کل رات میرے بستر پہ مجھے اک آہٹ نے چونکا دیا
پھر اک نرم ہوا کا جھنونکا میری پیشانی کو چھو گیا
آنکھ کھولی تو ماں کو دیکھا کچھ ہلتے لب کچھ پڑھتے لب
میں دھیرے سے مسکرا دیا ماں آج بھی اٹھ کر راستوں میں
میری پیشانی کو چومتی ہے اور اپنے حصہ کی دعا پھونکتی ہے
بس اتنا یاد ہے مجھ کو اپنے بچپنے میں اک بار کہا تھا
ماں مجھے ڈر لگتا ہے
I Love you Maa
Bookmarks