Results 1 to 10 of 10

Thread: ہماری سیاست اور لایعنی قصیدہ گوئی

  1. #1
    naqshbandios_limra's Avatar
    naqshbandios_limra is offline Senior Member+
    Last Online
    27th March 2023 @ 04:00 PM
    Join Date
    28 Aug 2008
    Age
    38
    Gender
    Male
    Posts
    4,267
    Threads
    499
    Credits
    1,323
    Thanked
    626

    Exclamation ہماری سیاست اور لایعنی قصیدہ گوئی



    بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

    ہماری سیاست اور لایعنی قصیدہ گوئی

    حیدر علی

    مبالغہ آمیز تعظیم، مدح اور لایعنی قصیدہ گوئی شرک کا پہلا دیابچہ ہے۔ رحمت عالم صلی اللہ علیہ و*سلم نے خوشامد[*] کو سخت ناپسند فرمایا ہے۔ بعض روایات میں خوشامدی کے منہ میں مٹی ڈالنے کی بھی ترغیب دی گئی ہے۔ ہادی*ٴ عالم صلی اللہ علیہ و*سلم نے اس نکتہ کا بڑا خیال رکھا۔ حضرت عیسٰی علیہ السلام والی مثال اکثر پیش نظر رکھی، ایک موقع پر ارشاد فرمایا

    «میری اس قدر (مبالغہ آمیز) مدح نہ کیا کرو جس قدر نصارٰی ابن مریم کی کرتے ہیں، میں تو اللہ کا بندہ اور اس کا فرستادہ ہوں» (صحیح بخاری)

    ہمارا دین خوشامد اور چاپلوسی کی مذمت کرتا ہے۔ برصغیر میں مغلیہ دور حکومت میں اس فن نے زبردست ترقی کی۔ اکبر بادشاہ کی اس قدر قصیدہ گوئی کی گئی کہ وہ بدبخت دین اسلام کی اساس پر کلہاڑہ چلانے لگا اور بدمست ہوکر کلمہ طیبہ میں ترمیم کرنے کی جسارت کربیٹھا۔ اس کے بعد جہانگیر اور شاہ جہاں کے دربار بھی مسخروں اور قصیدہ خوانوں سے بھرے رہے۔ پھر مغل حمومت زوال کا شکار ہوئی، قصیدہ خوانوں نے نۓ حکمرانوں کی تعریفوں میں زمین وآسمان کے قلابے ملا دیۓ۔ انگریز حکمرانوں کو عادل ہونے کے سرٹیفیکیٹ عطا ہوۓ۔ برصغیر آزاد ہوا تو اس قماش کے لوگوں نے پاکستان کا رخ کیا۔ یہ ہر آنے والے کے گن گاتے اور جانے والے کی طعن وتشنیع کرتے۔ سکندر مرزا کو جناح ثانی قرار دیا گیا۔ ایوب خان کو ایشیا کا ڈیگال قرار دیا گیا۔ ایوب خان کی رخصتی کے بعد قصیدہ گو شاعروں اور طوطا چسم سیاستدانوں نے دنیا کی ہر خرابی ابوب خان کے اندر ڈال دی۔ پھر یحیٰی خان کو مدبر قرار دیا گیا۔ ذولفقار علی بھٹو کو قائد عوام اور فخر ایشیا قرار دیا گیا۔ یہ القاب دینے والے بھٹو صاحب کی موت کے بعد ان کے بڑے ناقدین بن گۓ۔ جنرل محمد ضیاء الحق کو امیر المؤمنین [اور مرد مؤمن، مرد حق] قرار دیا گیا۔ پھر یکے بعد دیگرے نواز شریف اور بینظیر بھٹو کے گن گاۓ گۓ۔ بینظیر بھٹو کے گن گانے والوں کی اکثریت آج بھی ان کی پارٹی میں موجود ہے۔ نواز شریف صاحب کے کچھ درباریوں کو آج نیا آستانہ میسر آگیا ہے۔

    ١٢ (بارہ) اکتوبر ١٩٩٩ء تک چودھری شجات حسین، چودھری پرویز الٰہی، شیخ رشید احمد، رانا نذیر احمد، جاوید ہاشمی، گوہر ایوب خان اور چودھری نثار علی خان [وغیرہ] میاں صاحب کے قصیدہ خواں تھے۔ چودھری شجات مرکزی وزیر داخلہ تھے اور چودھری پرویز پنجاب اسمبلی کے اسپیکر۔ مرکزی اور صوبائی بیوروکریسی خصوصاً پولیس چودھری برادران کی زیر کمان تھی۔ نواز شریف کی مہربانیوں سے چودھری برادران کے کارخانے شاہراہ ترقی پر تیز رفتاری سے گامزن تھے۔ میاں صاحب کی گاڑی کو گجرات میں کندھوں پر اٹھایا گیا۔ ١٩٩٣ء کے انتخابات میں بری طرح پٹنے کے بعد میاں صاحب کی مہربانی سے یہ لوگ ١٩٩٧ء کا انتخاب جیت سکے تھے۔ ان حضرات نے میاں نواز شریف کو دور حاضر کا شیر شاہ سوری قرار دیا تھا۔ گوہر ایوب خان نے تو اپنے آبائی شہر ہری پور کا نام «نواز شریف سٹی» رکھنے کا مطالبہ کیا تھا۔ میاں نواز شریف نے بطور وزیر اعظم اپنا آئینی اختیار استعمال کرتے ہوۓ ٩ اکتوبر ٩٨ء کے دن دو سینئر لیفٹننٹ جنرل (علی قلی خان اور خالد نواز) سپرسیڈ کۓ اور تیسرے نمبر سے اٹھا کر جنرل پرویز صاحب کو آرمی چیف بنایا۔ جنرل پرویز صاحب نے شروع شروع میں اپنے حلف کی پاسداری کی «میں کسی قسم کی سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لوں گا اور ١٩٧٣ء کے آئین کی مکمل حمایت کروں گا جو عوام کی خواہشات کا مظہر ہے»۔ پهر ١٢ اکتوبر ١٩٩٩ء کی شام جب نواز شریف کے حواری ان کے گن گا رہے تھے، جنرل پرویز مشرف نے اپنے حلف کو ردی کی ٹوکری میں پھنک دیا، اپنے محسن کو ہتھکڑی لگوائی، اس کے بھائی اور بیٹے کو پابند سلاسل کیا۔ پهر موصوف کی نیب حرکت میں آگئی۔ میاں صاحب کے حواری کھسکنے لگے۔ عمر بھر دوستی نبھانے والے جنرل پرویز صاحب کی قصیدہ خوانی میں مصروف ہوگۓ۔ وفاداریاں بدلنے کے نۓ ریکارڈ قائم ہوۓ۔ چودھری برادران، شیخ رشید، رانا نذیر، گوہر ایوب اور مرحوم لالیکا اب اپنے سابق محسن کے خلاف گرجنے برسنے لگے۔ جو شخص میاں صاحب کے انتخابی نشان «شیر» پر فخر کرتا تھا اس نے جنرل صاحب کی میڈیا مینجری سنبھال لی۔ چاپلوسی کی ایسی داستانیں رقم ہوئیں کہ شاید فیضی کی روح بھی شرما جاۓ۔

    اب چودھری پرویز الٰہی صاحب نے فرمایا ہے کہ صدر پرویز صاحب قوم کے دلوں میں بستے ہیں، ان جیسا کوئی آیا ہے نہ آۓ گا۔ (استغفر اللہ) چودھری صاحب نے اعلٰی انسانی اقدار پر کلہاڑہ چلایا ہے۔ ایک کلمہ گو مسلمان کی حیثیت سے ہمارا یہ پختہ ایمان ہے کہ کائنات ارضی وسماوی میں صرف ہادیٴ عالم صلی اللہ علیہ وسلم ہی اس صفت سے متصف ہیں۔ باقی کسی شخصیت کے بارے میں ایسے گمراہ کن نعرے انسان کو کفر کے نزدیک کردیتے ہیں۔ ١٢ اکتوبر ٩٩ء سے لے کر آج تک جو کچھ ہمارے غریب عوام پر بیت چکی ہے، اس تناظر میں واقعی جنرل صاحب عوام کے دلوں میں بستے ہیں؟ حالیہ دو ہفتوں میں آٹا، لوہا، پیٹرول اور گوشت کی قیمتوں میں جو اضافہ ہوا ہے اس نے جنرل صاحب کی مقبولیت کو چار چاند لگادیۓ ہیں۔ بادی النظر میں جنرل پرویز صاحب کے مندرجہ ذیل اقدامات کس طرح چودھری پرویز صاحب کی نظروں سے محو ہوگۓ ہیں؛

    ١) آئینی اور قانونی حکومت کو بزور بندوق برطرف کرنا، وزیر اعظم کو ہتھکڑیاں لگانا، جذبہ انتقام کی شدت میں وزیر اعظم کے کم سن بیٹے کو قید کرنا۔
    ٢) شریف اور بزرگ صدر کی توہین کرنا اور ذلت آمیز طریقے سے صدر کو نکالنا اور بغیر قانونی، اخلاقی جواز کے صدر کا عہدہ سنبھالنا، پھر نام نہاد ریفرینڈم پر اربوں کا سرمایہ ضائع کرکے صرف دو فیصد ووٹ حاصل کرکے ٥٧ فیصد ڈکلیئر کرنا۔
    ٣) افغانستان کے راسخ العقیدہ مسلمانوں کو امریکی درندوں سے قتل کروانا پھر ہادیٴ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے سچے امتیوں کو پکڑ پکڑ کر امریکی بھیڑیوں کے حوالے کرنا۔
    ٤) یہود ونصارٰی کی پرزور امداد کرنا اور ملکی فضائی اڈوں پر کفار کے جہازوں کو سہولتیں فراہم کرنا تاکہ وہ اڑ کر افغان مسلمانوں پر بمباری کرسکیں۔ قندھار کی جامع مسجد میں شہید ہونے والے ٣٠٠ نمازیوں کے قتل کی براہ راست ذمہ داری کس پر عائد ہوتی ہے؟
    ٥) علمی فرعون کی ہر خواہش کی تکمیل کرنا یہاں تک کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کا شوشہ چھوڑ کر ڈیوس میں یہودی سے مصافحہ کرنا۔
    ٦) قابل فخر اور بہادر مسلم افواج کو راسخ العقیدہ مسلمانوں کے خلاف قبائلی علاقوں میں لانچ کرکے عوام اور فوج کے درمیان خلیج حائل کرنا۔

    یوں تو جنرل صاحب کے کارناموں کیلۓ پوری ایک کتاب بھی کافی نہیں ہوگی۔ تاہم اگر چودھری پرویز الٰہی کے بیان پر غور کیا جاۓ تو یہ حقیقت واضح ہوجاتی ہے کہ ہماری سیاست ایک دلدل ہے اور قصیدہ گوئی اس کا ایک جزو لا ینفک۔ کاش آج ہم سوچ لیں کہ کل ہم نے روز جزاء «اس» کے حضور پیش ہونا ہے، وہاں فرعون ونمرود بھی اپنے درباریوں کے ہمراہ کھڑے ہوں گے، آج کا فرعون اور اس کے حواری بھی حاضر ہوں گے، وہیں تورا بورا، دشت لیلٰی، جلال آباد اور قندھار کی جامع مسجد کے شہداء بھی حاضر ہوں گے، وہیں ہم سب حاضر ہوں گے۔ اگر وہاں ملا محمد عمر اور شیخ اسامہ بن لادن کے علاوہ نہتے بے گناہ افغان شہداء نے ہماری مہیا کی گئی لاجسٹک سپورٹ کے خلاف استغاثہ دائر کردیا کہ یا قہار وجبار! پوچھ ان سے ہم نے کون سا گناہ کیا تھا کہ انہوں نے ہمیں یہود ونصارٰی کے سرخیل امریکی درندوں کے حوالے کردیا تھا؟ یا احکم الحاکمین! پوچھ ان سے کے ویگن میں سوار ١٣ بے گناہوں نے کون سا جرم کیا تھا کہ انہیں گولیوں سے بھون دیا گیا؟
    Khanqah Daruslam

  2. #2
    Join Date
    15 Dec 2009
    Location
    Karachi
    Posts
    1,511
    Threads
    117
    Credits
    160
    Thanked
    530

    Default

    حق لکھا ہے
    اللہ ہمیں اور ہمارے حکمرانوں کو سمجھ دے آ مین
    جزاک اللہ
    نقشِ قدم نبی کہ ہیں جنت کے راستے
    اللہ سے ملاتے ہیں سنت کے راستے

    سلسلہ بیعت

  3. #3
    Reehab is offline Senior Member
    Last Online
    12th November 2018 @ 06:28 PM
    Join Date
    29 May 2009
    Location
    Dammam
    Gender
    Male
    Posts
    2,448
    Threads
    40
    Credits
    1,150
    Thanked
    449

    Default

    JAZAKALLAh bhut umda sharing

  4. #4
    raz24726's Avatar
    raz24726 is offline Advance Member
    Last Online
    17th April 2024 @ 08:05 PM
    Join Date
    16 Dec 2009
    Location
    Agr Milu To Muj
    Gender
    Male
    Posts
    5,502
    Threads
    79
    Credits
    1,178
    Thanked
    432

    Default


  5. #5
    owaisqarni is offline Senior Member+
    Last Online
    28th January 2013 @ 02:22 PM
    Join Date
    24 Mar 2010
    Posts
    424
    Threads
    24
    Credits
    0
    Thanked
    98

    Default

    سبحان اللہ بھائی
    یا ر ب تیر ے محبو ب کی شبا ہت لے کر آیا ہوں
    حقیقت اس کو تو کردے میں صورت لے کر آیا ہوں

  6. #6
    naqshbandios_limra's Avatar
    naqshbandios_limra is offline Senior Member+
    Last Online
    27th March 2023 @ 04:00 PM
    Join Date
    28 Aug 2008
    Age
    38
    Gender
    Male
    Posts
    4,267
    Threads
    499
    Credits
    1,323
    Thanked
    626

    Default

    شکریہ بھائی

  7. #7
    Join Date
    28 Mar 2010
    Location
    roohaniijaz
    Posts
    489
    Threads
    36
    Credits
    0
    Thanked
    179

    Default

    Jazak Allah

    hum tu bol bol thuk gaye koe sunny wala he na raha

    aj ap ki tehreer perhi tu khushi huwi

  8. #8
    naqshbandios_limra's Avatar
    naqshbandios_limra is offline Senior Member+
    Last Online
    27th March 2023 @ 04:00 PM
    Join Date
    28 Aug 2008
    Age
    38
    Gender
    Male
    Posts
    4,267
    Threads
    499
    Credits
    1,323
    Thanked
    626

    Default

    شکریہ اعجاز بھائی

    خوش رھئے

  9. #9
    zainbutt15's Avatar
    zainbutt15 is offline Advance Member
    Last Online
    7th February 2023 @ 11:20 PM
    Join Date
    02 Jun 2009
    Location
    New York U S A
    Age
    31
    Gender
    Male
    Posts
    5,007
    Threads
    29
    Credits
    86
    Thanked
    485

    Default

    Great Sharing
    Bismilla Ki Barkat
    Business without a sign
    is sign of NO Busniess

  10. #10
    naqshbandios_limra's Avatar
    naqshbandios_limra is offline Senior Member+
    Last Online
    27th March 2023 @ 04:00 PM
    Join Date
    28 Aug 2008
    Age
    38
    Gender
    Male
    Posts
    4,267
    Threads
    499
    Credits
    1,323
    Thanked
    626

    Default

    شکریہ زین بھائی

    خوش رھئے

Similar Threads

  1. Replies: 114
    Last Post: 14th October 2012, 03:52 AM
  2. Replies: 15
    Last Post: 19th September 2011, 10:26 PM
  3. Replies: 7
    Last Post: 28th January 2011, 10:41 PM
  4. Replies: 16
    Last Post: 12th March 2010, 05:13 AM
  5. Replies: 2
    Last Post: 22nd August 2009, 03:38 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •