تِرا خیال کہ خوابوں میں جن سے ہے خوشبُو
وہ خواب جن میں میرا پیکرِ خیال ہے تُو
ستا رہی ہیں مجھے بچپنے کی کچھ یادیں
وہ گرمیوں کے شب و روز، دوپہر کی وہ لُو
وہ گرم و خشک مہینے وہ جیٹھ، وہ بیساکھ
کہ حافظے میں کبھی آہ ہیں، کبھی آنسو
وہ پیچ و تاب بگولوں کا میرے آنگن میں
چڑیلیں گھر میں گُھس آئی ہیں کھول کر گیسُو
وہ شور جیسے بگولوں میں بُھوت رقصاں ہوں
وہ فاہ فاہ وہ ہاہ ہاہ وہ ہونک وہ ہُو ہُو
گزر رہا ہے تصوّر سے جیٹھ کا موسم
اور اس سمے میں مجھے یاد آ رہا ہے تُو
Bookmarks