کیا یہ اسلام ہے کیا یہ اسلامی ہے
گھروں میں نماز جمعہ پر پابندی کے بعد
ایران: یونیورسٹیوں اور فوجی یونٹوں میں سنیوں کی نماز ادائی پر پابندی
الشيخ عبد الحميد الزهی
الشيخ عبد الحميد الزهی
دبئی - العربيہ.نیٹ
ایران کے سنی ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ حکومت نے ایک حیران کن حکم کے تحت دارلحکومت تہران اور دوسرے شہروں میں سرکاری یونیورسٹیوں اور فوجی کیمپوں میں نماز پر پابندی لگا دی ہے۔ اس حکم کا مقصد ایران میں جکڑ بندیوں کے شکار اہل سنت پر دباو بڑھانا ہے۔
لندن سے شائع ہونے والےعربی روزنامے "الشرق الاوسط" کے مطابق حالیہ حکمنامہ اصفھان، شیراز، کرمان اور یزد جیسے بڑے شہروں میں اہل سنت پر اپنے گھروں میں نماز جمعہ کی پابندی کے بعد جاری کیا گیا ہے۔
ایران میں سنی مسلک کے سرکردہ رہ نما اور زہدان شہر کی جامع مکی کے پیش امام الشیخ عبد الحمید الزھی نے بڑے شہروں میں سنی مسلمانوں پر اپنے گھروں میں بھی نماز جمعہ ادا کرنے پر بھی پابندی پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
یاد رہے کہ ایرانی دستور کسی کو اپنے دین پر عمل سے نہیں روکتا۔ الشیخ الزھی نے مزید کہا کہ نماز پر پابندی کے بجائے ہمیں تو دوسروں کو اس کی طرف بلانا چاہئے۔ ہم امید کرتے ہیں شیعہ اور سنی ملکر اس رکن اسلام کی ادائی کو یقینی بنائیں گے۔ اس کے قیام میں دونوں جہانوں کی بھلائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سنی مسلمانوں کو اپنے دینی مدرسے اور ادارے تعمیر کرنے سے روکنا دینی حکومت کے شایان شان نہیں۔ ایسا بھی ہو رہا ہے کہ جن محلوں میں صرف ایک شیعہ خاندان آباد ہے وہاں انہیں اپنی مسجد بنانے کی اجازت ہے جبکہ دوسری جانب جن علاقوں میں سنی مسلمان اکثریت میں آباد ہیں، وہاں انہیں اپنی مسجد تعمیر کرنے کی اجازت نہیں۔
Bookmarks