زندگی کا ایک باب ختم ہوا
محبت کا حیسن خواب ختم ہوا
صدیوں سے دھڑکتا تھا جو سینے میں
آج وہ دل بے تاب ختم ہوا
زندگی تھی ، ساتھ تھے غم ہر طرف
موت آئی تو عذاب ختم ہوا
چار دن کی چاندنی تھی ، لو گئی
آج انکا بھی شباب ختم ہوا
چوٹ کچھ ایسی لگی ہے دل پہ آج
مغل جیسا خانہ خراب ختم ہوا
Bookmarks