اس سمت چلے ہو تو
بس اتنا اسے کہنا
اب کوئی نہی
حرف تمنا اسے کہنا
دنیا تو کسی حال میں
جینے نہیں*دیتی
چاہت نہیں ہوتی کبھی
رسوا اسے کہنا
اس نے ہی کہا تھا
تو یقیں میں نے کیا تھا
امید پہ قائم ہے
دنیااسے کہنا
زرخیززمین کبھی
بنجر نہیں ہوتی
دریا ہی بدل لیتے ہیں
رستہ اسے کہنا
کچھ لوگ سفر کے لئے
موزوں نہیں ہوتے
کچھ رستے کٹتے نہیں
تنہا اسے کہنا
Bookmarks