ جوبھی تہواریاعید چاہے کسی عظیم شخصیت سے متعلق ہو’یا جماعت سے ‘یا کسی واقعہ سے ‘یا اورکسی معنی سے تعلق ہو سب بدعی تہوارہیں ‘مسلمان کیلئے انکامنانا یا اقرار کرنا یااس تہوارسے خوش ہونا یا اس تہوارکا کسی بھی چیزکے ذریعہ تعاون کرناجائزنہیں ‘اسلئے کہ یہ اللہ کے حدود میں زیادتی ہے اورجو شخص بھی حدوداللہ میں زیادتی پید ا کرے گا تو وہ اپنے ہی نفس پر ظلم کرے گا۔اورجب ایجاد کردہ تہوار کے ساتھ یہ مل گیا کہ یہ کفارکے تہواروں میں سے ہے تویہ گنا ہ اورمعصیت ہے اسلئے کہ اس میں کفار کی مشابہت اورموالات ودوستی پائی جاتی ہے اوراللہ تعالیٰ نے مومنوں کو کفارکی مشابہت اوران سے مودت ومحبت کرنے سے اپنی کتاب عزیز میں منع فرمایا ہے اورنبی کریم سے آپ کا یہ فرمان ثابت ہے کہ’‘من تشبہ بقوم فہومنہم’‘جوشخص کسی قوم سے محبت کرتا ہے تووہ انھیں میں سے ہے۔اورمحبت کا تہواربعینہ مذکورہ بالاجنس یاقبیل سے ہے اسلئے کہ یہ بت پرست نصرانیت کے تہواروں میں سے ہے’لہذا کسی مسلمان کلمہ گوشخص کیلئے جو اللہ اوریوم آخرت پرایمان رکھتا ہواس تہوارکو منانایا اقرارکرنایا اسکی مبارکباد دینا جائزنہیں بلکہ اللہ ورسول کی دعوت پر لبیک کہتے ہوئے اورانکی غضب وناراضگی سے دوررہتے ہوئے اس تہوار کا چھوڑنا اوراس سے بچنا ضروری ہے’

  2. #2
    DREAM.KILLER's Avatar
    DREAM.KILLER is offline Advance Member
    Last Online
    1st November 2019 @ 02:21 AM
    Join Date
    12 Sep 2008
    Location
    C:\WINDOW\SYSTEM32
    Posts
    813
    Threads
    141
    Credits
    1,152
    Thanked
    37

    Default

    اسی طرح مسلمان کیلئے اس تہواریا دیگرحرام تہواروں میںکسی بھی طرح کی اعانت کرنا حرام ہے چا ہے وہ تعاون کھانے’یاپینے’ یا خرید وفروخت یا صنا عت یا ہدیہ وتحفہ یا خط وکتابت یا اعلانات وغیرہ کے ذریعہ ہواسلئے کہ یہ سب گناہ وسرکشی میں تعاون اوراللہ ورسول کی نافرما نی کے قبیل سے ہیںاور اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ نیکی اور پرہیزگاری کے معاملے میں ایک دوسرے کی امداد کرتے رہو اورگناہ اورظلم وزیادتی میں مدد نہ کرو , اوراللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو ,بے شک اللہ تعال سخت سزا دینے والا ہے ۔( المائدہ4)اورمسلمان کیلئے ہرحالت میںکتاب وسنت کو پکڑے رہنا خا ص طورسے فتنہ وکثرت فساد کے اوقات میں لازم وضروری ہے ۔اسی طرح ان لوگوں کی گمراہیوں میں واقع ہونے سے بچاؤ اورہوشیاری اختیارکرنا بھی ضروری ہے جن پر اللہ کا غضب ہوا اورجو گمراہ ہیں(یعنی یہود ونصارٰی) اوران فاسقوں سے بھی جو اللہ کی قدروپاس نہیں رکھتے ا ورنہ ہی اسلام کی سربلندی چاہتے ہیںاورمسلمان کے لئے ضروری کہ وہ ہدایت اوراس پے ثابت قدمی کے لئے اللہ ہی کی طرف رجوع کرے کیونکہ ہدایت کا مالک صرف اللہ ہے اور اسی کے ہاتھ میں توفیق ہے اوراللہ ہمارے نبی محمد انکے آل وصحاب پر درودوسلام نازل فرمائے آمین !(دائمی کمیٹی برائے تحقیقات وافتاء ‘الریاض ‘فتویٰ نمبر( 21203) بتاریخ 23/11/1420ھ)‘’ویلنٹائن ڈے’’ ہر اعتبار سے’‘یوم اوباشی’’ ہے۔ اس کا اصل مقصود عورت اور مرد کے درمیان نا جائز تعلقات اور ہم جنسیت اور بے راہ روی کو فروغ دینا ہے۔ نہایت افسوس کا مقام ہے کہ ہمارے ہاں نوجوان نسل کو ان خرافات کے مضمرات سے آگاہ نہیں کیا جارہا۔برعکس اس کے’ اخبارو جرائد اور الیکٹرانک میڈیا میں اس’‘یوم’’ کی ترویج کے حوالے سے جس طرح ‘’کوریج’’ دی جارہی ہے عوام الناس میںا س سے اسکے مزید بڑھنے کا امکانات پیدا ہوگئے ہیں ۔ راقم الحروف کو دئیے گئے ایک انٹرویومیں تحریک پاکستان کی عظیم کارکن محترمہ بیگم سلمیٰ تصدق حسین نے کہا تھا ‘’افسوس کہ جن مسلمانوں کیلئے پاکستان بنایا تھا وہ پاکستان کے قابل نہ رہے’’ اب آپ ذرا ٹھنڈے دل سے سوچئے کہ ان خرافات سے نجات حاصل کر کے ہمیں لاکھوں قربانیوں سے حاصل کردہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے قابل بننا ہے یا……….٭٭تحریر:حکیم قاضی ایم اے خالدمصادر و ماخذ:۔١)…ویلنٹائن ڈے تاریخ وتحقیق کی روشنی میں(عزیزالرحمان ثانی)٢)…حکم الاحتفال بعید الحب فی ضو الکتاب والسن(ابو عبد المعید’شفیق الرحمن ضیاء اللہ)٣)…فتاویٰ(المتب التعاونی للدعو وتوعی الجالیات بالربو بمدین الریاض

  3. #3
    BIG BROTHER's Avatar
    BIG BROTHER is offline Super Moderator
    Last Online
    Yesterday @ 08:27 PM
    Join Date
    18 May 2009
    Location
    Karachi
    Gender
    Male
    Posts
    16,494
    Threads
    150
    Credits
    18,358
    Thanked
    721

    Default

    Shukriya for sharing brother....

  4. #4
    ilma is offline Senior Member+
    Last Online
    16th April 2010 @ 08:05 PM
    Join Date
    19 Dec 2009
    Age
    44
    Posts
    187
    Threads
    16
    Credits
    0
    Thanked
    30

    Default


    صلی اللہ علیہ وسلم
    shukria

  5. #5
    M-Qasim's Avatar
    M-Qasim is offline Advance Member+
    Last Online
    7th September 2022 @ 07:41 PM
    Join Date
    22 Mar 2009
    Gender
    Male
    Posts
    33,351
    Threads
    915
    Credits
    1,718
    Thanked
    3391

    Default

    Nice Sharing

  6. #6
    tiks88's Avatar
    tiks88 is offline Senior Member+
    Last Online
    28th October 2016 @ 06:59 PM
    Join Date
    09 Jul 2009
    Location
    Jeddah
    Age
    51
    Posts
    388
    Threads
    95
    Credits
    0
    Thanked
    55

    Default

    thanks for sharing

  7. #7
    naqshbandios_limra's Avatar
    naqshbandios_limra is offline Senior Member+
    Last Online
    27th March 2023 @ 04:00 PM
    Join Date
    28 Aug 2008
    Age
    38
    Gender
    Male
    Posts
    4,267
    Threads
    499
    Credits
    1,323
    Thanked
    626

    Default

    بہترین تھریڈ ہے
    Khanqah Daruslam

  8. #8
    seasahell's Avatar
    seasahell is offline Senior Member+
    Last Online
    7th September 2014 @ 11:50 AM
    Join Date
    18 Oct 2008
    Location
    Islamabad
    Age
    36
    Posts
    71
    Threads
    6
    Credits
    955
    Thanked
    3

    Default

    buht acha ........keep it up

  9. #9
    Net-Rider's Avatar
    Net-Rider is offline Advance Member+
    Last Online
    18th January 2014 @ 04:34 AM
    Join Date
    09 Jun 2009
    Location
    **PAKISTAN**
    Gender
    Male
    Posts
    28,932
    Threads
    1755
    Credits
    0
    Thanked
    6986

    Default

    جزاکم اللہ خیرا

Similar Threads

  1. Replies: 5
    Last Post: 16th August 2018, 03:57 PM
  2. Replies: 2
    Last Post: 29th July 2018, 05:48 PM
  3. Replies: 8
    Last Post: 21st July 2010, 11:05 PM
  4. Replies: 7
    Last Post: 17th December 2009, 11:49 PM
  5. Replies: 7
    Last Post: 20th July 2009, 10:16 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •