الحمّد للہ وحدہ و الصّلواۃ والسّلام علی رسولھ وآلھ واصحبھ و بعد
سب تعريفيں اس ذات باری تعالی کے ليے ہيں جو اول اور آخر ہے، جو زندہ اور قائم ہے۔ جس نے انسان کو خون کے ايک قطرے سے پيدا کيا۔ شکر گذار ہيں اس عز و جل کے جو ہميشہ ہمارے ساتھ ہے اور ہماری ہر دعا قبول فرماتا ہے اور ہزاروں رحمتيں اور برکتيں اس کے رسول مقبول محمّد صلی اللہ عليہ وسلم پر جن کی وجہ سے ہم آج مسلمان کہنے کے لائق ہيں اور مسلمان ہی مريں گے۔ آمين
ميرے پيارے مسلمان بھائيو اور بہنوں اسلام عليکم
اللہ عزوجل نے قرآن کی سورہ 03 آيۃ 130-131 ميں فرمايا ہے کہ:
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ لاَ تَأْكُلُواْ الرِّبَا أَضْعَافًا مُّضَاعَفَةً وَاتَّقُواْ اللّهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ وَاتَّقُواْ النَّارَ الَّتِي أُعِدَّتْ لِلْكَافِرِينَاے ايمان والو! بڑھا چڑھا سود نہ کھاؤ اور اللہ سے ڈرو تاکہ نجات حاصل کرو اور اس آگ سے ڈرو جو کافروں کے ليے بنائی گئی ہے۔
يہاں پہ آپ ديکھيں گے کہ اللہ پاک نے صاف دو ٹوک الفاظ ميں کہ ديا ہے سود نہ کھاؤ وہ بھی بڑھا چڑھا کر۔
اس آيت ميں تين چيزوں کا مطلب نکلتا ہے۔
(1) سود نہ کھاؤ
(2) بڑھا چڑھا کر
(3) يہ تنبيہ ايمان والوں کے ليے ہے ( مسلمانوں کے ليے)سود نہ کھاؤ
سود نہ کھاؤ کا مطلب ہے کہ کسی بھی قيمت پہ يہ چيز تم پر حلال نہيں ہے چاہے کوئی سی بھی مجبوری ہو يا سود کے بغير وہ چيز ملنا ناممکن ہو مگر سود کے قريب بھٹکنا بھی نہيں ہے۔
بڑھا چڑھا کر
بڑھا چڑھا کر کا مطلب يہ ہے کہ چاہے اس کی شرح سود کم ہو يا زيادہ، سود ہر حالت ميں منع ہے۔ چاہے گھر ليے لينا ہو يا کاروبار کے ليے۔
يہ تنبيہ ايمان والوں کے ليے ہے
يہ وعيد مسلمانوں کے ليے ہے جو متقی و پرھيزگار ہوتے ہيں جو اللہ اور اس کے رسول پر ايمان رکھتے ہيں اور اللہ سے ڈرتے ہيں، وہ جان ليں کہ سود قطعی حرام ہے اور جو اس کو لے گا اللہ اور اس کے رسول کی وعيد کو ٹھکرا کر، وہ اپنے آپ کو کافروں ميں شمار کرلے اور اس کا ٹھکانا جہنم ہے۔
Bookmarks