تیرہ سالہ امریکی لڑکے جورڈن رومیرو کے گھر والوں نے بتایا ہے کہ رومیرو نے دنیا کی بلند ترین چوٹی ایورسٹ سر کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتنی کم عمری میں یہ کارنامہ کسی نے پہلے انجام نہیں دیا۔
رومیرو
سنیچر کے روز ہی پچاس سالہ اپا شرپا نے بیسویں بار ایورسٹ سر کے اپنا ہی ریکارڈ بہتر کیا۔
رومیرو کی والدہ لیہ این ڈریک نے کیلیفورنیا سے بتایا کہ رومیرو نے انہیں دنیا کی بلند ترین چوٹی سے فون کیا ہے۔ ’ماں میں آپ کو دنیا کے سب سے اونچے مقام سے فون کر رہا ہوں‘۔
لیہ نے کہا کہ رومیرو اپنے والد اور تین نیپالی گائیڈوں کے ساتھ ہے۔ اس سے پہلے سب سے کم عمری میں ایورسٹ سر کرنے کا اعزاز ایک سولہ سالہ نیپالی لڑکے کے پاس تھا۔
رومیرو کا کوہ پیمائی کے میدان میں یہ پہلا کارنامہ نہیں ہے۔ انہوں نے دنیا کے سات میں سے چھ بر اعظٌموں کی بلند ترین چوٹیاں سر کی ہیں۔
انہوں نے سن دو ہزار چھ میں افریقہ کا بلند ترین پہاڑ کلی منجارو سر کیا تھا۔ اس وقت ان کی عمر دس سال تھی۔
رومیرو نے چین کی طرف سے ایورسٹ پر چڑھائی شروع کی تھی کیونکہ نیپال میں سولہ سال سے کم عمر کے بچوں کو ایورسٹ سر کرنے کی اجازت نہیں۔ چین کی طرف سے ایسی کوئی پابندی نہیں۔
کچھ کو پیماؤں نے رومیرو کے خاندان والوں کو انہیں ایورسٹ سر کرنے کی اجازت دینے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ تاہم رومیرو کے والد نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ چین کی طرف سے ایورسٹ پر جانا اتنا خطرناک نہیں۔
Bookmarks