سُنا تها کہ وہ آئیں گے انجمن میں، سنا تها کہ ان سے ملاقات ہو گی
ہمیں کیا پتہ تها ہمیں کیا خبر تهی، نہ یہ بات ہو گی نہ وہ بات ہو گی
میں کہتا ہوں اس دل کو دل میں بسا لو، وہ کہتے ہیں ہم سے نگاہیں ملا لو
نگاہوں کو معلوم کیا دل کی حالت، نگاہوں نگاہوں میں کیا بات ہو گی
ہمیں کهینچ کر عشق لایا ہے تیرا، تیرے در پر ہم نے لگایا ہے ڈیرا
ہمیں ہو گا جب تک نہ دیدار تیرا، یہیں صبح ہو گی یہیں رات ہو گی
محبت کا جب ہم نے چهیڑا فسانہ، تو گورے سے مکهڑے پہ آیا پسینہ
جو نکلے تهے گهر سے تو کیا جانتے تهے کہ یوں دهوپ میں آج برسات ہو گی
خفا ہم سے ہو کے وہ بیٹهے ہوئے ہیں، رقیبوں میں گِهر کے وہ بیٹهے ہوئے ہیں
نہ وہ دیکهتے ہیں نہ ہم دیکهتے ہیں، یہاں بات ہو گی تو کیا بات ہو گی
Bookmarks