Page 1 of 3 123 LastLast
Results 1 to 12 of 36

Thread: حضرت ابراہیم ابن ادھم کا انکسار

  1. #1
    naqshbandios_limra's Avatar
    naqshbandios_limra is offline Senior Member+
    Last Online
    27th March 2023 @ 04:00 PM
    Join Date
    28 Aug 2008
    Age
    38
    Gender
    Male
    Posts
    4,267
    Threads
    499
    Credits
    1,323
    Thanked
    626

    Exclamation حضرت ابراہیم ابن ادھم کا انکسار



    حکایت ہے کہ حضرت ابراہیم بن ادھم رحمہ اللھ کسی جنگل سے گزر رہے تھے کہ انھیں ایک سپاہی ملا جس نے انسے آبادی کی جانب جانے والا راستہ دریافت کیا۔۔۔ آپ نے سامنے قبرستان کا اشارہ کردیا ( یہ حضرت رحمہ اللھ نے بطور تشبہیہ فرمایا کہ سب کو اس آبادی کی جانب ایک نہ ایک دن جانا ہی ہے ) اسنے اس بات پر آپ کے سر پر ایک درہ مارا۔ جس سے بہت خون نکلا۔۔۔

    وہ سپاہی آگے چلا گیا ۔ آگے جاکر کسی نے کہا کہ تم سے پہلے جو شخص یہاں سے گزرے ہیں وہ خراسان کے بہت بڑے زاہد ابراہیم ابن ادھم ہیں۔ اس پر وہ واپس لوٹا اور آپ سے معافی مانگی۔

    آپ نے فرمایا: جب تو نے مجھے مارا تھا تو باوجود سخت تکلیف کے میں نے تجھے نہ صرف معاف کیا بلکہ تیرے لئے جنت کی دعا کی۔۔۔

    اسنے پوچھا کہ وہ کیوں ؟

    حضرت رحمہ اللھ نے فرمایا کہ: مجھے اس صبر پر اجر ملتا تو مجھے یہ اچھا نہ لگا کہ تو اس اجر سے محروم رہ جائے۔۔۔

    واہ کیا بات اہل اللھ کی۔۔۔ سبحان اللھ
    Khanqah Daruslam

  2. #2
    smrat_boy's Avatar
    smrat_boy is offline Advance Member
    Last Online
    8th December 2020 @ 06:37 PM
    Join Date
    05 Apr 2009
    Location
    hafizabad
    Age
    34
    Posts
    2,052
    Threads
    320
    Credits
    100
    Thanked
    176

    Default

    nice sharing
    Lover Place


  3. #3
    naqshbandios_limra's Avatar
    naqshbandios_limra is offline Senior Member+
    Last Online
    27th March 2023 @ 04:00 PM
    Join Date
    28 Aug 2008
    Age
    38
    Gender
    Male
    Posts
    4,267
    Threads
    499
    Credits
    1,323
    Thanked
    626

    Default

    پسند کرنے کا شکریہ

    خوش رھئے

  4. #4
    Aasi_786's Avatar
    Aasi_786 is offline Advance Member
    Last Online
    2nd February 2024 @ 10:00 PM
    Join Date
    14 Jan 2008
    Location
    Islamabad
    Posts
    19,001
    Threads
    2012
    Credits
    1,386
    Thanked
    1109

    Default

    Jazakallah

  5. #5
    naqshbandios_limra's Avatar
    naqshbandios_limra is offline Senior Member+
    Last Online
    27th March 2023 @ 04:00 PM
    Join Date
    28 Aug 2008
    Age
    38
    Gender
    Male
    Posts
    4,267
    Threads
    499
    Credits
    1,323
    Thanked
    626

    Default

    shukria

  6. #6
    imrangadit is offline Senior Member+
    Last Online
    7th December 2023 @ 02:12 AM
    Join Date
    01 Apr 2006
    Location
    Florida, USA
    Posts
    329
    Threads
    22
    Credits
    7
    Thanked
    17

    Default

    Bohat khoob....

  7. #7
    shoaib1247's Avatar
    shoaib1247 is offline Senior Member+
    Last Online
    9th August 2022 @ 02:34 AM
    Join Date
    13 Oct 2009
    Location
    Attock
    Age
    37
    Posts
    355
    Threads
    15
    Credits
    0
    Thanked
    45

    Default

    Mashallah

  8. #8
    naqshbandios_limra's Avatar
    naqshbandios_limra is offline Senior Member+
    Last Online
    27th March 2023 @ 04:00 PM
    Join Date
    28 Aug 2008
    Age
    38
    Gender
    Male
    Posts
    4,267
    Threads
    499
    Credits
    1,323
    Thanked
    626

    Exclamation

    Quote imrangadit said: View Post
    Bohat khoob....
    Quote shoaib1247 said: View Post
    Mashallah

  9. #9
    Join Date
    12 Feb 2009
    Location
    Islamabad
    Age
    53
    Posts
    1,461
    Threads
    548
    Thanked
    292

    Default

    Quote naqshbandios_limra said: View Post
    salam::

    حکایت ہے کہ حضرت ابراہیم بن ادھم رحمہ اللھ کسی جنگل سے گزر رہے تھے کہ
    ..........
    واہ کیا بات اہل اللھ کی۔۔۔ سبحان اللھ
    اسلام علیکم جناب محترم بھائی
    حکایات سچی بھی ہوسکتی ہیں اورجھوٹی بھی کیونکہ یہ وہ قصے ہیں جن کی دلیل وحوالہ کا ثبوت ممکن نہیں
    لیکن قرآن اور احادیث مبارکہ کبھی جھوٹ نہیں ہوسکتیں بلکہ یہ تووہ صراط مستقیم ہے کہ جس کے بارے میں
    پیارے رسول صل اللہ علیہ وسلم کا فرمان ذیشان ہے کہ
    "میں تمھارے درمیان دو ایسی چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں کہ اگران پر عمل کروگےتو کبھی گمراہ نہ ہوگے،
    ایک اللہ کی کتاب اوردوسری میری سنت"
    تو میری درخواست ہے کہ پھر ہم ایسے ناقص علم کو کیوں تقسیم کریں کہ
    جس کی سچائی کا فیصلہ ممکن نہ ہو اورنہ کوئی اسکو محفوظ کرنیکی گارنٹی دینے والا ہو
    اورمقصد صرف پس پردہ یہ ہو کہ نام نہاد بزرگان کا پرچارکرکے اصل شریعت جو قرآن و سنت ہے
    کی بجائے حکایات اوریہ قصے کہانیاں بن جائیں اوراس پر لوگ واہ واہ کرتے رہیں
    حالانکہ اس کی دین میں کوئی اھمیت نہیں ہے
    اگر کسی شخص نے اچھا عمل کیا ہے تو انشاء اللہ اس کا بہترین اجر اللہ تعالٰی عطا فرمائیں گے
    چاہے وہ جناب ابراہیم بن ادھم ہوں یا کوئی اور اورانکا عمل انکے اپنے لیے حجت ہے نہ کا اُمت محمدی صل اللہ علیہ وسلم پر
    سچ تو یہ ہے کہ انسان جس سے محبت کرتا ہو اُسی کے تذکرے زبان پر ہوتے ہیں اورجو سچی محبت کرنیوالے ہیں تو وہ صرف
    قرآن وسنت کا نام لیں گے کیونکہ اس سے بڑی سچائی کوئی اور نہیں ہے شکریہ بھائی

  10. #10
    Sayeed7 is offline Senior Member+
    Last Online
    24th December 2013 @ 07:31 PM
    Join Date
    01 Dec 2009
    Location
    India
    Posts
    354
    Threads
    2
    Credits
    0
    Thanked
    16

    Default

    سبحان اللھ

  11. #11
    naqshbandios_limra's Avatar
    naqshbandios_limra is offline Senior Member+
    Last Online
    27th March 2023 @ 04:00 PM
    Join Date
    28 Aug 2008
    Age
    38
    Gender
    Male
    Posts
    4,267
    Threads
    499
    Credits
    1,323
    Thanked
    626

    Exclamation

    Quote shaukat hayat said: View Post
    اسلام علیکم جناب محترم بھائی
    حکایات سچی بھی ہوسکتی ہیں اورجھوٹی بھی کیونکہ یہ وہ قصے ہیں جن کی دلیل وحوالہ کا ثبوت ممکن نہیں
    لیکن قرآن اور احادیث مبارکہ کبھی جھوٹ نہیں ہوسکتیں بلکہ یہ تووہ صراط مستقیم ہے کہ جس کے بارے میں
    پیارے رسول صل اللہ علیہ وسلم کا فرمان ذیشان ہے کہ
    "میں تمھارے درمیان دو ایسی چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں کہ اگران پر عمل کروگےتو کبھی گمراہ نہ ہوگے،
    ایک اللہ کی کتاب اوردوسری میری سنت"
    تو میری درخواست ہے کہ پھر ہم ایسے ناقص علم کو کیوں تقسیم کریں کہ
    جس کی سچائی کا فیصلہ ممکن نہ ہو اورنہ کوئی اسکو محفوظ کرنیکی گارنٹی دینے والا ہو
    اورمقصد صرف پس پردہ یہ ہو کہ نام نہاد بزرگان کا پرچارکرکے اصل شریعت جو قرآن و سنت ہے
    کی بجائے حکایات اوریہ قصے کہانیاں بن جائیں اوراس پر لوگ واہ واہ کرتے رہیں
    حالانکہ اس کی دین میں کوئی اھمیت نہیں ہے
    اگر کسی شخص نے اچھا عمل کیا ہے تو انشاء اللہ اس کا بہترین اجر اللہ تعالٰی عطا فرمائیں گے
    چاہے وہ جناب ابراہیم بن ادھم ہوں یا کوئی اور اورانکا عمل انکے اپنے لیے حجت ہے نہ کا اُمت محمدی صل اللہ علیہ وسلم پر
    سچ تو یہ ہے کہ انسان جس سے محبت کرتا ہو اُسی کے تذکرے زبان پر ہوتے ہیں اورجو سچی محبت کرنیوالے ہیں تو وہ صرف
    قرآن وسنت کا نام لیں گے کیونکہ اس سے بڑی سچائی کوئی اور نہیں ہے شکریہ بھائی
    Quote sayeed7 said: View Post
    سبحان اللھ
    اپنے عقائد فاسدہ اپنے تک محدود رکھیں ۔۔ اگر اولیا کی عزت و وقار آپکے دل میں نہیں تو کسی اور کے دل سے نہ نکالئے۔۔۔ یہ میری آپ کو تنبیہ ہے۔۔۔

    وگرنہ ہم بھی آپ کے عقائد فاسدہ سے پردہ اٹھانے کے مجاز ہیں۔۔۔

  12. #12
    Join Date
    01 Mar 2006
    Location
    Nazimabad
    Age
    36
    Posts
    932
    Threads
    20
    Thanked
    210

    Default

    Quote shaukat hayat said: View Post
    اسلام علیکم جناب محترم بھائی
    حکایات سچی بھی ہوسکتی ہیں اورجھوٹی بھی کیونکہ یہ وہ قصے ہیں جن کی دلیل وحوالہ کا ثبوت ممکن نہیں
    لیکن قرآن اور احادیث مبارکہ کبھی جھوٹ نہیں ہوسکتیں بلکہ یہ تووہ صراط مستقیم ہے کہ جس کے بارے میں
    پیارے رسول صل اللہ علیہ وسلم کا فرمان ذیشان ہے کہ
    "میں تمھارے درمیان دو ایسی چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں کہ اگران پر عمل کروگےتو کبھی گمراہ نہ ہوگے،
    ایک اللہ کی کتاب اوردوسری میری سنت"
    تو میری درخواست ہے کہ پھر ہم ایسے ناقص علم کو کیوں تقسیم کریں کہ
    جس کی سچائی کا فیصلہ ممکن نہ ہو اورنہ کوئی اسکو محفوظ کرنیکی گارنٹی دینے والا ہو
    اورمقصد صرف پس پردہ یہ ہو کہ نام نہاد بزرگان کا پرچارکرکے اصل شریعت جو قرآن و سنت ہے
    کی بجائے حکایات اوریہ قصے کہانیاں بن جائیں اوراس پر لوگ واہ واہ کرتے رہیں
    حالانکہ اس کی دین میں کوئی اھمیت نہیں ہے
    اگر کسی شخص نے اچھا عمل کیا ہے تو انشاء اللہ اس کا بہترین اجر اللہ تعالٰی عطا فرمائیں گے
    چاہے وہ جناب ابراہیم بن ادھم ہوں یا کوئی اور اورانکا عمل انکے اپنے لیے حجت ہے نہ کا اُمت محمدی صل اللہ علیہ وسلم پر
    سچ تو یہ ہے کہ انسان جس سے محبت کرتا ہو اُسی کے تذکرے زبان پر ہوتے ہیں اورجو سچی محبت کرنیوالے ہیں تو وہ صرف
    قرآن وسنت کا نام لیں گے کیونکہ اس سے بڑی سچائی کوئی اور نہیں ہے شکریہ بھائی
    میرے دوست بڑے ادب کے ساتھ عرض ہے کہ اگر یہی بزرگان دین دین کی ترویج و تبلیغ نہ کرتے تو آج ہم کفر کے اندھیروں میں ڈوبے ہوئے ہوتے یہ اللہ کا خاص فضل اور احسان ہے کہ اس دین کو ہم تک پہنچانے کے لیئے اللہ پاک نے اپنے محبوب بندوں سے کام لیا اگر آج ہم ان کا تذکرہ نہیں کریں گے تو ہماری آنے والی نسل کو کیسے پتہ چلے گا کہ یہ دین صحابہ کرام اور تابعین کے بعد ہم تک کس طرح پہنچا ہے

Page 1 of 3 123 LastLast

Similar Threads

  1. Replies: 10
    Last Post: 4th July 2011, 02:07 PM
  2. Replies: 3
    Last Post: 13th January 2011, 09:04 PM
  3. Replies: 7
    Last Post: 27th February 2010, 05:35 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •